لندن اولمپکس: تمغوں کی دوڑ جاری
9 اگست 2012لندن اولمپکس2012ء کے بارہویں دن لانگ جمپ ڈسپلن میں گولڈ میڈل امریکی ایتھلیٹ برٹنی ریزے (Brittney Reese) کو حاصل ہوا ہے۔ پچیس سالہ خاتون امریکی ایتھلیٹ نے 7.12 میٹر لمبی چھلانگ لگا کر طلائی تمغہ جیتا۔ اسی مقابلے میں روس سے تعلق رکھنے والی ایلینا سوکولووا (Elena Sokolova) نے نقرئی جبکہ امریکی خاتون جانے ڈی لوچ (Janay DeLoach) نے کانسی کا تمغہ جیتا۔
ادھر 400 میٹر رکاوٹوں کی دوڑ میں گولڈ میڈل روس کی خاتون ایتھلیٹ نتالیا انتی اُوخ (Natalya Antyukh) نے حاصل کیا۔ روسی خاتون نے سن 2004 کے اولمپکس میں کانسی کا میڈل جیتا تھا۔ اسی ڈسپلن میں امریکی خاتون لیشنڈا ڈیموس (Lashinda Demus) کو چاندی اور چیک جمہوریہ کی زوزانے ہیژینووا (Zuzana Hejnova) کو کانسی کا تمغہ ملا۔ امریکی خواتین نے بیچ والی بال میں بھی گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔دوسری طرف سعودی عرب کے مردوں نے گھڑسواری میں کانسی کا تمغہ حاصل کر کے ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے۔
تیسویں گرمائی اولمپکس کے مردوں کی 110 میٹر رکاوٹوں کی دوڑ میں امریکی ایتھلیٹ ایریز میرٹ (Aries Merritt) نے طلائی تمغہ حاصل کیا جبکہ ان کے ساتھی جیسن رچرڈ سن نے اسی ڈسپلن میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔
امریکی خاتون ایلیسن فیلکس (Allyson Felix) نے 200 میٹر کی ریس میں گولڈ میڈل جیتا۔ ایلیسن تیسری کوشش میں اولمپک مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتنے میں کامیابی ہوئی ہیں۔ اس سے قبل اسی ڈسپلن میں وہ سن 2004 اور سن 2008 میں چاندی کا میڈل جیت چکی ہیں۔ امریکی خاتون ایتھلیٹ نے جمیکا کی شیلی این فریزر کو شکست دی۔ شیلی نے انہی مقابلوں میں 100 میٹر کی ریس میں گولڈ میڈل حاصل کر رکھا ہے۔
بارہویں دن کے اختتام پر کئی گیمز اب راؤنڈ سطح کی تکمیل کے بعد ناک آؤٹ مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔ خواتین کی فیلڈ ہاکی میں دفاعی چیمپئن ہالینڈ فائنل میں ارجنٹائن کی ٹیم کے ساتھ کھیلے گی۔ آج ایک دلچسپ مقابلے کے بعد ہالینڈ نے پینلٹی شوٹ آؤٹ میں نیوزی لینڈ کی ویمن ہاکی ٹیم کو ہرایا جبکہ ارجنٹائن کی خواتین نے میزبان برطانیہ کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے شکست دی۔ اولمپک گیمز میں ویمن ہاکی کا فائنل سن 2010 کے ورلڈ کپ کے فائنل میچ کا ری پلے قرار دیا جا رہا ہے۔ تب ارجنٹائن کی خواتین نے ڈچ ویمن کو ہرا دیا تھا۔ مردوں کی ہاکی میں آسٹریلیا اور جرمنی کے درمیان پہلا سیمی فائنل میچ آج جمعرات کو کھیلا جائے گا۔ دوسرے سیمی فائنل میں ہالینڈ اور برطانیہ ایک دوسرےکے سامنے ہوں گے۔
اولمپک گمیز میں گزشتہ بارہ سال سے واٹر پولو پر ہنگری کی برتری تھی تاہم بدھ کے روز اٹلی نے اس برتری کو ختم کر دیا۔ کوارٹر فائنل مرحلے پر ہی ہنگری کی ٹیم کو شکست کا سامنا رہا۔ دیگر کوارٹر فائنل میچوں میں کروشیا نے امریکی ٹیم کو ہرایا اور سربیا کی ٹیم کے سامنے آسٹریلوی ٹیم نے گھٹنے ٹیک دیے۔ چوتھے اور آخری کوارٹر فائنل میچ میں مونٹی نیگرو نے اسپین کو ہرایا۔ یہ ایک دلچسپ امر ہے کہ واٹر پولو میں سابقہ مشرقی یورپی کمیونسٹ ریاستوں کو پاور ہاؤس خیال کیا جاتا ہے۔ لندن اولمکپس میں بھی واٹر پولو کے سیمی فائنل میں مشرقی یورپ سے تین ملکوں نے رسائی حاصل کی ہے۔
اب تک میڈل ٹیبل پر چین کی برتری بدستور قائم ہے۔ چین کے پاس کل تمغے 77 ہیں اور ان میں 36 گولڈ میڈلز ہیں۔ امریکا کے میڈلز کی تعداد 81 ہے اور ان میں 34 طلائی تمغے ہیں۔ تیسری پوزیشن پر میزبان برطانیہ ہے اور اس کل تمغے48 ہیں اور ان میں 22 گولڈ میڈل ہیں۔ چوتھے مقام پر جنوبی کوریا ہے اور اس نے بارہ گولڈ میڈل کے ساتھ کل 24 میڈل جیت رکھے ہیں۔ پانچویں پوزیشن پر روس ہے۔ روسی ایتھلیٹوں نے گیارہ طلائی تمغوں سمیت مجموعی طور پر 52 میڈل جیتے ہیں۔ فرانس آٹھ گولڈ میڈل کے ساتھ چھٹے اور سات گولڈ میڈلز کے ساتھ جرمنی ساتویں پوزیشن پر ہے۔
ah/ng (Reuters, AFP)