فارمولا ون: موناکو گراں پری کی تيارياں جاری
23 مئی 2012رواں سال فارمولا ون سيزن ميں برطانيہ سے تعلق رکھنے والے لوئس ہيملٹن اب تک کوئی بھی ريس نہيں جيت پائے ہيں ليکن اگر 2008ء کے عالمی چيمپئن اور 2008ء ہی ميں موناکو گراں پری کے فاتح ہيملٹن يہ ريس جيت جاتے ہيں تو وہ فارمولا ون کی تاريخ ميں بھی اپنا نام درج کروا ليں گے۔ ميکلارين ٹيم کے سربراہ مارٹن وٹ مارش نے اس سلسلے ميں کہا، ’ہم موناکو جا رہے ہيں جہاں ہماری جيت کا تناسب کسی بھی اور مقام کے مقابلے ميں زيادہ اچھا ہے۔ ہم وہاں اس بار بھی جيتنے کی نيت سے جا رہے ہيں‘۔
اگرچہ ميکلارين ٹيم کی انتظاميہ موناکو گراں پری ميں کاميابی کے سلسلے ميں کافی پر اميد نظر آتی ہے تاہم فارمولا ون ميں کئی ايسے ڈرائيور موجود ہيں جو اتوار کو ہونے والی يہ ريس جيت کر نيا ريکارڈ قائم کر سکتے ہيں۔ اس سے قبل فارمولا ون کی تاريخ ميں صرف 1983ء ميں سيزن کی پانچ افتتاحی ريسوں ميں پانچ مختلف ڈرائيور کاميابی حاصل کر چکے ہيں۔
دوسری جانب معروف اطالوی ٹيم فيراری کے سربراہ لوکا ڈی مونٹي زميلو نے موناکو گراں پری سے قبل اپنی ٹيم کے ڈرائيور فليپ ماسا سے کہا ہے کہ اب وقت آ گيا ہے کہ وہ کاميابی حاصل کريں۔ فيراری کی ٹيم گزشتہ گيارہ سال سے موناکو گراں پری ميں کاميابی حاصل کرنے ميں ناکام رہی ہے۔ فيراری کے ليے آخری مرتبہ يہ ريس ٹيم کے تاريخی جرمن ڈرائيور ميشاعيل شوماخر نے سن 2001 ميں جیتی تھی۔
ادھر گزشتہ دو سالوں سے عالمی چيمپئن قرار ديے جانے والے جرمنی سے تعلق رکھنے والے سباستيان فيٹل اب تک سيزن ميں صرف ايک ہی ريس جيت پائے ہيں۔ رواں سيزن ميں دفاعی چيمپئن فيٹل اور ہسپانوی فيرنانڈو الانسو کے پوائنٹس اب تک برابر ہيں جبکہ سات مزيد ڈرائيور ايسے ہيں جن کے پوائنٹس ميں زيادہ فرق نہيں۔
واضح رہے کہ جرمنی کے فیٹل اب تک دو مرتبہ عالمی چیمپئن بن چکے ہیں۔ انہوں نے یہ اعزاز سن 2010 اور 2011ء میں مسلسل دو مرتبہ حاصل کیا۔ وہ اس سال ایک بار پھر یہ چیمپئن شپ جیت کر مسلسل تین مرتبہ عالمی چیمپئن بننے والے سب سے کم عمر ڈرائیور کا اعزاز بھی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
as / ia / reuters, dpa, ap