غزہ سٹی کے شہری جنوب کی جانب منتقل ہو جائیں، اسرائیلی فوج
وقت اشاعت 6 ستمبر 2025آخری اپ ڈیٹ 6 ستمبر 2025آپ کو یہ جاننا چاہیے
- اسرائیلی حملے میں غزہ سٹی کی ایک اور بلند عمارت تباہ
- غزہ سٹی کے شہری جنوب کی جانب منتقل ہو جائیں، اسرائیلی فوج
- دریائے سندھ کے کنارے سے ایک لاکھ سے زائد افراد محفوظ مقامات پر منتقل
- غزہ میں مزید یرغمالی ہلاک ہو سکتے ہیں، ٹرمپ
- پوٹن کییف آ جائیں، زیلنسکی
- ٹیرفس کی وجہ سے 88 ممالک کی امریکہ کے لیے پوسٹل سروس معطل
- ہنگری میں پولیس نے پریڈ پر پابندی لگا دی، منتظمین برہم
- کینیڈا اور آسٹریلیا کے جنگی جہاز آبنائے تائیوان سے گزرے، چین
- ایران میں 2022 کے احتجاج کے دوران سکیورٹی اہلکار پر حملے کے الزام میں ایک شخص کو پھانسی
- میلان میں جارجیو ارمانی کا تابوت عوامی دیدار کے لیے
دریائے سندھ کے کنارے سے ایک لاکھ سے زائد افراد محفوظ مقامات پر منتقل
پاکستان کے صوبہ سندھ میں حکام نے دریائے سندھ کے نشیبی علاقوں سے ایک لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کے مطابق، اس وقت پنجاب میں بڑے پیمانے پر ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے، جہاں کئی ہفتوں کی مون سون بارشوں اور بھارت کی جانب سے ڈیموں کے پانی کے اخراج کے باعث 18 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
آفات سے نمٹنے والے محکمے کے حکام کے مطابق، رواں سال جون کے آخر سے اب تک پاکستان بھر میں 900 سے زائد افراد سیلاب کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔
پنجاب کے مظفرگڑھ اور ملتان کے اضلاع میں فوج کی مدد سے ہزاروں رضا کار متاثرین کو خوراک اور امداد فراہم کر رہے ہیں۔ اب تک دریائے راوی، ستلج اور چناب کے کنارے 3,900 دیہات زیرِ آب آ چکے ہیں۔
صوبہ سندھ کے وزیرِ اطلاعات شرجیل میمن نے بتایا کہ اب تک ایک لاکھ نو ہزار سے زائد افراد کو مختلف علاقوں سے نکالا جا چکا ہے، جبکہ دریائے سندھ میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔
یاد رہے کہ سندھ ان علاقوں میں شامل ہے جو 2022 کے تباہ کن سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے، جب ملک بھر میں سترہ سو انتالیس افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسرائیلی حملے میں غزہ سٹی کی ایک اور بلند عمارت تباہ
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہفتے کے روز اسرائیلی فضائی حملے میں غزہ سٹی کی ایک اور بلند عمارت تباہ ہوگئی ہے۔ اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا،’’ اسرائیلی دفاعی افواج نے ایک بلند عمارت کو نشانہ بنایا جو غزہ سٹی میں حماس کی دہشت گرد تنظیم استعمال کر رہی تھی۔‘‘
گواہوں نے اس عمارت کی شناخت سُسی ٹاور کے طور پر کی۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں 15 منزلہ عمارت کو منہدم ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’ہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘
چند گھنٹے قبل انہوں نے ایک اور بلند و بالا عمارت کے انہدام کی ویڈیو بھی شیئر کی تھی۔
غزہ سٹی کے شہری جنوب کی جانب منتقل ہو جائیں، اسرائیلی فوج
اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز غزہ شہر کے رہائشیوں کو احکامات دیے ہیں کہ وہ فوجی آپریشن سے قبل جنوبی علاقے ’’المواسی‘‘ کی طرف منتقل ہو جائیں۔ فوجی ترجمان اویخائے ادرعی نے سوشل میڈیا پیغام میں کہا، ’’موقع غنیمت جانیں اور المواسی کے ہیومینیٹیرین زون کی طرف جائیں، جہاں ہزاروں افراد پہلے ہی جا چکے ہیں۔‘‘
فوج کے مطابق خان یونس کے المواسی نامی علاقے میں ہیومینیٹیرین زون قائم کیا جا رہا ہے، جہاں فیلڈ ہسپتال، پانی کی پائپ لائنیں، ڈیسیلی نیشن پلانٹس اور خوراک کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ فوجی ترجمان نے شہریوں سے کہا کہ وہ جلد از جلد غزہ سٹی چھوڑ دیں۔
غزہ میں مزید یرغمالی ہلاک ہو سکتے ہیں، ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو کہا کہ غزہ میں حماس کے قبضے میں موجود مزید کئی اسرائیلی یرغمالی ہلاک ہو سکتے ہیں اور امریکہ اس وقت حماس کے ساتھ ’’تفصیلی مذاکرات‘‘ میں مصروف ہے۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا، ’’مجھے سننے میں آیا ہے کہ کچھ یرغمالی حال ہی میں مر گئے ہیں، امید ہے کہ یہ غلط ہو، لیکن حماس کے ساتھ مذاکرات میں 30 سے زائد لاشوں کا معاملہ شامل ہیں۔‘‘
سات اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیلی میں حماس کے دہشت گردانہ حملے میں بارہ سو سے زائد اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ عسکریت پسند قریب ڈھائی سو افراد کو یرغمالی بنا کر غزہ پٹی لے گئے تھے۔ سیزفائر کے مختلف معاہدوں کے تحت کئی یرغمالیوں کی رہائی عمل میں آ چکی ہے، تاہم اب بھی 47 یرغمالی حماس کے قبضے میں ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 25 ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج ان ہلاک شدگان کی لاشوں کی واپسی چاہتی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں مبہم بات کی۔ انہوں نے ابتدا میں تقریباﹰ 38 لاشوں کا ذکر کیا، جب کہ بعد میں کہا کہ بیس سے تیس یرغمالی ہلاک ہوئے ہیں۔ ٹرمپ کے مطابق حماس کو بتایا گیا ہے کہ اگر وہ تمام یرغمالی رہا کر دے تو اس کے لیے حالات بہتر ہو سکتے ہیں تاہم دوسری صورت میں حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔
اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ شہر پر قبضہ کرے گا اور تمام بلند عمارتوں کو نشانہ بنائے گا جنہیں وہ حماس کے زیر استعمال سمجھتا ہے۔
ٹیرفس کی وجہ سے 88 ممالک کی امریکہ کے لیے پوسٹل سروس معطل
اقوا م متحدہ کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیریفس کے تناظر میں 88 ممالک نے امریکہ کے لیے ڈاک سروس معطل کر دی ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیورسل ڈاک یونین (UPU) کے مطابق، امریکہ کی جانب سے نئے محصولات عائد کیے جانے کے بعد امریکہ جانے والی ڈاک کی ترسیل 80 فیصد سے زیادہ گر گئی ہے جبکہ 88 ممالک نے اپنی سروسز مکمل یا جزوی طور پر معطل کر دی ہیں۔
یو پی یو کے ڈائریکٹر جنرل، مساہیکو میتوکی نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ عالمی ادارہ ایک نئے تکنیکی حل کی تیز رفتار تیاری پر کام کر رہا ہے تاکہ امریکہ کے لیے ڈاک نظام دوبارہ بحال کیا جا سکے۔
کینیڈا اور آسٹریلیا کے جنگی جہاز آبنائے تائیوان سے گزرے، چین
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق کینیڈا اور آسٹریلیا کے دو جنگی جہاز ہفتے کے روز آبنائے تائیوان سے گزرے۔ اس دوران پیپلز لبریشن آرمی (PLA) نے ان پر نگاہ رکھی۔
چینی اخبار گلوبل ٹائمز نے بتایا کہ کینیڈا کا جہاز Ville de Quebec اور آسٹریلیا کا گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر بریسبین چین اور تائیوان کے درمیان اس آبی گزرگاہ سے گزرے۔
تائیوان کی وزارت دفاع نے اس خبر پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جبکہ کینیڈین اور آسٹریلوی افواج نے بھی اس خبر پر ردعمل نہیں دیا۔
گلوبل ٹائمز کے مطابق ان جہازوں کے آبنائے تائیوان سے گزرتے ہوئے پیپلز لبریشن آرمی نے ان کی مکمل نگرانی اور مانیٹرنگ کی۔
امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کینیڈا، برطانیہ اور فرانس، تقریباً ہر ماہ اس آبی راستے سے گزرتے ہیں، جسے وہ بین الاقوامی پانی قرار دیتے ہیں ہیں۔ تائیوان بھی اسے بین الاقوامی آبی گزرگاہ مانتا ہے، لیکن چین، جو تائیوان کو اپنا حصہ قرار دیتا ہے، اسے اپنی علاقائی سمندری حدود قرار دیتا ہے۔
ہنگری میں پولیس نے پرائیڈ پریڈ پر پابندی لگا دی، منتظمین برہم
ہنگری کی پولیس نے جنوبی شہر پیچ میں اگلے ماہ ہونے والی پرائیڈ مارچ پر پابندی عائد کر دی ہے، تاہم منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ ’’خاموش‘‘ نہیں ہوں گے اور طے شدہ تاریخ پر ہی مارچ کا انعقاد کریں گے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب وزیرِاعظم وکٹور اوربان کی حکومت، جو ہم جنس پسندوں کے حقوق کے خلاف اقدامات میں مصروف ہے، نے جون میں بوڈاپیسٹ پرائیڈ پر بھی پابندی لگا دی تھی، لیکن ریکارڈ تعداد میں لوگ مارچ میں شریک ہوئے۔
پولیس نے کہا ہے کہ چار اکتوبر کو پیچ شہر میں ہونے والا مارچ قانون اور آئین میں حالیہ ترامیم کی وجہ سے ممنوع ہے، جن کے تحت ’’ہم جنس پسندوں کو فروغ دینے والی ریلی یا اجتماع‘‘ منع ہے۔
اوربان نے کئی برسوں سے ایل جی بی ٹی کیو حقوق کے خلاف اقدامات کو ’’بچوں کے تحفظ‘‘ کے نام پر جواز دیا ہے۔
منتظمین ڈائیورس یوتھ نیٹ ورک نے اسے ’’ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی پر کاری ضرب‘‘ قرار دیا اور کہا ہے، ’’ہم خاموش نہیں ہوں گے، ہم ڈرنے والے نہیں اور اپنے حقوق کو پامال نہیں ہونے دیں گے۔‘‘
یاد رہے کہ بوداپیسٹ پرائیڈ پر پابندی کو یورپی یونین میں ایل جی بی ٹی کیو حقوق کے خلاف بڑا قدم سمجھا گیا، جس پر یورپی رہنماؤں نے بھی تنقید کی۔
پوٹن کییف آ جائیں، زیلنسکی
یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ ان کا پوٹن سے ملاقات کے لیے ماسکو آنا ممکن نہیں مگر پوٹن کییف آ سکتے ہیں۔ اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا تھا کہ اگر زیلنسکی کے ساتھ کوئی ملاقات ہوئی تو وہ صرف ماسکو میں ہوگی۔
زیلنسکی نے امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز سے گفتگو میں کہا، ’’وہ کیف آ سکتے ہیں۔‘‘
زیلنسکی نے کہا کہ وہ اس وقت ماسکو نہیں جا سکتے جب ان کا ملک روزانہ روسی میزائلوں اور حملوں کی زد میں ہے۔ ان کے بقول پوٹن کی ماسکو کی تجویز محض وقت ضائع کرنے کی حکمت عملی ہے۔
زیلنسکی نے مزید کہا، ’’میں دہشت گرد کے دارالحکومت نہیں جا سکتا، یہ بات سب کو سمجھنی چاہیے، اور پوٹن بھی سمجھتے ہیں۔‘‘
انٹرویو میں زیلنسکی نے کہا کہ پوٹن پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا، وہ امریکہ کے ساتھ ’’کھیل کھیل رہے ہیں۔‘‘
زیلنسکی بارہا پوٹن سے جنگ بندی کے لیے ملاقات کی خواہش ظاہر کر چکے ہیں اور یوکرینی ذرائع کے مطابق سات ممالک، جن میں ترکی اور تین خلیجی ریاستیں شامل ہیں، اس اجلاس کی میزبانی کی پیشکش کر چکے ہیں۔
بدھ کے روز پوٹن نے کہا تھا کہ اگر کوئی واقعی مثبت پیش رفت ممکن ہو، تو زیلنسکی ماسکو آ سکتے ہیں۔ لیکن جمعے کو ولادی ووستوک میں ایک اقتصادی فورم کے دوران انہوں نے دوبارہ زیلنسکی کی حیثیت پر سوال اٹھایا اور مذاکرات کی افادیت پر شک ظاہر کیا۔
ایران میں 2022 کے احتجاج کے دوران سکیورٹی اہلکار پر حملے کے الزام میں ایک شخص کو پھانسی
عدلیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہفتے کے روز ایک شخص کو 2022 کے ملک گیر احتجاج کے دوران ایک سکیورٹی اہلکار پر مہلک حملے کے الزام میں پھانسی دی گئی۔ عدلیہ کی ویب سائٹ ’’میزان آن لائن‘‘ کے مطابق، مہران بہرامیان پر الزام تھا کہ اس نے اصفہان کے شہر سمیرم میں سکیورٹی اہلکاروں کو لے جانے والی گاڑی پر فائرنگ کی، جس سے ایک اہلکار محسن رضائی ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے۔
یہ واقعہ 31 دسمبر 2022 کو اس وقت پیش آیا جب ایران میں مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاج جاری تھا۔ بہرامیان کو اصفہان کی انقلابی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، جسے سپریم کورٹ نے بھی برقرار رکھا۔ اس سزا پر آج ہفتے کے روز عمل کیا گیا۔
یاد رہے کہ 2022 کے احتجاج کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے، جن میں سکیورٹی اہلکار بھی شامل تھے، جبکہ ہزاروں مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔ اس احتجاج کے بعد سے اب تک ایران میں کئی مظاہرین کو پھانسی دی جا چکی ہے۔ رواں سال جون میں ایک شخص عباس کورکوری کو احتجاج میں سات افراد کے قتل کے الزام میں سزائے موت دی گئی تھی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں بشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق چین کے بعد سب سے زیادہ پھانسیاں ایران میں دی جاتی ہیں۔
میلان میں جارجیو ارمانی کا تابوت عوامی دیدار کے لیے
ہفتے کے روز اطالوی شہر میلان میں متوفی فیشن ڈیزائنر جارجیو ارمانی کا تابوت عوامی دیدار کے لیے رکھ دیا گیا ہے۔ دو روز تک جارجیو ارمانی سے محبت کرنے والے ان کے تابوت کے دیدار کے لیے آ سکیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز سینکڑوں افراد قطار بنائے جارجیو ارمانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے موجود تھے۔
ارمانی کئی ماہ کی علالت کے بعد جمعرات کو 91 برس کی عمر میں فوت ہو گئے تھے۔ ان کے چاہنے والے ہفتے اور اتوار کو صبح 9 بجے سے شام 6 بجے تک میلان کے ’’تھیاترو ارمانی‘‘ کے مقام پر انہیں خراج عقیدت پیش کر سکیں گے۔ یہ عمارت سابقہ نیسلے چاکلیٹ فیکٹری تھی، جسے ارمانی نے 2001 میں اپنی کمپنی کے ہیڈکوارٹر میں تبدیل کیا تھا اور وہیں اپنی تخلیقات پیش کرتے تھے۔
ارمانی کی وفات ان کے فیشن ہاؤس کی 50 ویں سالگرہ کی تقریبات سے چند ہفتے قبل ہوئی۔ سیاستدانوں، شوبز شخصیات اور فیشن انڈسٹری کے بڑے ناموں نے ان کی موت پر دکھ کا اظہار کیا۔
شمالی اٹلی کے شہر پیاچنزا میں پیدا ہونے والے ارمانی نے ابتدا میں میڈیکل اسکول میں داخلہ لیا تھا، لیکن بعد میں ایک ڈپارٹمنٹ اسٹور میں ونڈو ڈریسر کے طور پر کام کرنے کے بعد فیشن کی دنیا میں آگئے۔ 1973 میں انہوں نے اپنا ڈیزائن اسٹوڈیو کھولا تھا اور 1975 میں پہلی کلیکشن پیش کی تھی۔