طالبان نے سوئس مغوی جوڑے کو رہا کر دیا، پاکستانی فوج
15 مارچ 2012پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس کا خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سوئس جوڑے کو شمالی وزیرستان میں قید رکھا گیا تھا اور اب وہ حفاظت سے ہے۔ دوسری جانب یہ بھی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ یہ جوڑا طالبان کی قید سے خود ’فرار‘ ہونے میں کامیاب ہوا ہے۔
مغویوں کی رہائی کے لیے کس قدر تاوان ادا کیا گیا ہے، یا اس جوڑے کی رہائی کیسے ممکن ہوئی، اس بارے میں ابھی تک کوئی واضح اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔ اسلام آباد میں قائم سوئس سفارت خانے نے مغویوں کی رہائی کے بارے میں کوئی بھی بیان دینے سے گریز کیا ہے۔
پاکستانی طالبان نے اس جوڑے کو بلوچستان کے علاقے لورالائی سے اغوا کرنے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اکتیس سالہ Olivier David Och اور 29 سالہ Daniela Widmer کو گزشتہ برس یکم جولائی کو اغوا کیا گیا تھا۔
طالبان کی طرف سے اس جوڑے کی ویڈیوز بھی ریلیز کی گئی تھیں۔ پہلی ویڈیو میں ڈیوڈ اوچ نے سوئس، پاکستانی اور امریکی حکام سے انگلش زبان میں اپیل کی تھی کہ امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کیا جائے اور یہ کہ وہ پاکستانی طالبان کی تحویل میں ہیں۔
عافیہ صدیقی کو ستمبر دو ہزار دس میں ایک امریکی جج نے 86 برس قید کی سزا سنائی تھی۔ انہیں افغانستان میں گرفتاری کے بعد ایف بی آئی کے ایجنٹوں اور فوجیوں پر شوٹنگ کا مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔
دوسری ویڈیو میں اغوا ہونے والا سوئس جوڑا جرمن زبان میں بات کرتا دکھائی دیا۔ اس ویڈیو میں ان کے ہاتھ میں نظر آنے والے اخبار پر 15 ستمبر کی تاریخ درج تھی اور ان کے پیچھے چار عسکریت پسند رائفلوں سمیت کھڑے ہیں۔ سوئس حکومت نے سن 2008 سے اپنے شہریوں کو غیر ضروری طور پر پاکستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایات جار ی کر رکھی ہیں۔
فروری سن 2009ء میں اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ادارے کے ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کو بھی صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے اغوا کیا گیا تھا اور حکومتی کوششوں کے نتیجے میں انہیں دو ماہ بعد رہائی مل پائی تھی۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: حماد کیانی