طالبان مخالف ملیشیا کے رہنما سمیت نو افراد قتل
12 فروری 2014مقامی پولیس کے مطابق بدھ 12 فروری کو تقریباﹰ 25 عسکریت پسندوں نے طالبان مخالف ملیشیا کے رہنما اسرار اللہ خان کے گھر پر دھاوا بول دیا۔ اس حملے میں اسرار اللہ خان اور ان کے آٹھ رشتہ داروں کو ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق اسرار اللہ خان پشاور کے نواح میں رہائش پزیر تھے۔
فی الحال کسی گروہ یا تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق طالبان ماضی میں اس طرز کے حملوں میں ملوث رہے ہیں اور ان کا مقصد پاکستانی حکومت کو کمزور کر کے ملک میں سخت شریعہ قوانین کا نفاذ ہے۔
حکام کے مطابق فروری ہی میں پیش آنے والے ایک واقعے میں اسرار اللہ خان کا بیٹا اور دو دیگر افراد اس وقت مار دیے گئے تھے، جب انہوں نے ایک عسکریت پسند کمانڈر کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ اسرار اللہ خان حکومت کی حامی ایک ملیشیا کے سربراہ تھے اور یہ ملیشیا اپنی عملداری کے علاقوں میں طالبان کے خلاف برسرپیکار ہے۔
پولیس کے مطابق بدھ کے روز مسلح عسکریت پسندوں نے پہلے تو اسراراللہ خان کے مکان کو گرینیڈوں سے نشانہ بنایا اور پھر گھر میں گھس کر اندھادھند فائرنگ کر دی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان حملہ آوروں کے پاس گرینیڈوں کے علاوہ اے کے 47 جیسی خودکار رائفلیں تھیں۔
خیال رہے کہ اس واقعے سے صرف ایک روز قبل پشاور ہی میں ایک سنیما گھر کو بھی گرینیڈ حملے کے بعد فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس واقعے میں 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس کے مطابق منگل کے روز حملہ آوروں نے پشاور کے شمع سنیما پر گرینیڈوں سے حملہ اس وقت کیا، جب وہاں تقریباﹰ 80 افراد فلم دیکھنے میں مصروف تھے۔ یہ حملے ایک ایسے وقت میں کیے جا رہے ہیں، جب پاکستانی حکومت طالبان کے ساتھ امن مذاکرات میں مصروف ہے۔