جرمنی شديد سردی اور برف باری کی لپيٹ ميں
2 دسمبر 2023جرمنی کے جنوبی حصوں ميں شديد موسمی حالات کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گيا ہے۔ رياست باويريا سب سے زيادہ متاثر ہوئی، جہاں ہفتے کے روز رياستی صدر مقام ميونخ کے بين الاقومی ہوائی اڈے پر تمام سرگرمياں معطل رہيں۔ انتظاميہ نے پہلے مقامی وقت کے مطابق دو پہر بارہ بجے تک ايئر پورٹ پر تمام تر سفری سرگرميوں کی معطلی کا اعلان کيا تھا جبکہ بعد ميں اس مدت ميں توسيع کر دی گئی اور تمام سرگرميوں کی آئندہ صبح يعنی اتوار چھ بجے تک معطلی کا اعلان کر ديا گيا۔ ميونخ ايئر پورٹ کے ترجمان نے بتايا کہ اس عبوری تعطل کی وجہ سے 760 مسافر پروازيں منسوخ کرنا پڑ گئيں۔
دريں اثناء جرمن ريل کمپنی ڈوئچے بان کی سروسز بھی معطل ہيں۔ ميونخ کے مرکزی ريلوے اسٹيشن کی انتظاميہ نے بھی اعلان کيا کہ سرما کے شدید موسمی حالات کی وجہ سے اسٹيشن پر تمام سرگرمياں بند ہيں۔ ڈوئچے بان نے مسافروں سے کہا ہے کہ وہ ٹرينوں کے طے شدہ شيڈول ميں تاخير اور منسوخی کے ليے تيار رہيں۔
امریکہ میں برفانی طوفان سے نظام زندگی درہم برہم
مری: برفباری میں پھنسے کم از کم 21 سیاح ہلاک، امدادی کارروائیاں جاری
جرمنی میں شدید برفباری، ٹرانسپورٹ کا نظام متاثر
برف باری کی وجہ سے شہر ميں لوکل ٹرانسپورٹ کا نظام بھی متاثر ہوا اور بيشتر مقامات پر بسيں اور ٹراميں بھی نہيں چل رہيں۔
اسی دوران کئی مقامات پر درختوں کے تاروں پر گرنے کی وجہ سے بجلی کی سپلائی بھی متاثر ہوئی اور سينکڑوں مکانات ہفتے کی سہ پہر تک بجلی سے محروم تھے۔
باويريا کو شديد موسمی حالات کا سامنا
محکمہ موسميات کے مطابق جمعے سے لے کر ہفتے تک تقريباً چاليس سينٹی ميٹر يا سولہ انچ برف پڑی۔ حکام نے شہريوں کو اپنے گھروں مین ہی رہنے کی تجويز دی ہے۔ ساتھ ہی يہ بھی بتايا گيا ہے کہ ہفتے کو برف باری کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ آلگاؤ کہلانے والے رياست کے جنوبی حصے ميں ہفتے کی سہ پہر تک مزيد تيس تا چاليس سينٹی ميٹر برف گرنے کا امکان بتایا گیا تھا جس کے بعد يہ سلسلہ ذرا تھم بھی سکتا ہے۔ محکمہ موسميات کے مطابق منفی درجہ حرارت اور شدید برف باری کا یہ سلسلہ آئندہ چند دنوں تک جاری رہ سکتا ہے۔
مقامی پوليس کے مطابق کم از کم ساڑھے تين سو ایمرجنسی واقعات سے نمٹا گيا اور معمولی حادثات ميں سات افراد زخمی بھی ہوئے۔
يکم دسمبر سے ان شديد موسمی حالات کی وجہ سے چيک جمہوريہ، سوئٹزرلينڈ اور آسٹريا ميں بھی کئی سروسز متاثر ہوئی ہيں۔
ع س / م م (اے پی)