عالمی شرح نمومیں اضافے کا امکان ہے: آئی ایم ایف
18 اپریل 2012بین الاقوامی مالیاتی ادارے (International Monetary Fund) کے مطابق رواں برس کے دوران عالمی سطح پر شرح افزائش 3.5 فیصد رہنے کا امکان ہے اور اگر اس میں استحکام رہا تو سن 2013 میں یہ شرح 4.1 فیصد تک جا سکتی ہے۔ عالمی ادارے نے عالمی شرح نمو کو انتہائی نازک قرار دیتے ہوئے اقوام کو تلقین کی ہے کہ وہ یورپی قرضوں کے بحران کی صورت حال اور خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر نگاہ رکھیں کیونکہ ان میں سے کوئی ایک بھی عالمی شرح نمو کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (IMF) کی جانب سے جاری ہونے والی تازہ شرح نمو میں ترقی کے آثار ظاہر کیے گئے ہیں۔ رواں برس کے پہلے مہینے میں عالمی مالیاتی ادارے کے خیال میں اقوام کی شرح نمو میں تین فیصد اضافہ ہونے کا امکان تھا اور اگلے برس کے لیے یہ چار فیصد تھا لیکن تازہ رپورٹ میں ان اہداف میں اضافہ مثبت اشارہ ہے۔
اقوام کے لیے عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے سال میں دو مرتبہ اقتصادی شرح نمو کے امکانات پر رپورٹ جاری کی جاتی ہے۔ اس رپورٹ میں بڑی اقتصادیات کی حامل اقوام کے بارے میں بھی جائزہ شامل ہوتا ہے۔ اس رپورٹ کو ورلڈ اکنامک آؤٹ لُک (World Economic Outlook) کہا جاتا ہے۔
یورپ کی مناسبت سے اس اہم اقتصادی رپورٹ (WEO) میں کہا گیا ہے کہ یورو زون رواں برس بھی کساد بازاری کی لپیٹ میں رہ سکتا ہے۔ اس سال کے بقیہ مہینوں میں یورپی اقتصادیات کا حجم 0.3 فیصد کے حساب سے سکڑ سکتا ہے۔ اس کی وجہ اٹلی اور اسپین کی اقتصادیات ہیں۔ اگلے سال یورو زون میں شرح نمو کی واپسی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سن 2013 میں افزائش کی شرح 0.9 فیصد ہونے کا امکان ہے۔
اقوام کی اقتصادی افزائش میں رواں برس کے پہلے مہینے کے بعد سے بہتری کی وجہ مختلف اقوام کی بہتر معاشی صورت حال اور یورپی ملکوں میں پائے جانے والے قرضوں کے خوف میں کمی کا احساس ہے۔ براعظم ایشیا میں جاپان اور تھائی لینڈ میں قدرتی آفات کے بعد تعمیر نو کے عمل سے بھی ایشیائی اقتصادیات میں بہتری پیدا ہو رہی ہے۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی صورت حال میں بہتری کے آثار کی وجہ مختلف ملکوں کی جانب سے اپنائی جانے والی پالیسیاں ہیں۔ عالمی مالیاتی ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ پالیسی سازی کے باوجود بعض بنیادی مسائل ہنوز موجود ہونے کے ساتھ ساتھ حل طلب ہیں۔ اس تناظر میں یورپی مرکزی بینک کی چند مثالوں کو شامل کیا گیا ہے۔ یورپی مرکزی بینک کے مطابق ابھی یورو زون کے بینکنگ نظام کے لیے بھاری رقوم کی ترسیل کے علاوہ قرضے کے بحران کی مناسبت سے فائر وال یا حفاظتی اقدامات اورصحت مند معیشت کے لیے بنیادی ڈھانچے میں سدھار جیسے مسائل حل طلب ہیں۔
عالمی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی اقتصادی منظر پر چین کی حیثیت مجموعی طور پر بہت اہم ہے۔ چینی اقتصادیات میں افزائش کا عمل بدستور جاری رہے گا اور یہ شرح 8.2 فیصد رہے گی۔ اس وقت دنیا کی دوسری بڑی اقتصادی قوت بھی چین ہے۔
ah/hk (AP, dpa)