لندن اولمپکس کا چھٹا دن امریکی دستے کے نام
3 اگست 2012جمعرات کے روز مائیکل فیلپس نے اپنے ہموطن رائن لاکٹی کو دو سو میٹر میڈلے پیراکی میں شکست دے کر اپنے طلائی تمغوں کی تعداد کو سولہ کر لیا۔ اولمپک کھیلوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ تمغے جیتنے کا نیا ریکارڈ قائم کرنے والے فیپلس نے دو نقرئی جبکہ اتنے ہی کانسی کے تمغے بھی جیت لیے ہیں۔
لندن اولمپکس کے چھٹے روز دیگر امریکی پیراکوں نے بھی کامیابیاں حاصل کیں۔ ٹیلر کلاری نے دو سو میٹر بیک اسٹروک ڈسپلن میں اپنے ہم وطن لوکاٹی کو مات دے کر طلائی تمغہ اپنے نام کر لیا۔ مشاق خاتون پیراک ربیکا سونی بھی اب تک ان مقابلوں میں دو گولڈ جبکہ تین سلور میڈل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہو چکی ہیں۔
جمناسٹک، جوڈو اور کشتی رانی کے کئی مقابلوں میں کامیابی کے بعد امریکی دستے نے چھٹے دن کے اختتام تک اپنے مجموعی طلائی تمغوں کی تعداد 18 کر لی ہے۔ چینی ایتھلیٹس نے بھی ابھی تک اتنے ہی طلائی تمغے جیتے ہیں۔
جمعرات کو میزبان ملک برطانیہ کے ایتھلیٹس نے مجموعی طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور تین گولڈ میڈل جیتے۔ ان میں سے دو طلائی تمغے پانچ منٹ کے وقفے سے جیتے گئے۔
گزشتہ روز کے مقابلوں میں جرمنی کے حصے میں صرف ایک طلائی تمغہ آیا۔ خواتین سائیکلسٹ کرسٹینا فوگل اور میریم ولٹے نے یہ میڈل ٹیم اسپرنٹ ڈسپلن میں اپنے نام کیا۔ اب تک جرمن دستے نے مجموعی طور پر چار طلائی، آٹھ نقرئی جبکہ کانسی کے پانچ تمغے جیتے ہیں۔ میڈل لسٹ پر اس وقت جرمنی چھٹے نمبر پر ہے۔
اب تک سب سے زیادہ تمغے امریکی دستے نے جیتے ہیں، جن کی تعداد 37 بنتی ہے۔ ان میں سونے کے 18، چاندی کے 9 اور کانسی کے 10 تمغے شامل ہیں۔ لیکن میڈل لسٹ پر چھٹے روز کے اختتام پر بھی چین ہی پہلی پوزیشن سنبھالے ہوئے ہے، جس نے 18 طلائی تمغوں کے ساتھ مجموعی طور پر تو 34 تمغے جیتے ہیں لیکن اس کے سلور میڈلز کی تعداد گیارہ ہے۔ چینی ایتھلیٹس کانسی کے بھی پانچ تمغے جیت چکے ہیں۔ میڈل لسٹ پر تیسری پوزیشن جنوبی کوریا کی ہے، جس نے سات طلائی، دو نقرئی اور پانچ کانسی کے تمغوں کے ساتھ مجموعی طور پر چودہ میڈل جیت رکھے ہیں۔
ab/mm (AFP, dpa, Reuters)