فرانسیسی حکومت یورو کپ کا بائیکاٹ کرے گی
2 جون 2012فرانس کی وزارت خارجہ کے مطابق یوکرائن میں انسانی حقوق کی صورت حال، بالخصوص وہاں جاری سیاسی مقدمات کے حوالے سے فرانس اور یورپی یونین کو شدید خدشات لاحق ہیں۔
واضح رہے کہ فرانس کی قومی فٹ بال ٹیم ٹورنامنٹ کا بائیکاٹ نہیں کر رہی ہے۔ یہ ٹورنامنٹ آئندہ ہفتے سے یوکرائن اور پولینڈ میں کھیلا جائے گا۔
خیال رہے کہ یوکرائن کی سابق وزیر اعظم یولیا تیموشینکو اپنی حکومت کے دوران اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں سات سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔ ان کی طبیعت کی خرابی کے باعث ان کی جماعت، اور جرمنی سمیت کئی یورپی ممالک نے یوکرائن کی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ تیموشینکو کو بیرون ملک علاج کی اجازت دیں۔
فرانس کے نئے سوشلسٹ صدر فرانسوا اولانڈ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان کی حکومت کا کوئی بھی عہدیدار یوکرائن نہیں جائے گا۔
فرانس کی وزارت کھیل کا بھی اس حوالے سے کچھ یہی مؤقف ہے۔ وزارت کے مطابق یوکرائن کے مقابلوں میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ اس بنیاد پر کیا گیا ہے کہ فرانسیسی حکومت کو ’یورپی اقدار‘ اور بالخصوص ’مادام یولیا تیموشینکو‘ کی حالت کے حوالے سے شدید تشویش ہے۔
یوریو کپ فٹ بال مقابلے یورپ کی قومی فٹ بال ٹیموں کے مابین کھیلے جاتے ہیں۔ یہ مقابلے آٹھ جون سے شروع ہوں گے اور اس ٹورنامنٹ کا فائنل یکم جولائی کو یوکرائن کے دارالحکومت کییف میں کھیلا جائے گا۔
فرانسیسی حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ دیگر یورپی ممالک بھی فرانس کی طرح یوکرائن میں ہونے والے میچوں میں اپنے عہدیدار نہیں بھیجیں گے۔
خیال رہے کہ جرمنی نے ابھی تک یوکرائن میں ہونے والے میچوں کے بائیکاٹ کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ جرمن حکومت کے مطابق اس حوالے سے فیصلہ کسی بھی وقت آ سکتا ہے۔ جرمنی کی ٹیم اپنا پہلا میچ پرتگال کے خلاف نو جون کو کھیلے گی۔
(shs/ai (AP