لانس آرمسٹرانگ کے خلاف دھوکا دہی کا مقدمہ
24 جنوری 2013خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق لانس آرمسٹرانگ کے خلاف مقدمہ دائر کرنے والوں کا موقف ہے کہ اس امریکی کھلاڑی کی یادداشتوں پر مشتمل کتاب میں جو دعوے کیے گئے ہیں، وہ اس لیے غلط بیانیوں پر مبنی ہیں کہ آرمسٹرانگ ابھی چند روز پہلے ہی اپنے کیریئر کے دوران ڈوپنگ کا اعتراف کر چکے ہیں۔
آرمسٹرانگ کے خلاف یہ مقدمہ منگل کے روز کیلیفورنیا کے علاقے سیکرامینٹو کی ایک فیڈرل کورٹ میں ایک class-action شکایت کے طور پر درج کرایا گیا۔
آرمسٹرانگ کئی سال تک بڑی شدت سے انکار کرتے رہے تھے کہ انہوں نے کبھی ممنوعہ قوت بخش ادویات استعمال کی ہیں۔ لیکن اس مہینے کے تیسرے ہفتے کے دوران انہوں نے بہت مقبول امریکی ٹیلی وژن پروگرام ’اوپرا ونفری شو‘ میں بالآخر یہ اعتراف کر لیا تھا کہ انہوں نے اپنے سپورٹس کیریئر میں سات مرتبہ جو ٹور دی فرانس سائیکل ریس جیتی، اس میں ڈوپنگ کا کردار فیصلہ کن رہا تھا۔
آرمسٹرانگ کے خلاف یہ مقدمہ روب سٹٹزمین اور جوناتھن وہیلر نے درج کرایا ہے۔ روب سٹٹزمین کیلیفورنیا کے سابق گورنر آرنلڈ شوارزنیگر کے ڈپٹی چیف آف سٹاف رہ چکے ہیں۔ جوناتھن وہیلر ایک معروف پیشہ ور باورچی اور ایک شوقیہ سائیکلسٹ ہیں۔
دونوں شکایت کنندگان نے کہا ہے کہ انہوں نے آرمسٹرانگ کی کتاب ’It's Not About the Bike‘ خریدی تھی، جس کے مطالعے کے ہر لمحے سے وہ اس لیے لطف اندوز ہونا چاہتے تھے کہ وہ آرمسٹرانگ پر یقین رکھتے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ کینسر جیسی موذی بیماری کا مقابلہ کرنے کے بعد ممنوعہ ادویات کے بغیر اس کھلاڑی کی ٹور دی فرانس مقابلوں میں واپسی یقیناﹰ قابل تحسین تھی لیکن ڈوپنگ کا اعتراف کر کے آرمسٹرانگ نے ان کے اعتماد کو بری طرح ٹھیس پہنچائی ہے۔ ان افراد کا کہنا ہے کہ آرمسٹرانگ اور ان کی کتاب کے پبلشرز نے جھوٹ بول کر صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔
واضح رہے کہ اسی نوعیت کا ایک اور مقدمہ مشہور کتاب Three Cups of Tea کے شریک مصنف گریگ مونٹینسن کے خلاف بھی سال 2011ء میں دائر کیا گیا تھا، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مصنف نے کتاب میں پاکستان اور افغانستان میں غریب بچیوں کے لیے تعلیم کے سلسلے میں اپنی کوششوں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے مبالغہ آرائی سے کام لیا تھا۔ امریکا کی ایک وفاقی عدالت نے گریگ مونٹینسن کے خلاف مبینہ دھوکا دہی کا یہ مقدمہ گزشتہ برس خارج کر دیا تھا۔
rh / mm (Reuters)