قبرص: مالی بحران کی گھمبیرتا
22 مارچ 2013نکوسیا حکومت کو یورپی یونین سے اپنی علیل اقتصادیات کے لیے دس ارب یورو کی مالیت کے بیل آؤٹ پیکج کی وصولی کے لیے حکومت نے 5.8 بلین یورو جمع کرنے کے پلان بی کی تفصیلات کو تاحال عام نہیں کیا ہے۔ اس سلسلے میں پائی جانے والی پیچیدگیوں کو نکوسیا حکومت ابھی تک دور نہیں کر سکی ہے۔ حکومتی پلان کے لیے قبرص پارلیمنٹ کا آج صبح ہونے والا اجلاس مؤخر کر دیا گیا ہے۔ اجلاس ملتوی کرنے کی وجہ حکومتی پلان کی پارلیمان کی مالیاتی کمیٹی کی جانب سے نظرثانی کا عمل ہے۔
نکوسیا حکومت کے ترجمان کرسٹوس سٹائلیانیڈس (Christos Stylianides) نے بتایا کہ یورو زون کی جانب سے بیل آؤٹ پیکج فراہم کرنے والے تین فریقوں سے مشکل بات چیت کا عمل جاری ہے۔ حکومتی ترجمان کے مطابق آج جمعے کے دن ہی حکومت اہم معاملات کو حتمی شکل دے کر اپنے فیصلے عام کرنے والی ہے۔ کرسٹوس سٹائلیانیڈس کے مطابق قبرص کی پارلیمان کے ایوان نمائندگان کا اجلاس بھی جلد طلب کیا جا رہا ہے تا کہ حکومتی فیصلوں کو پارلیمانی تائید حاصل ہو سکے۔ حکومتی ترجمان کے مطابق ملک کو بچانے کے لیے سخت اور مشکل فیصلے ناگزیر ہیں اور اگلے گھنٹے ملک کے مستقبل کا تعین کریں گے۔
آج جمعے کو جزیرہ نما ریاست کے سب سے بڑے مالیاتی ادارے بینک آف سائپریس نے حکومت اور پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ بینکوں پر رکھے سیونگ کھاتہ داروں کے اکاؤنٹوں پر یورو زون کی پیش کردہ ٹیکس کے نفاذ کی تجویز کو تسلیم کر لے۔ بینک کے چیرمین اندریاس ارٹیمِس (Andreas Artemis) کے مطابق بغیرکسی تاخیر کے ایک لاکھ سے زائد یورو کے اکاؤنٹ رکھنے والوں پر ٹیکس کا نفاذ کر کے لڑکھڑاتے بینکنگ نظام کو بچایا جانا چاہیے۔
قبرص کی حکومت کو اگلے پیر تک بیل آؤٹ پیکج کو وصول کرنے کے لیے 5.8 بلین جمع کرنے کی حد یورپی مرکزی بینک نے قائم کر رکھی ہے۔ اگر ہنگامی امداد قبرص کے لیے جاری نہ کی گئی تو کئی بینک دیوالیہ ہو جائیں گے۔ دوسری جانب قبرص کے وزیر خزانہ میکالیس ساریس (Michalis Sarris) کا روسی دورہ ناکام ہو گیا ہے۔ ماسکو حکومت نے قبرص کو مزید مالی امداد فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
روس کے وزیر خزانہ انٹن سیلوانوف (Anton Siluanov) کی جانب سے روسی نیوز ایجنسی انٹر فیکس نے رپورٹ کیا ہے کہ قبرص کے وزیر خزانہ کی جانب سے پیش کردہ امدادی تجاویز میں روس کو کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ روسی وزیرخزانہ کے مطابق قبرص کی جانب سے پیش کردہ تجاویز میں روسی سرمایہ کاروں نے عدم دلچسپی کا اظہار کیا۔ قبرص نے روس سے مالی امداد وصول کرنے کی توقع وابستہ کرنے کی وجہ یہ ہے کہ قبرص کے بینکوں میں ستر بلین یورو کے سیونگ کھاتے روسی شہریوں کے ہیں۔
(ah/KM(dpa, AFP