غزہ میں اسرائیلی یرغمالی: حماس نے دو کی ویڈیو جاری کر دی
5 ستمبر 2025جنگ زدہ غزہ پٹی میں غزہ سٹی سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق جمعہ پانچ ستمبر کو جاری کردہ تقریباﹰ ساڑھے تین منٹ کی اس ویڈیو میں حماس کی قید میں ایک ایسے اسرائیلی یرغمالی کو دیکھا جا سکتا ہے، جو ایک گاڑی میں سوار ہے اور یہ گاڑی تباہ شدہ عمارات والے ایک علاقے سے گزر رہی ہے۔
اس ویڈیو میں یرغمالی کو اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے یہ درخواست کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ غزہ سٹی پر اسرائیلی قبضے کے لیے دیے گئے فوجی کارروائی کے اپنے حالیہ حکم کو واپس لے لیں۔
ویڈیو میں نظر آنے والا یرغمالی کون؟
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق اس ویڈیو میں جس یرغمالی کو گاڑی میں سفر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اس کا نام گائی گلبوآ دالال ہے، جسے سات اکتوبر 2023ء کے روز حماس اور اس کی حلیف فلسطینی عسکریت پسند تنظیموں کے سینکڑوں جنگجوؤں کے اسرائیل میں کیے گئے حملے کے دوران 250 دیگر افراد کے ساتھ اغوا کر کے حملہ آور اپنے ساتھ واپس غزہ پٹی لے گئے تھے۔
دو برس قبل فلسطینی عسکریت پسندوں کے اس حملے کے وقت دالال کی عمر 22 برس تھی اور وہ اس روز جنوبی اسرائیل میں ہونے والے نووا میوزک فیسٹیول کے شرکاء میں سے ایک تھا۔
حماس کے جنوبی اسرائیل میں کیے گئے اس دہشت گردانہ حملے میں مجموعی طور پر 1201 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔
جن 251 افراد کو فلسطینی عسکریت پسند یرغمال بنا کر اپنے ساتھ لے گئے تھے، ان میں سے بہت سے اب تک رہا کیے جا چکے ہیں۔ تاہم مجموعی طور پر ایسے 47 یرغمالی اب بھی حماس کی حراست میں ہیں، جن میں سے 25 کے بارے میں اسرائیل کا اندازہ ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔
ویڈیو میں دکھائی دینے والا دوسرا یرغمالی
نیوز ایجنسی اےا یف پی نے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ حماس کے مسلح بازو کی جاری کردہ اس ویڈیو کے اختتام پر دالال نامی یرغمالی ایک دوسرے مرد یرغمالی کو ملتا ہے اور اسے عبرانی زبان میں کہتا ہے کہ وہ دونوں غزہ میں ہیں اور یہ ویڈیو 28 اگست کے روز ریکارڈ کی گئی۔
ویڈیو میں کہی گئی اس بات کا مطلب ہے کہ یہ فوٹیج غزہ سٹی پر قبضے کے لیے اسرائیلی فوج کی طرف سے شروع کی گئی وسیع تر کارروائی کے آغاز سے کچھ ہی دیر پہلے تیار کی گئی۔
اے ایف پی کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والے دوسرے اسرائیلی یرغمالی کی بھی شناخت ہو گئی ہے، تاہم اس کے اہل خانہ کی خواہش پر اس یرغمالی کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
فروری میں جاری کردہ اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو
نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ وہ اپنے طور پر اس تازہ ویڈیو کی ریکارڈنگ کی تاریخ کی تصدیق نہیں کر سکی۔
تاہم یہ پہلو بھی اہم ہے کہ اس سال فروری میں بھی حماس نے ایک ایسی ویڈیو جاری کی تھی، جس میں گائی گلبوآ دالال نامی اسی اسرائیلی شہری اور ایک دوسرے یرغمالی کو دیکھا جا سکتا تھا۔
تب یہ دونوں یرغمالی ایک گاڑی میں سوار تھے اور اس میں بیٹھے کچھ فاصلے سے یہ دیکھ رہے تھے کہ کس طرح ایک مختصر فائر بندی معاہدے کے دوران حماس کی طرف سے ایک اسرائیلی یرغمالی کو رہا کر کے ریڈ کراس کے حوالے کیا جا رہا تھا۔
غزہ کی جنگ میں فلسطینی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد
جنوبی اسرائیل میں حماس کے دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد اسرائیل نے غزہ پٹی میں حماس کے ٹھکانوں پر جن حملوں کا آغاز کیا تھا، ان کے ساتھ شروع ہونے والی غزہ کی جنگ کو اب تقریباﹰ 23 ماہ ہو چکے ہیں۔
غزہ پٹی کی حماس کے زیر انتظام کام کرنے والے وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اس جنگ میں اب تک 64 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔
غزہ پٹی کی وزارت صحت کی طرف سے بتائی گئی مجموعی فلسطینی ہلاکتوں کی اس تعداد کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکتی اور نہ ہی ان ہلاک شدگان میں عسکریت پسندوں اور عام شہریوں کے طور پر کوئی فرق کیا جاتا ہے۔
مرنے والوں کی اس تعداد کو کئی بین الاقوامی امدادی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی طرف سے بھی زیادہ تر درست اور قابل اعتماد سمجھا جاتا ہے۔
ادارت: عاطف بلوچ، عدنان اسحاق