لبنان کو حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا ہوگا، امریکہ کا مطالبہ
29 مارچ 2025اسرائیلی فوج کے مطابق لبنانی سرزمین سے اسرائیل پر راکٹ فائر کیے جانے کے بعد جوابی حملوں میں جنگجو تنظیم حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج نے بتایا کہ بیروت میں ایران نواز اس گروہ کے متعدد اہداف پر متعدد فضائی حملے کیے گئے۔
گزشتہ سال نومبر میں اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا لیکن اس ہفتے دو بار لبنان سے اسرائیل پر راکٹ فائر کیے گئے اور جمعہ کو اسرائیل نے نومبر کے بعد پہلی بار لبنان کے دارالحکومت بیروت میں عسکری کارروائی کی۔
ایران کے حمایت یافتہ حزب اللہ گروپ نے ان حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے، لیکن اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ ''جنگ بندی کو نافذ کرنے‘‘ کے لیے جوابی کارروائی سے گریز نہیں کرے گا۔
امریکہ نے اسرائیلی مؤقف کی حمایت کی
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ واشنگٹن اسرائیلی مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔
بروس نے کہا کہ بیروت پر ''حملے اس لیے ہوئے کیونکہ دہشت گردوں نے لبنان سے راکٹ فائر کیے۔ یہ جنگ بندی کی خلاف ورزی ہے۔ جب مسلح گروہ راکٹ فائر کرے تو وہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔‘‘
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا، ''جنگ بندی معاہدے کے تحت، لبنانی حکومت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ لبنانی مسلح افواج ان دہشت گردوں کو غیر مسلح کریں گی تاکہ مزید جھڑپوں کو روکا جا سکے۔‘‘
بیروت پر حملے سیز فائر کی خلاف ورزی، فرانسیسی صدر
فرانسیسی صدر نے بیروت پر اسرائیلی حملوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نومبر میں طے پانے والی جنگ بندی کی خلاف ورزی ہیں۔ فرانس اس کمیٹی کا حصہ ہے، جو اس جنگ بندی کی نگرانی کر رہی ہے۔
پیرس کے دورے پر آئے ہوئے لبنانی صدر جوزف عون کے ہمراہ بات کرتے ہوئے ایمانوئل ماکروں نے اسرائیلی حملے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حملے ''حزب اللہ کے مفاد میں جاتے ہیں‘‘۔
اسرائیلی وزیر دفاع کی وارننگ: 'بیروت میں بھی امن نہیں ہو گا‘
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ لبنانی حکومت اس حملے کی براہ راست ذمہ دار ہے۔ انہوں نے خبردار کیا، ''اگر (اسرائیلی شہروں) کریات شمونہ اور الجلیل میں امن نہیں ہوگا، تو بیروت میں بھی نہیں ہو گا۔‘‘
یاد رہے کہ سات اکتوبر کو غزہ میں شروع ہونے والے مسلح تنازعے کے بعد لبنانی جنگجو تنظیم حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر راکٹ اور توپخانے سے حملے شروع کر دیے تھے، جس کے بعد اسرائیلی دفاعی افواج نے جوابی کارروائی شروع کر دی تھی۔
تاہم نومبر میں اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جنگ بندی کی ایک ڈیل کی گئی تھی، جس کے تحت اسرائیل نے لبنان سے اپنی افواج کا جزوی انخلا بھی کیا تھا۔
ادارات: عاطف توقیر، مریم احمد