فارمولا ون، فيٹل مسلسل تيسری مرتبہ عالمی چيمپئن
26 نومبر 2012جرمنی سے تعلق رکھنے والے ريڈ بل ٹيم کے سباستيان فيٹل نے سب سے کم عمری ميں تين مرتبہ مسلسل عالمی چيمپئن بننے کا ريکارڈ قائم کر ديا ہے۔ اس وقت فيٹل کی عمر پچيس سال ہے اور وہ اس اہم سنگ ميل تک پچيس نومبر کو جنوبی امريکا کے ملک برازيل کے شہر ساؤ پولو ميں ہونے والی ريس ميں پہنچے۔
برازيلين گراں پری ميں پہلی پوزيشن ميکلارن ٹيم کے برطانوی ڈرائيور جينسن بٹن نے حاصل کی جبکہ فيراری کے فرنانڈو الونسو دوسرے اور فيراری کے ہی برازيلين ڈرائيور فليپے ماسا تيرے نمبر پر رہے۔
اپنے عالمی چيمپئن کے ٹائٹل کا دفاع کرنے کے ليے فيٹل کو اس ريس ميں پہلی چار پوزيشنز ميں سے کوئی ايک حاصل کرنا تھی تاہم وہ چھٹی پوزيشن حاصل کر پائے۔ اس کے باوجود وہ عالمی چيمپئن اس ليے بن سکے کيونکہ اس سيزن ميں پوائنٹس کے اعتبار سے ان کے قريب ترين حريف فرنانڈو الونسو اس ريس میں پہلی پوزیشن حاصل نہ کر پائے اور دوسرے نمبر پر رہے۔ اگر وہ پہلی پوزیشن حاصل کر لیتے تو فیٹل اس مرتبہ اپنے ٹائٹل کا دفاع نہ کر پاتے۔
سيزن کی آخری ريس کے بعد فيٹل کے پوائنٹس بنے 281 جبکہ الانسو 278 پوائنٹس کے ساتھ دوسری اور فن لينڈ کے کيمی رايکونن 207 پوائنٹس کے ساتھ تيسری پوزيشن پر رہے۔ فارمولا ون ميں اس سال کا کنسٹرکٹرز ٹائٹل ريڈ بل کی ٹيم پہلے ہی جيت چکی تھی۔
برازيلين گراں پری کے بعد بات کرتے ہوئے سباستيان فيٹل نے اسے اپنی کيرئير کی سب سے مشکل ريس قرار ديا۔ وہ اپنی گاڑی ميں نقص کے باوجود چھٹی پوزيشن حاصل کرنے ميں کامياب رہے۔
میشائل شوماخر کی ریٹائرمنٹ
سات مرتبہ عالمی چيمپئن بننے والے مرسيڈيز ٹيم کے ميشائل شوماخر نے اتوار کے روز فارمولا ون کو خير باد کہہ ديا۔ تينتاليس سالہ شوماخر نے اپنے فارمولا ون کے اکيس سالہ کيرئير ميں مجموعی طور پر اکيانوے ريسز جيتيں۔ شوماخر اپنے کيرئير کی اس آخری ريس ميں ساتويں پوزيشن حاصل کر پائے۔
ريٹائرمنٹ کا فيصلہ سناتے وقت شوماخر نے کہا، ’’ميرے ليے فارمولا ون ميں گزارا ہوا وقت کافی خوب صورت تھا۔ اس دوران ميں بہت سے دلچسپ اور بہت سے مشکل مراحل سے گزرا۔ سب سے زبردست بات يہ ہے کہ گزشتہ تين سالوں ميں، جو ميری زندگی کے مشکل ترين برس تھے، مجھے کافی لوگوں کی حمايت ملی۔ ميرے مداح ہميشہ ميرے ساتھ تھے۔‘‘
(as/ab (Reuters, AFP