ملائشين گراں پری، پريکٹس ميں لوئس ہيملٹن سرفہرست
23 مارچ 2012آج سيپانگ انٹرنيشنل سرکٹ پر ميکلارين کے لوئس ہيملٹن نے پہلی ريس ميں 5.54 کلوميٹر طويل ٹريک ايک منٹ اور 38.021 سيکنڈز ميں مکمل کيا جبکہ دوپہر کو ہونے والی دوسری ريس ميں ہيملٹن کا سرکٹ مکمل کرنے کا وقت 1:38.172 رہا۔ سن 2008 کی عالمی چيمپئن ميکلارين کی ٹيم کے ڈرائيور لوئس ہيملٹن سيپانگ ميں اب تک ريس نہيں جيت پائے ہيں۔
جمعے کو ہونے والے پريکٹس سيشن کے دوران دو ريسيں منعقد ہوئيں۔ صبح ہونے والی پہلی ريس ميں ہيملٹن کے بعد دوسرے نمبر پر سباستيان فيٹل، تيسرے نمبر پر مرسيڈيز کے نيکو روسبرگ اور چوتھے نمبر پر مرسيڈيز کے ہی میشائیل شوماخر رہے۔ اس کے بعد دوپہر ميں ہونے والی دوسری ريس ميں جرمنی سے تعلق رکھنے والے سات مرتبہ عالمی چيمپئن میشائیل شوماخر مرسيڈيز کے ليے گاڑی چلاتے ہوئے دوسرے نمبر پر رہے جبکہ گزشتہ ہفتے ملبورن ميں ہونے والی آسٹريلوی گراں پری کے فاتح ميکلارين کےجينسن بٹن تيری پوزيشن حاصل کرنے ميں کامياب رہے۔ چوتھی پوزيشن نيکو روسبرگ نے حاصل کی۔ سيپانگ انٹرنيشنل سرکٹ پر پريکٹس سيشن کے دوران گزشتہ دو سالوں سے عالمی چيمپئن قرار ديے جانے والے جرمنی کے سيباستيان فيٹل دسويں پوزيشن حاصل کر سکے۔
اتوار کو ملائشيا ميں ہونے والی فارمولا ون سيزن کی دوسری گراں پری ريس سے دو روز قبل ريڈ بل ٹيم کے سربراہ کرسٹيان ہارنر نے کہا ہے کہ فارمولا ون حکام کی جانب سے جائز قرار ديے جانے کے باوجود انہيں مرسيڈيز کے ڈيزائن سے شکايت ہے۔ جمعہ کو اپنے ايک بيان ميں ہارنر نے کہا، ’ فارمولا ون کی جانب سے گاڑی کا معائنہ کیا جا چکا ہے جس کا مطلب يہ ہے کہ بظاہر وہ اس گاڑی کے ڈيزائن سے مطمئن ہيں‘۔ البتہ ريڈ بل کے چيف نے يہ بات بھی واضح طور پر کہی کہ وہ اس معاملے پر مزيد سوالات اٹھائيں گے۔ آسٹريلوی گراں پری کے اختتام پر ريڈ بل اور لوٹس کی ٹيموں کی جانب سے مرسيڈيز کے ڈيزائن پر سوالات اٹھائے گئے تھے جس پر فارمولا ون کے تکنيکی امور کے نگراں چارلی وٹنگ نے اسے درست قرار ديا تھا اور کہا تھا کہ مرسيڈير کا ڈيزائن اصولوں کی خلاف ورزی نہيں کرتا۔
رپورٹ: عاصم سليم
ادارت: عدنان اسحاق