علی الصبح اور اتنی پرشور بانگ، فرانسیسی مرغ عدالت میں
7 جولائی 2019موریس نامی اس مرغ کا گھر فرانسیسی جزیرے اولیراں میں ہے اور اب اس کے پڑوسیوں کی شکایت کے باعث اسے ایک مقدمے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ فرنچ میڈیا کے مطابق شکایت یہ ہے کہ موریس صبح سویرے اور انتہائی بلند آواز میں بانگ دیتا ہے جس کی وجہ سے پڑوسی سو نہیں پاتے۔
ایک مقامی فرانسیسی اخبار کے مطابق اس مرغے کے خلاف شکایت کرنے والا ایک معمر جوڑا ہے جنہوں نے اولیراں جزیرے پر چھٹیاں منانے کے لیے ایک گھر خرید رکھا ہے۔
اولیراں نامی جزیرہ فرانس کے مغربی ساحل پر بوردو شہر کے قریب واقع ہے۔
عدالت میں چار جولائی کے روز مقدمے کی سماعت شروع ہوئی تو اس وقت موریس اور اس پر الزام لگانے والا جوڑا عدالت میں موجود نہیں تھے لیکن عدالت کے باہر پومپادور نامی مرغی اور ژاں رینے نامی مرغ موریس کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے موجود تھے۔
کورین فیسو موریس کی مالکہ ہیں۔ انہوں نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ موریس کی بانگ روکنے کے لیے انہوں نے اسے کئی مرتبہ ایک تاریک ڈربے میں بند کیا تاکہ اس تک سورج کی روشنی نہ پہنچ سکے۔
فرانسیسی عوامی رائے منقسم
یہ مقدمہ فرانس میں شہری اور دیہی علاقوں میں تقسیم کا مظہر ہے۔ رپورٹوں کے مطابق وکیل دفاع ژولیاں پاپینو نے عدالت کو بتایا کہ چالیس پڑوسیوں میں سے صرف دو افراد ہی کو موریس سے شکایت ہے۔
ایک نواحی قصبے کے میئر برونو سییور نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ واقعہ در اصل شہری اور دیہی عوام میں جاری جنگ کا ایک مظہر ہے۔ مئی کے مہینے میں انہوں نے ایک کھلا خط بھی لکھا تھا جس میں انہوں نے دیہی علاقوں میں چرچ کی گھنٹی اور جانوروں کی آواز کے شور کے حق کا دفاع کیا تھا۔
اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے سییور نے مزید کہا، ''جب میں شہر میں جاتا ہوں تو میں تو ان سے نہیں کہتا کہ وہ ٹریفک لائٹ اور گاڑیاں ہٹا دیں۔‘‘ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ حکومت دیہی علاقوں کی ان آوازوں کو فرانسیسی ثقافت کا حصہ قرار دے۔
بہر حال عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد موریس کے خلاف درج مقدمے کا فیصلے پانچ ستمبر کو سنانے کا اعلان کیا ہے۔
ش ح / ع آ (Joshua Stein)