لاہور میں سجی آرٹ اینڈ کرافٹ نمائش میں علاقائی رنگ
پاکستانی شہر لاہور میں ابھی حال ہی میں ڈاچی فاؤنڈیشن کے تحت ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ اس نمائش میں پاکستان کے مختلف علاقوں سے نمائندگی اور وہاں کے ثقافتی میلانات کا ایک رنگ ان تصاویر میں دیکھیے۔
لکڑی سے بنائے گئے ڈیکوریشن پیس
لکڑی سے بنے چند سادہ اور رنگ دار جانور، ٹیبل، ٹرے اور خدا کے نام والی سینری۔ یہ سب کچھ لکڑی سے بنا ہے۔ کچھ پر سادہ پالش کی گئی اور باقی مختلف رنگوں سے مزید پرکشش بنا دیے گئے۔
کھجور کے پتوں سے بنی رنگین ٹوکریاں
کیا آپ یہ تصویر دیکھ کر سوچ سکتے ہیں کہ کجھور کے سادہ پتوں کو رنگوں میں بھگو کر ایسی دیدہ زیب چھابیاں اور ٹوکریاں تیار کی گئی ہیں؟ کجھور کے پتوں اور گندم کی ناڑ کو مختلف رنگوں میں رنگ دیا جاتا ہے، پھر عموماً خواتین اس سے چھابیاں، چٹایاں، دستی پنکھے اور ٹوکریاں وغیرہ بناتی ہیں۔ جنوبی پنجاب اور سندھ میں آج بھی روٹی رکھنے کے لیے پلاسٹک کی نسبت کجھور سے بنی ٹوکریوں کا رواج عام ہے۔
اونٹ کی کھال سے بنے ملتانی لیمپ
اونٹ کی کھال سے بنے لیمپ خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں۔ لیمپ تیار کرنے کا پہلا مرحلہ اونٹ کی کھال کو کیمیکل میں بھگونا اور خشک کرنا ہے، پھر مٹی سے بنے سانچے پر کھال کے ٹکڑے چسپاں کر دیے جاتے ہیں۔ اگلے مرحلے میں فن نقاشی کے ماہر مختلف رنگوں کے بیل بوٹے بنا کر اسے شاہکار میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ملتان کے یہ لیمپ دنیا کے چالیس سے زائد عجائب گھروں کی زینت بنے ہوئے ہیں۔
کتاب پڑھتی لڑکی کی پینٹنگ
یہ فریم کے اندر فریم جیسا معاملہ ہے، یعنی پیٹنگ کے اندر مختلف پینٹگز رکھی ہیں۔ ایک لڑکی کتابوں کے ریک سے کتاب نکال کر اندر سے کچھ تلاش کر رہی ہے۔ اس کے پیچھے مصوری کے مختلف نمونے سٹینڈ پر رکھے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ لڑکی خود مصورہ ہے۔
پیتل کا تھال، کٹورے اور چڑیا
یہ پیتل کا بنا ایک تھال ہے، درمیان میں تین کٹورے اور ایک سٹینڈ ہے جس پر چڑیا بیٹھی ہے۔ کبھی پیتل کے برتن عام تھے اب خاص ہو گئے۔ آج کل ان کا استعمال بہت کم ہوتا ہے مگر ناسٹلجیا ہمیں الگ بھی نہیں ہونے دیتا۔
مٹی اور لکڑی کے رنگے برنگے برتن
مٹی اور لکڑی کے برتن تقریباً ہماری زندگی سے مائنس ہو چکے ہیں مگر ہم مختلف حیلے بہانوں سے ایک ربط قائم رکھنا چاہتے ہیں۔ یہ ڈیکوریشن پیس اسی ضرورت کی ایجاد ہیں۔
ہڈیوں سے بنا آرائشی سامان
جانوروں کی ہڈیوں سے خوبصورت آرائشی سامان تیار کرنے کا رواج تیزی سے کم ہو رہا ہے کیونکہ اس میں محنت زیادہ اور آمدن کم ہے۔ ہڈیوں کو دھوپ میں خشک کرنے کے بعد بالعموم چھوٹے چھوٹے نمائشی جانور تیار کیے جاتے ہیں۔ ہڈیوں کا سائز چھوٹا ہو تو منکے تیار کر کے ہار پرو لیا جاتا ہے۔
کانچ کے بنے خوبصورت پرندے
کانچ کے بنے پرندے اڑ نہیں سکتے تو کیا ہوا، ہمارے گھر کی خوبصورتی میں اضافہ تو کرتے ہیں۔ شہروں میں یہ رواج زور پکڑ رہا ہے کہ ڈرائنگ روم کے دروازے میں اندرونی طرف یا کسی دیوار پر یہ پرندے لٹکے ہوتے ہیں۔ کانچ کو غور سے دیکھیں تو بے ترتیب انداز میں کٹا ہے، یہ اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتا ہے۔
گلابی نمک سے بنے لیمپ
نمک ہمالیہ کا ہو یا کھیوڑہ کا، یہ صرف کھانے میں استعمال نہیں ہوتا بلکہ کاریگر اسے مختلف فن پاروں میں بھی تبدیل کر دیتے ہیں۔ یہ گلابی نمک سے بنے لیمپ نہ صرف دیکھنے میں خوبصورت ہیں بلکہ صحت کے لیے بھی مفید سمجھے جاتے ہیں۔ پنک سالٹ سے بنے لیمپ اور دیگر اشیاء برآمد بھی کی جا رہی ہیں جنہیں بیرونی دنیا میں خوب پذیرائی مل رہی ہے۔