فارمولان ون، ہسپانوی گراں پری مالڈوناڈو نے جیت لی
13 مئی 2012پاسٹور مالڈوناڈو کا تعلق وینزویلا سے ہے اور وہ ولیمز ٹیم کی گاڑی چلا رہے تھے۔ مالڈوناڈو کی فتح کی صورت میں گزشتہ قریب آٹھ برسوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ ولیمز ٹیم کے کسی ڈرائیور نے فارمولا ون موٹر ریسنگ کا کوئی گراں پری مقابلہ جیتا ہے۔
بارسلونا سرکٹ پر ہونے والی یہ ریس آخر تک انتہائی سنسی خیز رہی۔ اپنی اس کامیابی کے لیے پاسٹور مالڈوناڈو کو آخری وقت تک فرنانڈو الانسو کا مقابلہ کرنا پڑا۔ الانسو کا تعلق اسپین سے ہے اور موٹر ریسنگ کے ایک مقامی ہیرو کے طور پر وہاں موجود ہسپانوی شائقین کی ہمدردیاں الانسو کے ساتھ تھیں۔
آج کی ریس کے لیے کل ہفتے کے روز پول پوزیشن جیتنے والے برطانوی ڈرائیور اور سابق عالمی چیمپئن لوئس ہیملٹن کو اس مقابلے کے ججوں نے نا اہل قرار دے دیا تھا۔ لوئس ہیملٹن کے نااہل قرار دیے جانے کے بعد پول پوزیشن وینزویلا سے تعلق رکھنے والے پاسٹور مالڈوناڈو کے حصے میں آئی تھی۔ ہسپانوی گراں پری کا آغاز قدرے معمول کے مطابق تھا، جس میں سرکٹ پر موجود ڈرائیوروں کی ان کی پول پوزیشنوں کے حوالے سے ترتیب میں کوئی زیادہ تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔ اس ریس میں مالڈوناڈو نے اپنی اعصابی مضبوطی کا ثبوت دیا اور اپنے پیچھے آنے والے ڈرائیوروں کی آگے نکلنے کی بار بار کی کوششوں کے باوجود خود کوئی بڑی غلطی کرنے سے بچے رہے۔
ریس کے آخری راؤنڈز میں وہ اسپین سےتعلق رکھنے والے فیراری ٹیم کے ڈرائیور فرنانڈو الانسو اور فن لینڈ سے تعلق رکھنے والے لوٹس ٹیم کے ڈرائیور کیمی رائیکونن پر کافی برتری حاصل کر چکے تھے۔
آخری چکر میں یہی برتری پاسٹور مالڈوناڈو کے کام آئی اور وہ پچھلے قریب آٹھ برسوں میں ولیمز ٹیم کے لیے پہلا گراں پری ٹائٹل جیتنے میں کامیاب رہے۔ آج بارسلونا سرکٹ پر مالڈوناڈو نے جو فتح حاصل کی وہ فارمولا ون میں ان کے کیریئر کی پہلی کامیابی ہے۔
ہسپانوی گراں پری میں موجودہ عالمی چیمپئن سباستیان فیٹل نے باقی تمام جرمن ڈرائیوروں کے مقابلے میں سب سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس سال اپنے اعزاز کا دفاع کرنے والے فیٹل بارسلونا میں چھٹے نمبر پر رہے۔
ij/ ia/Reuters ,DPA