لائم اسٹون کے ذریعے فضا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کی صفائی
5 نومبر 2023ماحولیاتی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ گلوبل وارمنگ روکنے کے لیے فضا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا صفایا ضروری ہے۔ اسی اتفاق رائے کی روشنی میں کیلیفورنیا میں قائم ائیرلوم کاربن نامی کمپنی نے لائم اسٹون یا چونا پتھر کے ذریعے فضائی صفائی کا بیڑا اٹھایا ہے۔
ائیرلوم کاربن کاربن کیپچر ٹیکنالوجی کے اس شعبے میں آج ایک نمایاں نام ہے۔ اس نے مائیکروسافٹ کے ساتھ بھی ایک معاہدہ کیا ہے، جو کہ ونڈوز بنانے والی سافٹ وئیر کمپنی کے اپنے کاربن کے اخراج کو صفر کی سطح پر لانے کے عزائم کے حصول کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔
لائم اسٹون ایک کاربن اسفنج
ائیرلوم کاربن کے شریک بانی اور سی ای او ششانک سمالا کا کہنا ہے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو براہ راست فضا سے نکالنا ایک "ٹائم مشین" کی مانند کام کرے گا اور ہمیں اس دور میں واپس لے جائے گا جب ہوا قدرے صاف ہوا کرتی تھی۔وہ کہتے ہیں کہ اگر آپ حقیقتاﹰ چاہتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلوں کی رفتار میں کمی واقع ہو اور چیزیں پہلے جیسی ہو جائیں تو ماضی میں خارج کی گئی کاربن ڈائی آکسائیڈ کی صفائی کے لیے یہ طریقہ سب سے موثر ہے۔
ائیرلوم کے شریک بانی اور ہیڈ محقق نواح مک کوئین نے اس حوالے سے کہا کہ ان کی کمپنی فضا سے کاربن کی صفائی کے لیے لائم اسٹون کا استعمال کرتی ہے، جو کہ قدرتی طور پر پائی جانے والی معدنیات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا، ''ہم اسے سپر پاور دے کر ایک اسفنج میں تبدیل کردیتے ہیں، جو فضا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ لائم اسٹون کے اس اسفنج میں جذب کی گئی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو نچوڑ کر زیر زمین ذخیرہ کر لیا جاتا ہے۔ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی صفائی کے لیے ائیرلوم نے لائم اسٹون کا انتخاب اس لیے کیا ہے کیونکہ یہ زیادہ مقدار میں میسر ہے۔ ایئر لوم کاربن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس طریقہ کا سے حاصل کی گئی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ذخیرہ کرنے کے لیے فی الوقت جگہ کی کمی کا سامنا نہیں ہے۔
میک کوئین کے مطابق صنعتی انقلاب کے زمانے سے لے کر اب تک خارج کی گئی اس مضر گیس کو ذخیرہ کرنے کے لیےصرف امریکہ میں ہی دستیاب جگہ کافی ہے۔ تیس نومبر سے بارہ دسمبر تک دبئی میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اقوام متحدہ کی کانٹریکٹ آف پارٹیز یا COP28 کانفرنس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی فضا سے صفائی بحث کا مرکزی موضوع ہوگا۔
جبکہ ماحولیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے پینل (آئی پی سی سی) کا ماننا ہے کہ صنعتی انقلاب سے پہلے کے مقابلے میں گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری سیلسیس سے زیادہ کی سطح تک محدود کرنے کے لیے فضا سے کاربن کو نکال کر اس کو ذخیرہ کرنے کا نظام وضع کرنا ناگزیر ہے۔
ایک ارب ٹن کاربن کی صفائی
ائیرلوم کاربن نے اپنے لیے2035 ء تک ہر سال فضا سے ایک ارب ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ صاف کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اور وہ یہ ہدف دیگر کمپنیوں کو فوسل فیول جلانے کی ترغیب دیے بغیر حاصل کرنا چاہتی ہے۔
اس کمپنی کے سی ای او اس قسم کے عزائم پر سختی کے ساتھ عمل پیرا ہیں۔ مثلاﹰ وہ فضا سے حاصل کی گئی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ان کمپنیوں کو اس لیے نہیں بیچتے کہ وہ اس گیس کا استعمال اس طریقہ سےکریں گی کہ یہ دوبارہ فضا میں خارج ہوجائے۔
وہ "گرین واشنگ" کی بھی مذمت کرتے ہے، جس سے مراد کچھ صنعتوں، خاص طور پر تیل اور گیس کی لابی کے کاربن کی صفائی کے حوالے سے غیر واضح وعدوں کو ’’ہماری توجہ ہٹانے کے لیے‘‘ استعمال کرنا ہے۔ان کا کہنا ہے، ’’ہمارے لیے موجودہ صورتحال کے خلاف جانا انتہائی مشکل ہےلیکن ہمیں یہی کرنے کی ضرورت ہے۔"
م ا، ش ر (اے ایف پی)